اس موقع پر انہوں نے فرمایا کہ بدقسمتی سے آج قرآن کریم جیسی تعلیمات کو نظرانداز کرنے انسان کی زندگی میں شدید مشکلات پیدا ہوتی ہیں، اللہ تعالی نے انسانوں کو خلق کرنے کا مقصد باہمی رابطہ، محبت اور ایک دوسرے کا تعاون کرنا ہے جبکہ آج کی دنیا میں جنگ، بدامنی، خوف اور گمراہی پھیلی ہوئی ہے۔
اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ۔ سپریم لیڈر حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے فرمایا ہے کہ بدقسمتی سے آج اسلامی معاشرے میں بعض نالائق حکمران مسلمانوں کے مستقبل کو داو پر لگارہے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ پیسوں سے دشمنوں کے ساتھ دوستی قائم کرسکتے ہیں جبکہ امریکہ جیسا ملک کا مقصد صرف اسلامی ممالک کے وسائل پر قابض ہونا ہے۔
ان خیالات کا اظہار قائد اسلامی انقلاب حضرت آیت اللہ العظمی 'سید علی خامنہ ای نے گزشتہ روز رمضان کے پہلے دن کے موقع پر محفل قرآن میں شریک افراد سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
تفصیلات کے مطابق، حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای کی موجودگی میں ماہ رمضان کے پہلے روز میں تین گھنٹے طویل محفل قرائت قرآن منعقد ہوئی۔
یہ روحانی محفل قرآن مجید کی معنویت اور عطر سے معطر تھی اس نورانی محفل میں حافظوں اور قاریوں نے قرآن مجید کی آیات کی تلاوت کا شرف حاصل کیا اور گروپ کی شکل میں بھی بعض گروہوں نے اللہ تعالی کی حمد و ثنا کو بیان کیا۔
سپریم لیڈر نے اس تقریب میں ایرانی قراء کی کارکردگی کی تعریف کی اور اچھی آواز کو قرآن کے معانی و مفاہیم کو سامعین کو منتقل کرنے کا مقدمہ قراردیتے ہوئے فرمایا کہ معاشرے میں قرآن مجید کو زیادہ سے زیادہ مؤثر بنانے کی راہیں بہت زیادہ ہیں اور قرآن مجید کی قرائت کے مؤثر ہونے کے لئے ضروری ہے کہ خود قاری بھی جن آیات کی تلاوت کا شرف حاصل کررہا ہے ان کے معانی اور مفاہیم پر دل کی گہرائی کے ساتھ یقین رکھتا ہو۔
سپریم لیڈر نے مزید فرمایا کہ ان گمراہیوں اور برائیوں سے بچنے کا واحد راستہ قرآن ہے، بدقسمتی سے آج اسلامی معاشرہ سمیت مختلف معاشروں میں بالخصوص سعودی عرب میں نالائق حکمران اپنی قوم کے مستقبل کو داو پر لگارہے ہیں۔
انہوں نے مزید فرمایا کہ خطے کے بعض جابر ممالک سمجھتے ہیں کہ پیسوں سے اسلام دشمن عناصر کے ساتھ دوستی نبھاسکتے ہیں جبکہ حقیقت یہ ہے کہ ایسی کوئی محبت اور دوستی کی بات نہیں اور امریکی حکام خود یہ بات کہہ چکے ہیں کہ وہ خطی ممالک کے وسائل پر قبضہ کرکے پھر انہی ملکوں کے خلاف ہی استعمال کرتے ہیں۔
انہوں نے یمن اور بحرین میں جاری اسلام اور دینی عقائد کے خلاف کاروائیوں کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ قرآن پاک کے مطابق باطل کی شکست ہوگی، اور جو عناصر مسلمانوں کے خلاف ایسی کاروائیوں میں ملوث ہیں وہ در اصل باطل افراد ہیں۔
آیت اللہ خامنہ ای نے ایران کے جابر حکمران شاہ اور امریکیوں کے درمیان گہرے تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ ہمارے ملک ایک ایسی حکومت اقتدار میں تھی جس کو امریکہ خطے اور خلیج فارس میں اپنا تھانہ دار سمجھتا تھا مگر ان تمام عالمی حمایتوں کے باوجود ایرانی عوام نے جذبہ ایمانی، مجاہدت اور قربانی کے ذریعے اس ظالم اور آمر حکومت کا تختہ الٹ دیا اور ملک میں اسلامی جمہوریہ نظام قائم کردیا جس کو آج عالمی طاقتوں دیکھ نہیں سکتیں۔