امام خمینی(رح)

اسلامی انقلاب کی کامیابی میں سب سے اہم کردار کس کا تھا

میں تمام علماء اور افاضل کا شکر گزار ہوں قوم کی یہ کامیابی علماء کی محنت اور مشقت کی مرہون منت ہے علماء کرام کے علاوہ عوام کے دوسرے گروہ بھی اس تحریک میں شامل تھے میں ان کا بھی شکر گزار ہوں علمائے کرام کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنی شرعی ذمہ داری سمجھتے ہوئے قوم کی رہنمائی کریں میں ایرانی قوم کی طرف سے علماۓ کرام کا شکریہ ادا کرتا ہوں اللہ کے فضل و کرم سے یہ علماۓ ہماری قوم کا سرمایہ ہیں

اسلامی انقلاب کی کامیابی میں سب سے اہم کردار کس کا تھا

میں تمام علماء اور افاضل کا شکر گزار ہوں قوم کی یہ کامیابی علماء کی محنت اور مشقت کی مرہون منت ہے علماء کرام کے علاوہ عوام کے دوسرے گروہ بھی اس تحریک میں شامل تھے میں ان کا بھی شکر گزار ہوں علمائے کرام کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنی شرعی ذمہ داری سمجھتے ہوئے قوم کی رہنمائی کریں میں ایرانی قوم کی طرف سے علماۓ کرام کا شکریہ ادا کرتا ہوں اللہ کے فضل و کرم سے یہ علماۓ ہماری قوم کا سرمایہ ہیں لیکن آپ سب کی ذمہ داری ہے کہ قوم کے اتحاد کو مزید مضبوط بنائیں اور قوم کے جوانوں کی سیاسی اور دینی رہنمائی کریں آپ کے اور اسلام کے دشمن اسلام کے چہرے کو خدشہ دار کرنا چاہتے ہیں لھذا اسلام اور اسلامی ملک کا دفاع کرنا آپ کی ذمہ داری ہے آپ کو ان شرپسندوں سے گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے یہ لوگ آپ کی طاقت جانتے ہیں انھیں معلوم ہے ک آپ حق پر ہیں انہوں نے نہ صرف اسلام کی مخالفت کی ہے بلکہ تمام ادیان الہی کی مخالفت کی ہے اور قوانین الہی کی جگہ اپنی مرضی کے قوانین  کو رکھا ہے۔

امام خمینی پورٹل کی رپورٹ کے مطابق اسلامی انقلاب کے بانی حضرت امام خمینی(رح) نے 14 بہمن 1357 کو علمائے کرام سے خطاب فرماتے ہوئے کہا کہ میں تمام علماء اور افاضل کا شکر گزار ہوں قوم کی یہ کامیابی علماء کی محنت اور مشقت کی مرہون منت ہے علماء کرام کے علاوہ عوام کے دوسرے گروہ بھی اس تحریک میں شامل تھے میں ان کا بھی شکر گزار ہوں علمائے کرام کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنی شرعی ذمہ داری سمجھتے ہوئے قوم کی رہنمائی کریں میں ایرانی قوم کی طرف سے علماۓ کرام کا شکریہ ادا کرتا ہوں اللہ کے فضل و کرم سے یہ علماۓ ہماری قوم کا سرمایہ ہیں لیکن آپ سب کی ذمہ داری ہے کہ قوم کے اتحاد کو مزید مضبوط بنائیں اور قوم کے جوانوں کی سیاسی اور دینی رہنمائی کریں آپ کے اور اسلام کے دشمن اسلام کے چہرے کو خدشہ دار کرنا چاہتے ہیں لھذا اسلام اور اسلامی ملک کا دفاع کرنا آپ کی ذمہ داری ہے آپ کو ان شرپسندوں سے گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے یہ لوگ آپ کی طاقت جانتے ہیں انھیں معلوم ہے ک آپ حق پر ہیں انہوں نے نہ صرف اسلام کی مخالفت کی ہے بلکہ تمام ادیان الہی کی مخالفت کی ہے اور قوانین الہی کی جگہ اپنی مرضی کے قوانین  کو رکھا ہے۔

اسلامی تحریک کی رہنما نے دین اور سیاست کے اتحاد کی طرف اشارہ کرتے وہئے فرمایا کہ دین اور سیاست ایک دوسے الگ نہیں ہیں جن لوگوں نے دین او سیاست کو ایک دوسرے سے جدا کیا ہے ان کا یہ نطریہ دین کے خلاف ایک سازش اور پروپگنڈہ ہے وہ اسلام کو بدنام کرنا چاہتے ہیں کیوں کہ یہ افراد اسلام اور اسلامی حکومت سے ڈرتے ہیں۔

ای میل کریں