امام خمینی کے دوسرے فرزند احمد۱۵مارچ ۱۹۴۶ء کو پیدا ہوئے، احمد کی پیدائش کے چار سال قبل جرمن کے مقابل روس اور امریکہ متحد ظالم طاقت ملک کی سرزمین پر قابض ہوگئی اور ایک جدید کهلواڑ کرکے محمد رضا پہلوی کو تخت حکومت پر بیٹها دیا۔ احمد کا عہد طفولیت ایسے ماحول میں گزرتا ہے کہ خمینی کبیر کے گهرانے کی روحانی محفل اس ناگفتہ بہ ماحول میں فریضہ الٰہی کی کیفیت کے بارے میں گفتگو گرمی بخشتی ہے۔
ایسے ماحول میں احمد اپنا سب سے پہلا سماجی اور اجتماعی تجربہ ابتدائی تحصیلات کے دوران حاصل کرتے اور اس وقت کے معاشرہ میں موجود ضد و نقیض حالات اور مشکلات کا سامنا کرتے ہیں۔ وہ ابتدائی دورہ تمام کرنے کے بعد علوم جدید کی تعلیم کا انتخاب کرتے ہیں اور قم کے حکیم نظامی ہائی اسکول سے قدرتی سائنس ڈپلوما حاصل کرنے کے بعد علوم دینی کی تعلیم کی طرف مائل ہوتے ہیں۔ البتہ اس سے پہلے اور علوم جدید کی تعلیم کے ساته ساته حوزوی علوم کے مقدمات کی تعلیم میں بهی مشغول ہو جاتے ہیں۔
انہوں نے حوزوی دینی علوم آیۃ اللہ العظمی امام خمینی)رح()خارج فقہ( آیت اللہ سید مصطفی خمینی )خارج اصول (آیۃ اللہ فاضل لنکرانی )خارج فقہ(، آیت اللہ موسی زنجانی) خارج فقہ(، آیت اللہ محمدی گیلانی) شرح منظومہ(، آیت اللہ رضوانی )اسفار(، آیت اللہ ابطحی کاشانی )سطح وخارج(، آیت اللہ خلخالی سطح اور آیۃ اللہ طباطبائی جیسے اساتذہ کی خدمت میں مذکورہ بالا دروس کی بخوبی تعلیم حاصل کی اور فقہ و اصول کے علاوہ اپنے فلسفی اور عرفانی محبوب دروس کو بهی برسوں بزرگوں کے درس میں شریک ہو کر شرح منظومہ اور اسفار کی تعلیم حاصل کی اور دوسروں کو بهی اس کی تعلیم دی۔ ان کا مغربی منطق اور فلسفہ میں بهی وسیع مطالعہ تها اور مغرب کے معاصر فلسفی اور سیاسی مکتب کو بخوبی سمجهتے اور اس پر تنقید کرتے تهے۔ سید احمد خمینی نے ۱۹۷۰ء میں قم کے محترم اور معزز گهرانے کے آیت اللہ سلطانی طباطبائی کی عالمہ و فاضلہ بیٹی جس کا پورا خاندان نسل در نسل مجتہدین حوزہ شمار ہوتا تها، سے شادی کی اور اس ازدواج کا نتیجہ حسن، یاسر )رضا( اور علی نامی تین لڑکے ہیں کہ سارے کے سارے روحانی ہیں۔
یہ ۱۶مارچ ۱۹۹۵ء کی شام کو قلبی اور تنفسی عارضہ کی تاب نہ لاکر دارفانی سے دار باقی کی طرف روانہ ہوگئے۔ آیۃ اللہ امام خمینی کی گرفتاری اور جلاوطنی اور ان کی پیریس ہجرت اور اس کے بعد دوبارہ ایران واپسی، جمہوری اسلامی ایران کی رہبری، دفاع مقدس اور امام کی وفات کے بعد کے ایام حاج سید احمد خمینی مرحوم کی سیاسی زندگی کے اہم ترین لمحات ہیں کہ اس میں اسے بیان کیا گیا ہے۔