یمنی عوام کا قتل عام بدترین دہشتگردی ہے

یمنی عوام کا قتل عام بدترین دہشتگردی ہے

سعودی حکومت کے ہاتھوں یمن میں تعزیتی پروگرام پر حملے میں سینکڑوں افراد کے جاں بحق اور زخمی ہوجانے جیسے واقعات، دہشت گردی کی بدترین قسم ہے۔

سعودی حکومت کے ہاتھوں یمن میں تعزیتی پروگرام پر حملے میں سینکڑوں افراد کے جاں بحق اور زخمی ہوجانے جیسے واقعات، دہشت گردی کی بدترین قسم ہے۔

رہبر انقلاب اسلامی نے فن لینڈ کے صدر ساؤلی نینیسٹو سے ملاقات میں دہشت گردی کی لعنت کا ذکر کرتے ہوئے اسے انسانی معاشرے کی دردناک مصیبتوں میں شمار کیا اور یمن کے عوام کے قتل عام جیسے واقعات کو دہشت گردی کی بدترین شکل قرار دیا۔

تہران کے دورے پر آنے والے فن لینڈ کے صدر سے بدھ کی شام اپنی ملاقات میں رہبر انقلاب نے زور دےکر کہا: دہشت گردی سے مقابلے کےلئے ان افراد کے اجتماعی عزم کی ضرورت ہے جو عالمی طاقتوں کے اندر اثر و نفوذ رکھتے ہیں اور دنیا کے عقلا، حکومتوں، شرافتمند اور طاقتور افراد کو چاہئے کہ اس مشکل کے حل کےلئے تدبر اور اقدام کریں۔

 رہبر معظم نے کہا: دہشت گردی کے خلاف جنگ میں امریکا اور بعض دیگر حکومتوں کے اقدامات اور بیان حقیقت سے دور ہیں۔ اس لئےکہ یہ حکومتیں تمام مسائل کو اپنے مفادات کی عینک سے دیکھتی ہیں، وہ عراق ہو یا شام کہیں بھی دہشت گردی کی اس بیماری کو جڑ سے ختم کرنے کی فکر میں نہیں ہیں۔

آیت اللہ العظمی نے دہشت گردی کے خلاف لڑائی کے سلسلے میں سنجیدہ ارادے کے فقدان کی مثال پیش کرتے ہوئے یمن میں جاری قتل عام کا حوالہ دیا اور فرمایا: دہشت گردی صرف غیر ریاستی دہشت گرد گروہوں کے اقدامات تک محدود نہیں ہے، بلکہ سعودی عرب جیسی حکومتوں کے ہاتھوں یمن میں تعزیتی پروگرام پر حملے میں سینکڑوں افراد کے جاں بحق اور زخمی ہو جانے جیسے واقعات بھی دہشت گردی کی بدترین قسم ہے، اس جنگ کو رکوانے کےلئے ضروری ہےکہ جارحیت کرنے والے اور جنگ کی آگ بھڑکانے والے کا تعین کیا جائے۔

آپ نے اقوام متحدہ کے موجودہ سکریٹری جنرل کے موقف پر تنقید کی اور فرمایا: سکریٹری جنرل نے صراحت کے ساتھ اعلان کیا کہ اقوام متحدہ کے سعودی حکومت کے عطیئے پر انحصار کی وجہ سے یمنی بچوں کے قتل عام کے واقعات کی مذمت کا امکان نہیں ہے!! یہ بیان بین الاقوامی رہنماؤں کی افسوسناک اخلاقی دیوالئے پن کی علامت ہے اور ہم امید کرتے ہیں کہ اقوام متحدہ کے آئندہ سکریٹری جنرل اس عہدے کی خود مختاری کی حفاظت کریں گے۔

رہبر انقلاب اسلامی سے اپنی گفتگو میں فن لینڈ کے صدر نے تہران میں اپنے مذاکرات پر اطمینان کا اظہار کیا اور گزشتہ دس سال کے دوران دنیا میں ہونے والے تغیرات اور دہشت گردی کے پھیلاؤ کا حوالہ دیا اور دنیا کی موجودہ صورتحال کو انتہائی افسوس ناک قرار دیا اور کہا: دہشت گردی نئے پہلو سے اور بڑے وسیع پیمانے پر ابھری ہے اور بڑی تعداد میں انسانوں کی نقل مکانی کا باعث بنی ہے اور آج بد قسمتی سے شام، عراق اور یمن میں کثیر تعداد میں بچے اور مائیں قتل کی جا رہی ہیں۔ 
فن لینڈ کے صدر نے دہشت گردی کے مسئلے میں رہبر انقلاب اسلامی کے نظرئے کی حمایت کرتے ہوئے کہا: حکومتیں اور اقوام متحدہ دہشت گردی کو کنٹرول کرنے میں کامیاب نہیں رہی ہیں؛ صدر نے علاقے میں ایران کے گہرے اثر و رسوخ اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اس ملک کے بنیادی کردار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: ایران نے دہشت گردی کا قلع قمع کرنے کےلئے بھرپور کوششیں انجام دی ہیں اور یقینا یہ عمل اسی طرح جاری رہےگا۔

http://www.leader.ir/

ای میل کریں