انٹرویو

ہم کو اپنی قبر میں ہی جواب دینا ہے

امام خمینی (ره) کا اتحاد بین المسلمین اور یوم قدس کا اجنڈا ایک دوسرے سے جڑا ہوا ہے

آپ اپنا تعارف کرایں؟

میرا نام محمد عثمان حفیظ ہے میں پاکستان کا رہنے والا ہوں اور میں ہسٹری سے پی اچ ڈی کر رہا ہوں۔

 

امام خمینی سے آپ کب اور کیسے آگاہ ہوئے؟

یہ تقریبا پانچ یا چھ سال پہلے کی بات ہے جب میں کراچی میں ایران کے کلچر ہاوس گیا فارسی سیکھنے کے لئے تو وہاں سے مجھے امام خمینی کی شخصیت کے بارے میں زیادہ پتا چلا کہ کس طرح سے امام خمینی کے تفکرات نے ایرانی عوام پر اثر ڈالا اور کس طرح سے آپ نے اپنے کلچر اور اسلامی تعلیمات کی حفاظت کی۔

 

امام خمینی کے افکار میں سے کس چیز نے سب سے زیادہ آپ کو متاثر کیا؟

بالکل میں امام خمینی کے تفکرات سے متاثر ہوں کہ جس طرح سے انہوں نے ایک شیعہ اسلام کی حفاظت کی کہ ایرانی انقلاب سے پہلے شاہ کے زمانے میں جو حالات تھے اور جس طرح سے انہوں نے بدلاو کیا یہ ایک بہت بڑا کام تھا کیوں کہ ان کی سونچ تھی کہ کوئی بھی بے گھر نہیں ہوگا، بے روزگاری کا خاتمہ کیا جائےگا بجلی پانی ان کے گھروں تک پہونچائی جائے گی اور دوسری سہولیات مہیا کی جائیں گی، انہوں نے سامراجیت کے خلاف آواز اٹھائی اور ایک خاص انداز کے ساتھ ڈموکریسی کو پیش کیا اور جس کا اثر ہم کو آج ایران میں دکھائی دے دہا ہے کہ آج ایران میں کہیں بھی طبقاتی نظام دیکھنے کو نہیں ملتا ہے، اور امام خمینی نے جس طرح سے قرآن اور حدیث کی حفاظت کی وہ قابل تعریف ہے۔

 

امام خمینی کے تفکر سیاسی اسلام سے آپ کہاں تک متفق ہیں؟ اور کیا امام خمینی کا یہ تفکر دوسرے ممالک میں بروئے کار لایا جا سکتا ہے کہ نہیں؟

میں آپ کی اس بات سے پوری طرح متفق نہیں ہوں کیوں کہ سیاسی اسلام کی سونچ پہلے سے موجود تھی کیوں کہ پیغمبر کے زمانے میں مسجد النبوی میں جہاں ایک طرف مذہبی کلاس چلتے تھے وہیں سیاسی کام بھی وہیں سے انجام پاتے تھے، ہاں یہ صحیح ہے کہ امام خمینی نے اس پر بہت کام کیا اور اس کو سماج میں رائج کیا اور یہ صرف تھوری تک محدود نہیں رہا اور آپ اپنے اس کام میں بہت حد تک کامیاب بھی رہے اور یہ ایران میں دکھائی بھی دیتا ہے اورجہاں تک آپ نے دوسرے ملکوں کی بات کی تو وہاں پر امام خمینی کا سب سے بڑا کام جو تھا وہ نیشن بلڈنگ تھی لیکن باقی جگہوں پر خارجی مداخلت کی بنا پر یہ کم دکھائی دیتا ہے جس کی وجہ سے مسلمان بٹے ہوئے ہیں، لیکن اس کے برخلاف امام خمینی نے سامراجی طاقتوں کی سازشوں کو سمجھا اور اس کے بعد اسی کے لحاظ سے سیاسی اسلام پیش کیا اور اس میں کامیاب رہے۔

 

آپ کو کیا لگتا ہے کہ اگر اس دنیا سے امام خمینی کے دور کو ہٹا دیا جائے تو دنیائے اسلام کس جگہ پر ہوگی؟

بالکل اگر امام خمینی کے دور کو ہٹا دیا جائے تو آج جو ہم اسلام اور شیعہ تفکر کا جو اثر دیکھ رہے ہیں شاید وہ نہ ہوتا، اور آج جو اسلام دشمن طاقتیں شیعہ اور سنی کو لڑانے کی کوشش کر رہی ہیں تو یہ امام خمینی کی ہی سونچ تھی کہ شیعہ اور سنی بھائی بھائی ہیں، اور شاید یہ ان کی اس سونچ کا ہی اثر ہے کہ میں ایک سنی ہوتے ہوئے آج امام خمینی کی برسی میں شریک ہونے کے لئے پاکستان سے ایران آیا ہوں۔

 

امام خمینی کے اجنڈے اتحاد بین المسلمین اور روز قدس کے بارے میں آپ کیا کہیں گے؟

اتحاد بین المسلمین کے بارے میں کام کرنے کے دعوے تو بہت لوگوں نے کئے لیکن جو امام خمینی نے مقام عمل میں اس کو کر کے دکھایا، کیوں کہ دنیا میں باتیں تو بہت کی جاتی ہیں لیکن جب کرنے کی بات آتی ہے تو بہت سے قدم پیچھے ہٹ جاتے ہیں، تو یہ ان کا بہت بڑا کام تھا، اور دوسرا جو یوم القدس ہے وہ پہلی بار امام خمینی نے لوگوں کے سامنے پیش کیا کہ ہم کون ہیں اپنے آپ کو پہچانیں، اپنے دشمنی کو جانیں اور دیکھیں کہ کون ہیں جو مسلمانوں کو آپس میں لڑانا چاہتے ہیں، میرے مطابق امام خمینی کا اتحاد بین المسلمین اور یوم قدس کا اجنڈا ایک دوسرے سے جڑا ہوا ہے کیوں کہ جب اتحا ہوگا تب ہی قدس کو دشمنوں سے آذاد کرایا جا سکے گا۔ اور آپ کے اتحاد کی سوچ کا ہر اثر ہے کہ آج پاکستان میں بریلوی اور شیعہ ساتھ ساتھ یوم القدس مناتے ہیں۔ اور ان کو ایک مذہبی راہنما مانتے ہیں۔آج پھر ضرورت ہے کہ کوئی خمینی زندہ ہو اور اسلامی دنیا کو دوبارہ ایک پلیٹ فارم پر جمع کرے۔

 

آپ کی نظر میں کیوں مسلمان متحد نہیں ہو پا رہے ہیں؟

اس کی وجہ میری نظر میں یہ ہے کہ ہم لوگوں کے اندر سے برداشت کی طاقت ختم ہو گئی ہے کوئی کسی کی بات کو برداشت کرنے کے لئے تیار نہیں ہے کوئی کسی کے عقیدہ کو  تحمل نہیں کر سکتا ہے آج ایسا لگتا ہے کہ ہمیں دوسرے کی قبر میں جاکر جواب دینا ہے، نہیں بھائی ہم کو اپنی قبر میں اپنے اعتقاد اور اعمال کا جواب دینا ہے۔

ای میل کریں