ہندوستان میں کانفرنس

سادگی امام خمینی (رہ) کی بہترین صفات میں سے ایک صفت تھی

ہندوستان میں ایک کانفرنس منعقد کی گی جس میں ہندوستان کے شیعہ سنی علما، محقیین اور ہندوستان کی اہم شخصیات نے شرکت کی

آریا نیوز کی رپورٹ کے مطابق:ایران حجاج کے سرپرست اور حج و عمرہ کمیٹی میں ولی فقیہ کے نمایندہ نے ممبی شہر میں منعقد کانفرنس(امام خمینی رہ کے عالمی افکار اور انکی اہمیت)میں بولتے ہوے اس بات کی تاکید کی کہ:امام خمینی رہ کا سادگی اور قناعت سے زندگی گزارنا بہت زیادہ لوگوں کو متاثر کرتا تھا اور لوگ ان کے اس عمل سے ان  کر طرف مرغوب ہوتے تھے۔

آریا نیوز کی رپورٹ کے مطابق:ہندوستان کے شہر ممبی میں « امام خمینی رہ کے عالمی افکار اور انکی اہمیت»کے عنوان سے ایک کانفرنس منعقد کی گی جس میں ہندوستان کے شیعہ سنی علما، محقیین اور ہندوستان کی اہم شخصیات نے شرکت کی ان کے علاوہ اس کانفرنس کے مہمان خصوصی جناب حجت الاسلام والمسلمين قاضي عسكر ایران حجاج کے سرپرست او حج کمیٹی میں ولی فقیہ کے نمایندہ  تھے ۔

جناب حجت الاسلام والمسلمين قاضي عسكر نے کانفرنس میں تقریر کرتے اسلامی ایران انقلاب کے بانی امام خمینی رہ کی خصوصیات بیان کی اور کہا کہ : امام خمینی رہ ایک الہی فیلسوف،ربانی عارف،فقیہ اور لوگوں کے مرجع تقلید ہونے کے ساتھ ساتھ اسلامی ایران کے بانی اور راہنما تھے۔

ایرانی حجاج کے سرپرست نے کہا کہ:امام خمینی رہ کے اندر بہت ساری صلاحیتیں اور معارف دینی اور علوم اسلامی حاصل کرنے میں خداوند نے انھیں اپنی نعمتوں سے نوازا تھا امام رہ کی شاخص صفت انکا مطالعہ،تعلیمی معیار اور انکا علم تھا امام خمینی رہ علم دین حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ ،علم عرفان،علم کلام،علم سیاسی،علم نجوم اور ادبی کتابوں کا بھی مطالعہ کرتے تھے اور ان کو مغربی اور اسلامی فلسفہ پر مکمل اختیار تھا۔

 حج اور عمرہ کمیٹی میں ولی فقیہ کے نمایندہ نے مزید کہا :امام ہمیشہ اتحاد بین المسلمین پر تاکید کرتے تھے اور سادگی امام خمینی رہ کی بہترین خصوصیات میں سے تھی امام رہ دلی طور دولت،شہرت،اور مقام سے نفرت کرتے تھے اور انقلاب کے بعد ہمیشہ عہدہ داروں کو سادگی اور مخلصانہ طریقی سے کام کی تلقین کرتے تھے۔

انھوں نے مزید کہا کے جو لوگ امام خمینی رہ سے ملنے جاتے تھے امام خمینی رہ کی سادگی اور قناعت سے بہت زیادہ متاثر ہوتے تھے اور لوگ ان کے اس عمل سے ان  کر طرف مرغوب ہوتے تھے۔

اس کانفرنس کے دوسرے مقرر ہندوستان  کے مشہور عالم دین اور خطیب مولانا ظہیر عباس تھے انھوں اسلامی اقدار کو زندہ کرنا امام خمینی رہ کے اہداف میں سے جانا۔

انھوں مسلمانوں کے درمیان اتحاد اور راہنما کے فقدان کو عصر حاضر کی بڑی مشکل کہا انھوں نے کہا امام خمینی رہ قرآن کے پیرو کار اور شریعت سے کامل آشنائی رکھتے تھے امام  خمینی رہ نے حقیقی اسلام کو  دنیا کے محروم اور مستضعف لوگوں تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا۔

مولانا سید ظہیر عباس نے مزید کہا کہ:امام خمینی رہ نے پیغمبر اکرم ﷺ اور اہل بیت علیہم السلام کی سیرت پر عمل کرتے ہوے اسلام ناب محمدی کو زندہ کیا اور ایرانی قوم کو حقیقی آزادی دلائی۔

اہل سنت کے عالم دین مولانا دریا بادی نے اس کانفرنس میں اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امام خمینی رہ ہمیشہ مسلمانوں کے درمیان وحدت اور ہمدلی پر تاکید کرتے تھے کہا کہ :امام خمینی رہ کا وجود اسلام کے لئے عزت کا سبب ہے اور ہم انکے افکار کی پیروی کرتے ہوے تفرقہ کی قید سے آزاد ہو پائیں گے۔

انھوں اس بات پر تاکید کرتے ہوے اسلام کے تمام فرقوں کو ہمدلی اور وحدت کی ضرورت ہے کہا کہ: امام خمینی رہ ایک ایسی شخصیت تھے جو دنیا میں تبدیلی لانے میں کامیاب ہوے۔

یہ کانفرنس ممبئی میں ایران کلچر ہاوس کے تعاون سے منعقد ہوئی اس کانفرنس میں ممبی میں ایران کے کونسلر جناب مسعود خالفی نے کہا کہ  امام خمینی رہ کی شخصیت کو مختلف پہلو اور ان کی فکر کو جاننے کی ضرورت ہے۔

انھون نے مزید کہا کہ :بی شک علاقہ میں اسلامی بیداری نے، اسلامی انقلاب اور امام خمینی رہ کی تحریک کو نمونہ عمل قرار دیا ہے ہم مسلمانوں پر فرض ہے کہ ہم قرآن اور عترت کا پیغام پوری دنیا تک پہنچائیں۔

ممبی میں ایران کلچر ہاوس کے ڈائریکٹر نے اس کانفرنس میں امام خمینی رہ کو کامل انسان اور اسلامی فکر سے پرورش پانے والی شخصیت کے عنوان سے یاد کیا کہ جو تمام کاموں کو اپنا فرض سمجھ کر انجام دیتے تھے۔

آقا مہدی زارع نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوے کہ امام امت ایک بہت بڑے مفکر اور مورخ تھے کہا کہ:امام خمینی رہ نے دنیا کے مسلمانوں کو ایک نئی پہچان دی اور عالمی مفکرین امام خمینی رہ کی فکر سے متاثر ہیں۔

ای میل کریں