مرجع تقلید آیت اللہ العظمیٰ مکارم شیرازی نے شیخ الازھر کے نام ایک خط میں فرمایا:
میں، ابتدا میں جاری سال کے رمضان المبارک مہینہ میں ’’ امامت اور صحابہ کے بار ے میں شیعہ اور سنی کے اختلافات ‘‘ کے موضوع پرخاص ٹی وی پروگرام میں آپ کے نہایت شایستہ، سنجیدہ اور تہذیب سے بھرپور آپ کے بیانات کی بابت جناب عالی کا بہت مشکور ہوں۔
آیت اللہ مکارم شیرازی نے مسلمانوں میں وحدت اور یکجہتی تحقق پانے کے لئے شیخ الازھر کی جدوجہد اور کاوششوں کی قدردانی اور شکریہ اداکیا، آپ نے مزید فرمایا:
ہم آپ کی بعض باتوں سے انتہائی خوش اور مسرور ہیں؛ منجملہ آپ نے فرمایا: شیعہ اور سُنی اُمتِ اسلام کے دو پر ہیں اور جو کچھ آج شیعہ اور سُنی میں واقع ہو رہا، مسلمانوں پر کاری ضربت لگانے کی ایک کوشش ہے اور جب تک شیعہ اور سنی شہادتین پر ایمان رکھتے ہیں، الازھر شیعہ اور سنی میں کسی قسم کے فرق کے قائل نہیں ہے، جناب عالی کے یہ بیانات الازھر شریف کی مقاھیم اسلامی کی راہ میں فکری اور اعتقادی اعتدال کو فروغ دینے کی ایک کڑی ہے۔
حضرت آیت اللہ نے یاد دہانی کی: بعض صحابہ کو لعن، گالی اور سبّ کرنے کے متلعق، تمام شیعہ مراجع اس حرکت و کام سے برائت کااعلان کرتے ہیں؛ صرف بعض شیعہ عوام، اس کام پر اصرار کرتے ہیں ۔
انھوں نے تصریح کی: ہمارا نظریہ ہے کہ جو کچھ آپ کی جانب سے ٹی وی کے پروگرام میں شیعہ کے خاص اعتقادات اور معتقدات کے سلسلہ میں بیان ہوئے اُن میں سے بعض نکات یقیناً قابل بحث و گفتگو اور مناقشہ ہیں ۔
قابل ذکر ہے کہ آیت اللہ مکارم شیرازی نے یہ خط سال جاری کے ۲۹ رمضان المبارک میں، جناب ڈاکٹر احمد طیب شیخ الازھر کے لئے ارسال فرمایا۔