آپ ہمیں اپنے بارے میں کچھ بتائیں۔
میرا نام صابر بخاری ہے اور میں پاکستان کا رہنے والا ہوں، میں ایک مقالہ نگار اور پروفیسر ہوں۔ میں پاکستان میں اخبارات میں لکھتا رہتا ہوں۔
آپ نے امام خمینی کو کب اور کیسے جانا؟
امام خمینی کو میں جانتا تو پہلے سے تھا لیکن جب میں یونیورسٹی میں پہنچا ہوں تو امام خمینی کے بارے میں زیادہ آگاہی حاصل ہوئی اور ان کی طرف جذب ہوا، وہاں ہم شیعوں کی کچھ تنظیمیں تھیں میں ان کے قریب گیا، سمینار، پروگرام وغیرہ میں شریک ہوا اور اس میں فعال بھی رہا اور وہاں ہم ان سے بھی ارتباط میں رہتے تھے جو قم سے پڑھ کر جاتے تھے تو اس طرح سے ایران اور امام خمینی کے بارے میں کافی کچھ جانا۔
امام خمینی کی شخصیت کو آپ کس طرح سے دیکھتے ہیں؟
اس میں کوئی دو رائے نہیں ہے کہ وہ ایک طلسماتی شخصیت تھے انہوں نے نہ صرف ایران بلکہ پورے امت مسلمہ کے طرز تفکر کو بدل دیا، ان کے اندر جو جذبہ، جوش، جنون اور اسلام و امت مسلمہ کے لئے کچھ کر گزرنے کا جو جذبہ تھا اس نے کچھ ہی برسوں میں امت مسلمہ کی کایا پلٹ کر رکھ دی۔ اور آج ہر مسلمان ایران پر فخر کرتا ہے کہ ایران آج تمام تر استکباری دھمکیوں کے باوجود استقامت کے ساتھ کھڑا ہوا ہے، اور اس کی وجہ امام خمینی کا مشن اور ایرانی قوم کے ذریعہ آپ کے بتائے ہوئے راستہ پر چلنا ہے۔
آپ کی نظر میں آخر ایسی کیا وجہ ہے کہ ایران آج تمام تر استکباری طاقتوں کے سامنے ڈٹا ہوا ہے؟
دیکھیں کسی بھی قوم اور ملک کی ترقی میں سب سے بڑا ہاتھ اس کے لیڈر کا ہوتا ہے اگر ہم پاکستان کے بات کریں تو یہ ہماری بدقسمتی رہی ہے کہ پاکستان کے وجود میں آنے سے لیکر آج تک ہم کو کوئی ایسا مضبوط لیڈر نہیں مل پایا ہے جو اس قوم کو صحیح راستہ دکھا سکے لیکن اس کے مقابلہ میں ایران بلکہ امت مسلمہ کی خوش قسمتی یہ ہے کہ ان کو امام خمینی جیسا لیڈر ملا، ایک ایسا لیڈر جس نے صرف باتیں نہیں کیں بلکہ کر کے دکھایا، اور یہی وجہ ہے کہ تمام تر مشکلات کے باوجود آج ایرانی قوم پوری دنیا سے اپنا لوہا منوا رہی ہے۔ یہ امام خمینی کی تربیت کا ہی اثر ہے کہ آج ایران امریکہ اور مغربی ملکوں کے سامنے پوری آن بان شان کے ساتھ کھڑا ہوا ہے۔
یہ جو ایران اور مغربی ممالک کے بیچ جوہری معاہدہ ہوا ہے اس کے بارے میں آپ کا کیا نظریہ ہے کیا یہ معاہدہ امریکا کی جیت اور ایران کی ہار ہے؟
یہ معاہدہ امریکہ کی جیت کسی صورت میں نہیں کہا جا سکتا ہے کیوں کہ جیسا کہ ہم اور آپ اور خود امریکا جانتا ہے کہ یہ جو معاہدہ ہوا ہے وہ ایران کی شرطوں پر ہوا ہے امریکا کی شرطوں پر نہیں اور ایران کی شرطوں پر معاہدہ ہونا خود بتا رہا ہے کہ اس معاہدے میں جیت ایران کی ہوئی ہے امریکا کی نہیں، اس معاہدہ نے امریکی غرور کو توڑا ہے کیوں کہ امریکا اپنے آپ کو اس دنیا کا ٹھیکدار سمجھتا تھا، کسی کو اس کے آگے بولنے کو حق نہیں تھا جو بولے اس پر جڑھائی کر دینا اس کی فطرت تھی لیکن اسی ایران نے امریکہ کو اتنا مجبود کر دیا کہ وہ اپنی ساری ہیکڑی بھلاکر مذکرات کی میز پر آگیا اور یہ معاہدہ ہوا، لیکن امریکہ کی ہار سے ہم کو بہت خوش نہیں ہونا چاہئیے کیوں کہ وہ زخمی سانپ ہے جو ڈسنے کی فکر میں ہے اور وہ چاہے گا کہ اس معاہدہ کے ذریعہ ایران میں گھسا جائے اور وہاں کی تہذیب کو مٹا کر اپنے اشاروں پر ناچنے والے لوگوں کو تلاش کیا جائے، تو ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم اس کی کینہ توزیوں سے ہوشیار رہیں۔
اگر آپ امام خمینی کے بارے میں ایک جملہ کہیں تو وہ کیا ہوگا؟
امام خمینی جیسے لیڈر صدیوں میں ایک بار پیدا ہوتے ہیں، امام خمینی وہ شخصیت ہیں جو امت مسلمہ کے لئے اللہ کا خصوصی تحفہ ہیں۔