اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ۔ تیونس کے تحقیقاتی مرکز کے سربراہ نے کہا: امام خمینی (رہ) نے اپنی مقاومتی فکر کہ جو انہوں نے پیغمبر اور اہل بیت(ع) سے حاصل کی تھی کے ساتھ عالمی اسکتبار کا مقابلہ کیا۔
منیر القحطانی کہ جو ’’امام خمینی اور رہبر انقلاب اسلامی کے افکار میں اسلامی مذاہب کی تقریب‘‘ کے زیر عنوان ایران کے شہر اراک میں منعقدہ کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے اس میں انہوں نے کہا: جب میں خود کو ایران میں محسوس کر رہا ہوں تو مجھے سب سے پہلے امام خمینی کی شخصیت کے بارے میں گفتگو کرنا چاہیے۔ امام خمینی پیغمبر اسلام کے مدرسے کے ایک نجیب طالب علم تھے کہ جنہوں نے پوری شجاعت کے ساتھ اپنے کردار اور گرفتار سے اسلامی مذاہب کو آپس میں قریب کیا۔
انہوں نے مزید کہا: امام خمینی نے شیعہ علماء کو یہ سکھایا کہ اہل بیت(ع) کی تعلیمات کو کیسے سمجھیں اس طولانی فاصلے کے باوجود جو اہل بیت(ع) اور ان کے درمیان پایا جاتا ہے انہوں نے ولایت فقیہ کا نظریہ پیش کیا امام خمینی کے ذریعے پیش کیا گیا ولایت فقیہ کا نظریہ وہی اہل بیت(ع) کا نظریہ تھا۔ ان کے نظریہ ولایت فقیہ سے معلوم ہوتا ہے کہ امام خمینی بہت ذہین اور ہوشیار انسان تھے۔ امام خمینی نے پیغمبر اکرم سے حاصل کی ہوئی تعلیمات کے ذریعے اسلام کی نجات کو ’’ولایت امر‘‘ میں محسوس کیا۔
القحطانی نے کہا: امام خمینی نے اپنے مقاومتی نظریہ سے عالمی استکبار کے مقابلے میں کامیابی حاصل کی، انہوں نے لوگوں کو سکھایا کہ احادیث کو کیسے درک کیا جائے اور رہبر انقلاب ہونے کے باوجود ایک امت کی ذمہ داری کو اپنے ذمہ لیا اور اس طولانی جنگ میں اپنے ملک کو بھی بچا لیا۔
انہوں نے کہا: امام خمینی نے امام رضا علیہ السلام سے سیکھا کہ ذلت کو قبول نہیں کیا جا سکتا جب مامون نے امام رضا کو اپنی ولایتعہدی کے لیے منصوب کیا اور بنی عباس کی حکومت کو مشروعیت بخشی، تو امام رضا علیہ السلام نے اس کی تمام پروپیگنڈوں کو نقش بر آب کیا۔
تیونس کے تحقیقاتی مرکز کے سربراہ نے مزید کہا: اسی وجہ سے جب امام خمینی کے بارے میں گفتگو کی جاتی ہے تو میں یہ کہتا ہوں کہ امام کو کسی ایک قوم و قبیلہ یا ملک کا رہبر نہیں سمجھنا چاہیے۔ اور یہ اس وجہ سے بھی ہے کہ آپ نے مکتب اہل بیت(ع) کے لیے بہت شائستہ شاگرد بھی تربیت کئے۔
منیر القحطانی نے اپنی گفتگو کے آخر میں کہا: امام خمینی صرف آپ سے تعلق نہیں رکھتے، یہ آپ کی ذمہ داری ہے کہ آپ امام کی فکر کو پوری دنیا میں منعکس کریں، امام کو کسی خاص دائرہ میں محدود نہ کریں کہ لوگ ان کے قریب نہ جا سکیں۔ امام ایک علمی شخصیت کے حامل تھے اور ان کے افکار سے پوری دنیا کو فائدہ اٹھانا چاہیے۔ میں اگر چہ تیونس کا رہنے والا ہوں لیکن فکری اعتبار سے امام خمینی، شہید مطہری اور شہید بہشتی کا فرزند ہوں۔