مذہب اور سیاست

مذہب اور سیاست کا اتحاد

سیاست طاقت ہے

سوال: امام خمینی (رح )کے افکار میں مذہب اور سیاست کا اتحاد کیسا ہے ؟

جواب: سیاسیت کی قدیمی تعریف جو تعلیمی نصاب میں بھی شامل ہے یونانیوں سے متعلق ہے جن میں سے معروف افلاطون اور اس کے بعد ارسطو سے منسوب ہے۔

افلاطون نے سیاست کی تعریف کرتے ہوے کچھ مقدمات کو بیان کیا ہے اگر ہم انکو ایک جملہ میں بیان کرنا چاہیں تو اس طرح ہو گا  سیاست شہریوں کی پالیسیوں سے متعلق معاملات کا مجموعہ ہے اس طرح کی تعریف سے معاشرہ کے دینی موضوعات کو بھی سیاست میں شامل کر سکتے ہیں کیوں کے لوگوں کا دین اور عقائد بھی معاملات کا ایک حصہ ہیں جو شہریوں کے معلاملات سے منلک ہیں اور ان معاملات کے ذکر نہ کرنے سے دوسرے گروہ ہوں کے لئےیہ بات سمجھ میں آئی ہے کہ وہ اس تعریف اس طرح سمجھتے ہیں کہ افلاطون کی نظر میں عقائد اور مذہب کا شہریوں کے معاملات سے کوئی تعلق نہیں اور انکا رابطہ عارضی  عرضی ہے۔

بعض کچھ افراد جن کو سیاست کے نطری مباحث کی معرفت حاصل ہے ان کا یہ ماننا ہے جو کچھ بھی سیاست کے بارے میں کہا گیا وہ افلاطون کے نظریہ پر تبصرہ ہے لیکن اس کے باوجود بھی ابھی تک تین سو سے زائد تعریفیں سیاست کے لئے بیان کی گئ ہیں ان میں کچھ مذکورہ تعریف سے یا لفظی یا مفہومی اعتبار سے مشترک ہیں لیکن کچھ اس تعریف سے مختلف ہیں۔

جیسا کہ حالیہ صدی میں ایک چھوٹے سے جملہ نے (سیاست طاقت ہے) سیاست کی تعریف کے عنوان سے اکثر سیاسی علوم میں جگہ بنا لی ہے مذکورہ تعریف میں مذہب اور سیاست کے ارتباط کے بارے میں بحث کی کوئی گنجائش نہیں۔

اس بات کا ذکر کرنا ضروری ہے کے ایک اہم پیشرفت میں یہ بات واضح ہوئی ہے کے اکثر سیاسی راہنماوں نے سیاست کی تعریف بیان کرنے سے بچنے کی کوشش کی ہے اس کی وجوہات میں سے ایک وجہ قدامت پرستی ہے جبکہ دوسری وجہ اُن کے ذہن میں سیاست کی جامع اور مانع تعریف کا نہ ہونا لیکن ان کی قدامت پرستی کی وجہ یہ ہے کے اگر سیاست کی تعریف کو بیان کریں تو شاید کچھ معاملات کو شامل ہو اور اپنے آپ کو ایسے معاملات میں مداخلت کرنے سے روک دیں جن میں نا چاہتے ہوے بھی انھیں مداخلت کرنی پڑھتی ہے اگر سیاست کی تعریف کو جامع بیان کریں تو لوگوں کے مذہبی اور عقائد مباحث بھی اُس میں شامل ہو جائیں گے اُس وقت مذہبی راہنماوں کی مخالفت کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اپنی حاکمیت کے تحت سماج کو مختلف گروہوں کا جواب دینے میں مشکل کا سامنا کرنا پڑے گا۔ لہذا عرف عملی طور پر مذہب کو حکومت کی ذمہ داریوں سے جدا کر کے سیاست کی تعریف بیان کرتا ہے۔

لیکن دو بڑے انقلابوں کے دو عظیم راہنما مھاتما گاندھی اور امام خمینی رح جو اپنے عقاید کو بیان کرتے ہوے قداست پرست نہیں تھے اور دین کی معرفت کے بارے میں وہ محدودیت کے قائل نہیں تھے انھوں نے سیاست کی تعریف کی ہے وہ سیاست کی اس طرح تعریف کرتے ہیں کہ انھوں نے سیاست اور دین کے درمیان وحدت عموم و خصوص برقرار کی ہے گاندھی دین اور سیاست  کے ارتباط کے بارے میں  ایک واضح جملہ فرماتے ہیں سیاست مذہب کے علاوہ ایک گندگی ہے جس سے بچنا چاہیے اس بناپر ان کے افکار میں مذہبی رجحان اس بات کا سبب بنا کہ تمام مذاہب کو قانونی مانیں اس شرط کے ساتھ ہر مذہب میں اخلاقی پہلو موجود اور حقیقت کی تلاش میں ہو اسی وجہ سے انھوں نے عملی طور پر سیاست اور دین میں وحدت کو ممکن بنایا۔

لیکن امام خمینی رح نے سیاست کی جو تعریف بیان کی ہے اسکا دائرہ وسیع ہے جیسے کے سکہ کا دوسرا پہلو دیانت ہو سورہ حمد کی تفسیر کرتے ہوے انھوں نے کچھ جملات فرمائیں ہیں(سیاست یہ ہیکہ معاشرہ کی راہنمائی کرنا معاشرہ کے تمام پہلوں پر غور کرنا انسان اور معاشرے کے تمام پہلوں پر غور کرنا اور انکی ہدایت کرنا اُس چیز کی طرف جو ان کے لئے مناسب ہو جو قوم کے لئے بہتر ہو جو انسانوں کے لئے بہتر ہو اور یہ انبیا سے مخصوص ہے دوسرے اس سیاست کو انجام نہیں دے سکتے یہ انبیاء اور اولیا سے مخصوص ہے اور اُن کی پیروی کرتے ہوے علماء اسلام۔ یہ جو کہتے ہیں آپ سیاست میں مداخلت نہ کریں اور سیاست کو ہمارے حوالے کر دیں ، آپ اور آپ کی سیاسیت اور آپ کی صحیح سیاست بھی حیوانی سیاست ہے جو لوگ مفسد ہیں انکی سیاست شیطانی سیاست ہے جو صحیح راستہ پر چلتا ہے لیکن یہ سیاست بھی حیوانی کیونکہ صرف اس دنیا میں آرامش اور اس دنیا کی حیثیت کے لئےہے لیکن انبیاء اس دنیا کی بھی اور اُس دنیا کی بھی راہنمائی کرتے تھے یہاں اُس دنیا کا راستہ ہے، لوگوں کو اس راستہ کی طرف جو اُن کے لئے بہتر ہے معاشرہ کے لئے بہتر ہے یہ ان کو اُس بہتری کی طرف ہدایت کرتے ہیں انسان کے کمال کے مراتب میں  پہلے مرتبہ  سے لیکر آخری مرتبہ تک مادی اور روحانیت کے لئے مناسب ہو۔

اسلامی سیاستدان، مونوی سیاستدان انبیاء علیھم السلام ہیں جن کا کام سیاست، دیانت بھی وہی سیاست ہے جو لوگوں کو یہاں سے حرکت دیتی ہے اور ہر وہ چیز جو اُن کے لئے بہتر ہے اور لوگوں کو اس راستے سے لے جاتی ہے جو اُن کے بہتراور مناسب ہے وہی صراط مستقیم ہے (تفسیر سورہ حمد ص 246)

البتہ امام خمینی رح نے سیاست کی دوسری تعریفیں اور صفات بیان کی ہیں جن میں انھون نے سولہ بار معاملات کی تصدیق کے بارے میں کہا ہے اُن مین سے کچھ لوگوں کے روزانہ کے مسائل کو حل کرنا اور ان کی ضروریات کو پورا کرنا اور کچھ لوگوں کے روحانی معاملات کو حل کرنا یہ سیاست کی بہترین وضاحت ہے اور اس طرح دین اور سیاست کو متحد کیا۔

ای میل کریں