پروردہ شخصیات کسی بھی انقلاب کا آئینہ ہوا کرتی ہیں۔ ایسا انقلاب جو اپنی شان و شوکت کے مطابق شخصیات پیدا نہ کرسکے، وہ دیر تک قائم نہیں رہ سکتا
امام خمینیؒ نے فرمایا تھا کہ میں سلام کرتا ہوں ان ہاتھوں کو جو غم حسین ؑ میں اُٹھتے ہیں، یہ ہاتھ (ماتمی) جوانوں کے سینوں پر نہیں بلکہ استعمار کے منہ پر طمانچہ ہیں
اعمال حج کے انجام دینے کے بعد حکم الہی ہوا کہ علم و امانات انبیاء کو امیر المومنین علیہ السلام کے سپرد کردیں اور آپ کی ولایت کا اعلان فرمائیں
امام ہادی علیہ السلام نے تمام شیعیان حیدر کرار کی تربیت اور انہیں معارف ناب اسلامی سے روشناس کرانے میں اہم کردار ادا کیا
ملک میں قوانین کابینہ اور شاہ کے احکامات سے جاری ہونے لگے، مغربی ممالک سے روابط کا آغاز بالخصوص اسرائیل کو قبول کرنے کے حوالے سے پیشرفت کا آغاز ہوا
حج بیت اللہ کے عظیم فریضہ اور شرف سے مشرف ہونے والے بندگان خدا کی خدمت میں "حج کا فلسفہ اور پیغام" کے عنوان سے ایک دینی و معنوی سوغات پیش کرنے کی کوشش کی ہے۔
امام محمد تقی علیہ السلام کے درباری علماء اور فقہا سے کئی علمی مناظرے ہوئے، جن میں ہمیشہ آپ کو غلبہ رہا
امریکہ سے شاہ کے داماد اور امریکہ میں ایران کے سفیر نے انہیں مراکش میں پیغام بھجوایا کہ ’’امریکہ نے اپنی آنکھیں پھیر لی ہیں، وہ آپ کی میزبانی کیلئے بالکل تیار نہیں۔‘‘
امام خمینیؒ کا سیاسی مکتب موجودہ دور میں انبیاء و آئمہ طاہرین کا فراموش شدہ مکتب تھا جس کو امام نے زندہ کیا
دنیا گذشتہ چونتیس برس سے تحولات اور تبدیلیوں کی زد پر ہے، بالخصوص فارس و مشرق وسطیٰ میں تبدیلیوں نے عالمی سیاست کو نئے رخ دیئے ہیں