عجب نہیں کہ مولا علی علیہ السلام نے بچے کی مٹھیوں میں اپنی انگشت مبارک کو رکھا ہو اور سید سجاد علیہ السلام نے پوری قوت کے ساتھ فاتح خیبر کی انگشت مبارک کو اپنے دہن کی جانب کھینچا ہو اور لبوں کے درمیان رکھ کر صبر علوی کو اپنے سینۂ میں جذب کرلیا ہو تاکہ دشت بلا میں یہ عرق صبر مشکل کشاءی کا فریضہ انجام دے اور عہد طفلی کے ایفاء میں مددگار ثابت ہو سکے۔
منگل, فروری 04, 2025 11:25