قرآن و عترت نیوز کی رپورٹ کے مطابق :امام خمینی رہ معاشرے میں عورت کے لئے خاص حیثیت اور مقام کے قائل تھے انہوں اپنی گفتگو میں بارہا فرمایا ہے اگر اس مقام کو حفظ کرنا ہے تو پردہ کرنا ضروری ہے صحیفہ سجادیہ میں امام پردہ کے بارے میں فرماتے ہیں:
اسلام نے پردے کا حکم دیا اس حکم کا مطلب اصل میں آپ کی اپنی حیثیت کی حفاظت ہے جس چیز کا خداوند نے حکم دیا ہے چاہیے وہ حکم مرد کے لئے ہو یا عورت کے لئے ہو حقیقت میں اس کی اپنی حیثیت کی حفاظت ہے جو ممکن ہے شیطانی وسواس اور غلط ہاتھوں سے برباد ہو جاے ۔
اسلام میں عورت کے لئے ضروری ہے کہ وہ با پردہ ہو لیکن ضروری نہیں ہے کہ چادر ہو بلکہ عورت ہر اس لباس کو استعمال کر سکتی ہے جو اسے با پردہ بنا دے اور اس کے پردہ کو پورا کرے۔
یونیورسٹی کے استاد فروغ نلچی سے پوچھے گئے سوال : پردے کے بارے میں امام خمینی رہ کی کیا نظر تھی اور پردہ کی کیا ضرورت ہے کہ جواب میں انھوں نے کہا:امام خمینی رہ ایسی شخصیت ہیں جنھوں نے اس قرن میں روحانیت کو زندہ کیا پردے کے بارے میں امام خمینی رہ کی نظر کو بیان کرتے ہوے کہا امام خمینی رہ نے خالص توحید اور الہی اقدار کو انسانیت کے لئےزندہ کیا انھوں نے عورتوں کو اپنی حقیقی حیثیت جو مظہر خالقیت الہی ہیں اور ان کو ماں جیسا بڑا مقام واپس دلوایا۔
انھوں نے ہمیشہ اس بات کی تاکیدکی کہ سماج میں عورت کی حیثیت اور مقام کو حفظ کیا جاے تانکہ عورتوں کا جنسی اور تجارتی استحصال ختم ہو جائے۔
انھوں نے مزید کہا امام کا یہ نظریہ نے اپنی خصوصیت کے ساتھ مدد کرتا ہے تانکہ پوری کائنات میں انسانوں کے کردار اور مقام پر نظر ثانی کی جاے اس نظریہ کے مطابق پردہ جب کائنات میں انسان کے کردار کو معین کرتا ہے تو اس کو ایک بڑی تقریب کے طور پر مانا جائے تمام آسمانی مذاہب میں پردہ وحدانیت خالص کو حاصل کرنے کے طریقوں میں سے ایک راستہ ہے جو صرف ایک موضوع نہیں ہے بلکہ اس سے مراد عفت اور حیا ہے۔
نچلی زادہ نے وضاحت کرتے ہوئے کہا:جب ہم کہتے ماں لفظ خدا کے بعد کائنات کا دوسرا مقدس لفظ ہے جو چیز ماں کے مقام اور رتبہ کو بلندی اور رفعت بخشتی ہے وہ اس کی عفت اور حیا ہے ایک ماں اپنے شوہر سے صاحب فرزند ہو اس خصوصیت کے ساتھ عورت مقدس مقام پر فائز ہوتی ہے۔
عورتوں کی عفت اور بہترین کردار ایک خاندان کو با کردار بناتا ہے اور عورتوں کو محفوظ بناتا ہے تانکہ وہ اپنے رتبہ اور مقام کو خاندان میں محفوظ رکھ سکے۔