حجاب کی فرضیت اور اہمیت کیا ہے؟

اسلام میں خواتین کو حجاب پہننا فرض واجب ہے۔

اسلام میں خواتین کو حجاب پہننا فرض واجب ہے۔ لیکن کوئی ضروری نہیں کہ وہ چادر ہی ہو بلکہ کسی بھی لباس اختیار کرسکتی ہےکہ جس کے ذریعہ اپنے آپ کو پوشیدہ رکھ سکیں۔

صحیفه امام، ج5، ص 294

حجاب، عربی اور پردہ، فارسی زبان کا لفظ ہے یعنی اپنے آپ کو پوشیدہ رکھنا۔

یہود و نصاریٰ، یونانی، ایرانی اور ہندی معاشرے کے افراد اپنی اپنی تہذیبوں کے علمبردار تھے۔ لیکن بعدازآں، جیسے جیسے اسلام کی تعلیمات کی مقبولیت میں اضافہ ہوا، اللہ تعالیٰ نے اپنے تمام تر احکامات اپنے نبیۖ کے ذریعے نافذ کرنا شروع کر دیے جن میں سے ایک پردہ ہے۔ زمانہ جاہلیت میں بےشک پردے کے احکامات پر واضح طور پر عمل نہیں کیا جاتا تھا لیکن پردے کا تصور اس وقت بھی موجود تھا۔ حضور پاک ۖ پر نازل کی گئی تمام تعلیمات جب تکمیل کے مراحل میں داخل ہوگئیں، تب اللہ تعالیٰ نے مکمل طور پر پردے کے احکام نازل فرمائے۔

قرآن پاک میں ارشاد ہے: "اے نبی، اپنی بیویوں اور اہل ایمان کی عورتوں سے کہہ دو اپنے اوپر اپنی چادروں کے پلو لٹکا لیا کریں یہ زیادہ مناسب طریقہ ہے تاکہ وہ پہچان لی جائیں اور نہ ستائی جائیں اور اللہ تعالیٰ بخشنے والا اور مہربان ہے"۔

سورة النور میں اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: " اپنی اوڑھنیاں اپنے او پر ڈال لیں اور اپنی زینت کسی کے سامنے ظاہر نہ کریں"۔

اسلام نے عورت کو سب سے پہلے عزت بخشی، معاشرے میں اسے فخر و انبساط کا باعث بنایا گیا تاکہ وہ فردِ شیطانی اوہام سے محفوظ رہے۔ اس ضمن میں اوپر دی گئی آیات میں اس بات کی نشاندہی کی گئی ہے۔

ام المومنین ام سلمہ سے روایت ہےکہ وہ اور حضرت میمونہ حضور پاکۖ کے پاس بیٹھی تھیں۔ اتنے میں ابن مکتوم آئے اور حضور پاک ۖ نے حضرت میمونہ اور حضرت ام سلمہ کو پردہ کرنے کےلیے کہا، تو انہوں نے حضور پاکۖ کو فرمایا کہ وہ تو نابینا ہیں۔ حضور پاکۖ نے فرمایا: تم تو نابینا نہیں ہو۔

اسلام نے سوائے شرعی رشتوں کے تمام رشتوں پر حد مقرر کی ہےکہ تمام تہذیبیں اس پر رشک کیاں ہیں؛ جبکہ ہمارے آج کل کے معاشرہ میں اسے ترقی اور تعلیم کی راہ میں رکاوٹ سمجھا جاتا ہے! فرسودہ نظام اور جاہلیت سے منسوب کیا جاتا ہے!

اسلام ایک ایسا مذہب ہے جو تمام تہذیبوں کے اقدار اور اصولوں سے ہٹ کر الگ اور نمایاں مقام دیتا ہے۔ اسلام کا امتیازی وصف ہی شرم وحیا ہے۔ شرم و حیا ایمان کا حصہ ہے۔ ایمان سے مراد اللہ اور اس کے رسول ۖ کی تعلیمات پر عمل کرنا ہے

شرم وحیا کا تقاضا یہ ہےکہ ہم اپنے اجسام اور خیالات کو ان ضروری پردوں میں رکھیں جن کا ہمیں حکم ملا ہے۔

اسلام ہی ایسا مذہب ہے جو عورتوں کی عصمت کی طرف داری کرنیوالے احکامات پر مکمل ہے اور ان احکامات پر عمل کرکے ہم معاشرے کو مثالی بنا سکتے ہیں۔

مختصر یہ کہ شریعت کا ہر حکم حکمت و فوائد سے بھر پور ہوتا ہے، بعینہ پردے کا حکم بھی اگر شریعت میں موجود ہے تو اسکے بے شمار فوائد وثمرات ہیں۔ سب سے بڑھ کر اس میں عورت کا تحفظ، اس کی عصمت کی سالمیت، اس کا وقار ہے۔

ہماری دنیاوی اخروی کامیابی کا راز بھی اسی میں پنہاں ہےکہ ہم شریعت کے حکم بجا لاتے ہوئے حجاب سے اپنی تقدیس کو قائم اور برقرار رکھیں اور سب سے بڑھ کر یہ کہ شرعی احکام کی بجا آوری میں ہی رضاء الہی کا حصول یقینی ہے اور اسی میں ہماری فلاح اور نجات ہے۔

 

http://www.geourdu.tv/category/islam

ای میل کریں