کیا 2021 میں یمن کی جنگ ختم ہوگی؟

کیا 2021 میں یمن کی جنگ ختم ہوگی؟

عالمی معاشی بحران کے تناظر میں بڑے ممالک اپنی مہنگی خارجہ پالیسیوں کا جائزہ لے رہے ہیں جبکہ چھوٹے اتحادیوں کو اس کا سب سے زیادہ نشانہ بنایا جارہا ہے ایک مضمون میں ، روسی سیاسی تجزیہ کار الیگزنڈر نظاروف نے دنیا کی موجودہ حالت اور موجودہ بحرانوں خاص طور پر اتحادیوں کے مابین بحران پر روشنی ڈالی اور لکھا ہے کہ اگلے سال ممالک کو اپنی پالیسیوں میں نمایاں تبدیلیاں لانا ہوں گی انہوں نے روس ٹوڈے کی ویب سائٹ پر لکھا کہ عالمی نظام مختلف بحرانوں بحرانوں کی پیروی کر رہا ہے جن میں ہر ایک کی اپنی خصوصیات ہیں۔

کیا 2021 میں یمنی جنگ ختم ہوگی؟

عالمی معاشی بحران کے تناظر میں بڑے ممالک اپنی مہنگی خارجہ پالیسیوں کا جائزہ لے رہے ہیں جبکہ چھوٹے اتحادیوں کو اس کا سب سے زیادہ نشانہ بنایا جارہا ہے ایک مضمون میں ، روسی سیاسی تجزیہ کار الیگزنڈر نظاروف نے دنیا کی موجودہ حالت اور موجودہ بحرانوں خاص طور پر اتحادیوں کے مابین بحران پر روشنی ڈالی اور لکھا ہے کہ اگلے سال ممالک کو اپنی پالیسیوں میں نمایاں تبدیلیاں لانا ہوں گی انہوں نے روس ٹوڈے کی ویب سائٹ پر لکھا کہ عالمی نظام مختلف بحرانوں بحرانوں کی پیروی کر رہا ہے جن میں ہر ایک کی اپنی خصوصیات ہیں۔

ایران کی نیم سرکاری خبر رساں ایجنسی فارس نیوز کی رپورٹ کے مطابق عالمی معاشی بحران کے تناظر میں بڑے ممالک اپنی مہنگی خارجہ پالیسیوں کا جائزہ لے رہے ہیں جبکہ چھوٹے اتحادیوں کو اس کا سب سے زیادہ نشانہ بنایا جارہا ہے اس رپورٹ کے مطابق ایک مضمون میں روسی سیاسی تجزیہ کار الیگزنڈر نظاروف نے دنیا کی موجودہ حالت اور موجودہ بحرانوں خاص طور پر اتحادیوں کے مابین بحران پر روشنی ڈالی اور لکھا ہے کہ اگلے سال ممالک کو اپنی پالیسیوں میں نمایاں تبدیلیاں لانا ہوں گی انہوں نے روس ٹوڈے کی ویب سائٹ پر لکھا کہ عالمی نظام مختلف بحرانوں بحرانوں کی پیروی کر رہا ہے جن میں ہر ایک کی اپنی خصوصیات ہیں۔

انہوں نے مغربی ایشیا میں سعودی عرب کی طرف اشارہ کرتے ہوئے لکھا کہ ایسے حالات میں جب کہ متحدہ عرب امارات مستقل طور پر یمن میں کردار ادا کرنا چاہتا ہے جب کہ قطر نے بھی کونسل کی پالیسیوں سے واضح طور پر کنارہ گیری کا اعلان کیا سعودی عرب کو بھی سنگین خطرات کا سامنا ہے۔

روسی تجزیہ نگار نے یمن کی صورتحال کی طرف اشارہ کرتے ہوئے لکھا کہ  سعودی حکومت کے لئے یمن کا مسئلہ ویسا ہی بن گیا ہے جیسے افغانستان امریکہ کے لئے ایک ناقابل حل مسئلہ بن ہوا ہے اب صورتحال یہ ہے کہ نہ ہی سعودی عرب یمن کو چھوڑ سکتا اور انہ اس میں اس جنگ کو جاری رکھنے کی طاقت ہے اس بیان کے مطابق یمن میں شکست کے بعد خلیج فارس کونسل میں سعودی عرب کی مقبولیت پہلے سے کم ہوگئی اور ممکن ہے کہ اس جنگ کے خاتمے کے بعد عرب ممالک کی کونسل نابود ہو جائے گی۔

یا د رہے کہ اس قبل صہیونی حکومت کے داخلی سلامتی ریسرچ سنٹر کے سربراہ نے ایک نوٹ میں لکھا ہے کہ سعودی عرب کی تمام تر کوششوں کے باوجود یہ واضح ہے کہ یہ ملک ایسی جنگ سے چھٹکارا پانے میں ناکام ہے اور یمن سعودی عرب کے لئے ایک ناقابل حل مسئلہ بن گیا ہے۔

ای میل کریں