رسولخدا (ص) کی معرفت قرآن ہے۔ جس طرح خود رسول اکرم (ص) ، حضرت امام صادق (ع) اور حضرت ولی اللہ الاعظم حق تعالی کا مکمل جلوہ اور مظہر ہیں اسی طرح قرآن کریم بھی ہے۔ یعنی قرآن کریم بھی حق تعالی کا مکمل جلوہ ہے؛ یعنی تمام اسماء اور صفات کے ساتھ جلوہ گر ہوا ہے ... لیکن خود آپ کا مُعَرِّف قرآن کریم ہے۔ یعنی جو کوئی اس میں جس قدر غور و خوض کرے گا اور اس کی جانب توجہ رکھے گا اتنا ہی زیادہ آگاہ اور باخبر ہوتا جائے گا۔ قرآن کریم ایک آسمانی کتاب کے عنوان سے جس کے سارے حقائق اور تمام مفاہیم اور معانی الفاظ اور آیات کے شکل میں رسولخدا (ص) کے پاک و پاکیزہ اور نوارنی قلب اطہر پر نازل ہوئے ہیں۔ یہ اوصاف الہی کا ایک جلوہ اور عالم خلقت کی حقیقت کا بیان ہے۔ جیسا کہ حضرت امام خمینی (رح) نے اشارہ کیا ہے کہ قرآن، خداوند عالم کا کامل اور تام جلوہ ہے۔
قرآن کی شناخت خداوند عالم کی شناخت اور ذات احدیث کی معرفت ہے۔ قرآن کریم میں خداوند عالم کے جو صفات ذکر ہوئے ہیں اگرچہ بعض اللہ کے جلال، جمال اور کمال کا مظہر ہیں لیکن اس باعظمت وجود کا پتہ دے رہے ہیں۔ یہ عظیم اور بے نظیر کتاب بھی رسولخدا (ص) کی عظمت کا جلوہ ہے؛ کیونکہ ہر چیز کی عظمت اور اہمیت اس کے لانے والے کی عظمت و شان کو بیان کرتی ہے۔ جو کتاب عالم بالا اور مختلف منزلوں سے ہوتی ہوئی اس عالم میں ہے۔ اس کی شان یہ ہے "لایمسہ الا المطھرون؛ اسے صرف پاکیزہ ہستیاں ہی چھوسکتی ہیں" (سورہ واقعہ، آیت 79) حضرت رسول اعظم ختمی مرتبت کا وجود مبارک طہارت کی بلند ترین چوٹی پر فائز ہے۔
رسولخدا (ص) کا وجود مبارک قرآن کی تفسیر اور کتاب کا بیان کرنے والا ہے اور قرآن آنحضرت کی عظمت و بزرگی کو بیان کرنے والا ہے۔ جو آیات رسولخدا (ص) کے خصوصیات کو بیان کرتی ہیں جیسے "انک لعلی خلق عظیم" (سوره قلم، آیت 4) یہ آیہ کریمہ پیغمبر اکرم (ص) کے اخلاق کی بخوبی وضاحت کر رہی ہے۔ جو شخص آنحضرت (ص) کی سیرت اور روش پر چلنا چاہتا ہے، اسے اخلاق پیغمبر(ص) پر چلنے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے۔ کیونکہ آپ (ص) قرآن کریم کی تعبیر میں ان لوگوں کے لئے نمونہ عمل اور آئیڈیل ہیں جو باقی اور جاوید دنیا اور سرائے آخرت کی جستجو میں ہوگا۔
خداوند عالم ہم سب کو رسولخدا (ص) کا سچا پیرو کار بنادے۔ آمین۔