ارنا؛ ایرانی وزیر خارجہ نے امریکی حکمرانوں کے بیانات پر کرارہ جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ دھمکیوں سے دھمکی ملتی ہے جبکہ عزت اور احترام کے جواب میں عزت ملے گی۔
''محمد جواد ظریف'' نے ایک ٹوئٹر پیغام میں ایران جوہری معاہدے اور سلامتی کونسل کی قرارداد کی امریکی خلاف ورزیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایران نہیں بلکہ امریکہ قوانین کی خلاف ورزی کررہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران کی خلائی یا میزائل سرگرمیوں سے سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 کی خلاف ورزی نہیں ہوتی بلکہ یہ امریکہ ہے جس نے اس قرارداد کی کھلی خلاف ورزی کی ہے لہذا وہ ہم پر الزام لگانے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔
ظریف نے امریکی حکمرانوں کو دو باتیں یاد کراتے ہوئے کہا کہ قرارداد 1929 ختم ہوچکی ہے دوسری بات یہ ہے کہ دھمکیوں کا جواب دھمکی ہوتا ہے جبکہ عزت کرنے سے عزت ملتی ہے۔
یاد رہے کہ 9 جون 2010 میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ایران کے خلاف قرارداد 1929 کو پاس کردیا جس کے بعد ایران پر شدید ترین پابندیاں عائد ہوئیں مگر 20 جولائی 2015 کو ایران اور گروپ 1+5 کے درمیان طے پانے والے جوہری معاہدے کے بعد سلامتی کونسل نے قرارداد 2231 کی منظوری دے دی جس کے تحت ایران کے خلاف ماضی کی 6 قراردادیں ختم کردی گئیں۔