ارنا؛ پاکستان کی اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین ''قبلہ ایاز'' کی قیادت میں علما اور مشائخ پر مشتمل 12 رکنی وفد نے اسلامی جمہوریہ ایران کے دورے کے موقع پر سپریم لیڈر کے نمائندہ برائے امور حج و زیارات کے ساتھ ملاقات کی۔
اسلامی نظریاتی کونسل کے وفد میں علما، مشائخ اور مختلف جامعات کے پروفیسرز شامل ہیں جن کے دورے کا مقصد ایران کے مذہبی علما اور دانشوروں کے ساتھ مشاورت کرنا ہے۔
پاکستانی وفد سے گفتگو کرتے ہوئے ایرانی سپریم لیڈر کے نمائندہ علامہ ''سید علی قاضی عسکر'' نے کہا کہ آج اسلامی جمہوریہ ایران دنیا میں واحد ملک ہے جو امریکہ اور دیگر عالمی قوتوں کے سامنے کھڑا ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ دنیا میں اسلامی طاقت اور مسلم ریاستوں کی ترقی کے لئے مسلمانوں کے درمیان اتحاد او یکجہتی ناگزیر ہے۔
علامہ قاضی عسکر نے مزید کہا کہ بانی عظیم اسلامی انقلاب امام خمینی (رح) دینی تہذیب اور سیاسی شعور کے ذریعے عوام کو آمریت اور جابر حکمران کے خلاف میدان میں لائے۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی انقلاب کی فتح کے بعد ایران نے دنیا کے کسی بھی کونے میں مظلوم قوموں بالخصوص مسلم اقوام کی بھرپور حمایت کی ہے۔ ایران کسی ملک کی سرزمین پر نظر نہیں رکھتا اور اس نے نہ ہی کسی ملک کی سرزمین پر قبضہ کیا بلکہ ہماری ترجیح مظلوم مسلمانوں کی حمایت ہے۔
اعلی ایرانی نمائندے نے کہا کہ دشمن شیعہ سنی کے درمیان اختلافات پیدا کرنا چاہتا ہے جبکہ دہشتگرد تنظیم داعش کی تشکیل کا مقصد بھی مسلمانوں کو آپس میں لڑوانا ہے۔ اسلامی انقلاب کے بعد ملک کی سنی آبادی کی ترقی کے لئے اہم اقدامات کئے گئے اور اس کے علاوہ بانی انقلاب حضرت امام خمینی (رح) اور قائد اسلامی انقلاب حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے بھی مسلمانوں کی مقدسات کی توہین نہ کرنے کے حوالے سے اہم احکامات دئے۔
اس ملاقات میں اسلامی نظریاتی کونسل پاکستان کے چیئرمین نے دورہ ایران پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس دورے کے ذریعے انھیں ایسے مثبت پہلو اور اہم امور سے آگاہی ملی جس سے وہ پہلے لاعلم تھے۔
انہوں نے ایران اور پاکستان کے درمیان علما اور دانشوروں کے وفود کے تبادلوں پر بھی زور دیا۔