لوگوں کے حقوق روکنے کے نتائج
1۔ رزق کی برکت سے محرومیت
رسولخدا (ص) نے فرمایا: "جو شخص مسلمانوں کا حق ادا نہ کری خدا اسے رزق کی برکت سے محروم کردیتا ہے، مگر یہ کہ توبہ کرے۔"
2۔ عبادت کی لذت سے محرومی
ایک بزرگ کہتے تھے: کچھ دنوں سے "نماز شب" پڑھنے کا حوصلہ نہیں رہ گیا تھا اور عبادت، نماز اور خدا سے رابطہ کی لذت سے محسوس نہیں کرتا، اور اس کی وجہ بھی نہیں جانتا اور جنتا بھی گریہ و زاری اور تضرع اور درخواست کی لیکن کچھ حاصل نہ ہوا۔ آخر کار ایک شب مجھ سے خواب میں کہا جاتا ہے۔ "جو شخص حرام خرما کھاتا ہے اس کے لئے عبادت کی لذت نہیں رہ جاتی" نیند سے بیدار ہوا اور سوچنے لگا اور غور کرتے کرتے یهی نتیجہ نکلا کہ بات صحیح ہے، میں خرما خریدنے کے لئے گیا تھا اور جب دوکاندار نے مجھے خرما دیا تو اس میں ایک ناپختہ خرما تھا میں نے دوکاندار کی اجازت کی بغیر دوسرا خرما اٹھا کر اپنے خرموں کے ساتھ رکھ لیا اور ایک اچھا خرما اٹھا کر کھالیا اس وقت سے میری روحانی حالت بدل گئی اور معنوی کیفیت جاتی رہی۔
3۔ دعا قبول نہ ہونا
تم میں سے جب کوئی اپنی دعا مستجاب دیکھنا چاہے تو وہ اپنی کمائی کو پاکیزہ بنائے اور لوگوں کا حق انھیں واپس کردے؛کیونکہ اس بندہ کی دعا جس کے شکم میں مال حرام ہے یا اس نے لوگوں کا کوئی حق ضائع کردیا هے اس کی دعا باب اجابت تک نہیں جاتی۔
4۔ عذاب قبر کا سبب
مرحوم حاج شیخ عباس (صاحب مفاتیح الجنان) نے کسی سے عاریةً ایک کتاب لی تھی۔ ان کے مرنے کے بعد ان کا کوئی ایک بیٹا اپنے بھائی کو وہ کتاب دیتا هے تا کہ وہ صاحب کتاب کو دے دے۔ رات کو خواب میں دیکھتا ہے کہ شیخ عباس غصہ میں اس سے کہہ رہے ہیں، " لوگوں سے بطور عاریہ لی ہوئی کتاب تم نے ان کے ہاتھ میں سالم کیوں نہیں دی اور اس کی جلد کو نقصان پہونچا دیا ہے"
دوسرے دن وہ اپنے بھائی سے پوچھتے ہیں: تم نے اس امانت کے ساتھ کیا کیا کہ میں نے کل رات اس طرح خواب دیکھا ہے؟ ان کا بھائی کہتا ہے۔ جب میں لسے لیکر اس کے مالک کو دینے گیا تو کتاب میرے ہاتھ سے گرگئی اور اس کا ایک کونہ کچھ ٹیڑھا ہوگیا۔
اس کے بعد وہ لوگ جاکر صاحب کتاب سے کتاب لے کر اس کی دوبارہ جلد کراتے ہیں اور سالم واپس کرتے ہیں۔ دوسرے دن کوئی گھر کا دروازہ کھٹکھٹاتا ہے اور ایک طالب علم سوال کرتا ہے: کیا شیخ عباس کا گھر یہی ہے؟ سوال کرتے ہیں: کوئی کام ہے؟
وہ کہتا ہے: " میں نےگذشتہ رات حاج شیخ عباس کو خواب میں دیکھا که آپ نے فرمایا کہ تم جاکر ان لوگ (میرے بچوں سے) کہو کہ تم لوگوں نے کتاب دوبارہ جلد کراکے دی تو مجھے عذاب قبر سے نجات ملی ہے۔"
5۔ عالم برزخ کی گرفتاری
تہران کے ایک عالم نقل کرتے ہیں کہ میں نجف اشرف میں طالب علم تھا لوگوں نے خبر دی کہ تمہارے والد کا انتقال ہوگیا ہے اور ان کا جنازہ نجف بھیج دیا ہے (چونکہ عالم دین تھے) ان کا جنازہ نجف لایا گیا اور ہم لوگوں نے دفن کردیا۔ دفن کے چند دن گذر گئے تھے کہ میں عالم خواب میں اپنے والد کی خدمت میں پہونچا دیکھا کہ وہ ناراض ہیں۔ مجھے حیرت ہوئی کہ جو شخص دین کی راہ میں 70/ سال خدمت کی ہو وہ ناراض اور دکھی کیوں ہو لہذا میں نے ان سے سوال کیا: آپ کو مایوس اور سست کیوں دیکھ رہا ہوں؟ انہوں نے کہا: میں مشہد کے رہنے والے تقی نعلبند کا 18/ تومان کا مقروض ہوں لہذا یہ لوگ مجھے میری جگہ پر جانے نہیں دے رہے ہیں۔ میں خواب سے بیدار ہوا اور اپنے بھائیوں کو خط لکھا کہ معلوم کرو کہ یہ تقی نعلبند کون ہے؟ میرے والد ان کے مقروض تھے یا نہیں؟ کچھ دنوں بعد خط کا جواب آیا ہم لوگ تقی نعلبند کے پاس گئے اور اس سے پوچھا تو اس نے کہا کہ ہاں! 18/ تومان کے مقروض تھے۔ ہم نے کہا: لینے کیوں نہیں آئے؟ اس نے کہا: تمہارے باپ کو کاپی میں لکھنا چاہیئے تھا۔ آخر کار ہم نے اس کا دین ادا کردیا۔