حجت دوراں، امام عصر حضرت مہدی موعود (عج) کو عام طور پر "امام زمانہ، صاحب الزمان اور ولی عصر" کے لقب سے یاد کیا جاتا ہے۔ آپ (ع) گیارہویں امام حضرت امام حسن عسکری (ع) کے فرزند ہیں اور حجت بن الحسن العسکری کہا جاتا ہے۔ آپ کا نام نامی پیغمبر خاتم حضرت محمد (ص) کے نام پر ہے۔ اور آپ کی کنیت بھی پیغمبر کی کنیت "ابوالقاسم" ہے۔ آپ کی ولادت با سعادت 15/ شعبان سن 255 ھ ق کو سامراء میں ہوئی، آپ کے وجود ذی جود و کرم کو بطن سے امام حسن عسکری (ع) کی شہادت خود آپ کے والد نے لوگوں سے پوشیدہ رکھا اور ولادت کے بعد سن 255 ھ ق سے 260 ھ ق تک اپنے والد ماجد کی زیر تربیت اور نگرانی رہے لیکن لوگوں کی نظروں سے پوشیدہ طور پر زندگی گزارتے رہے کیونکہ اس وقت کی ظالم و جابر اور حکومت اور اقتدار کی بھوکی عباسی حکومت کو معلوم ہوچکا تھا کہ امام حسن عسکری (ع) کے یہاں ایک بچہ پیدا ہوگا جو دنیا سے ظلم و جور کی بساط کو لپیٹ دے گا اور وقت کے فرعون اور نمرود و شداد اور جابر حکمرانوں کے تخت و تاج کو ویران کرکے عدل و انصاف کی حکومت قائم کرے گا اور پوری دنیا میں ایک ہی پرچم لہرائے گا جس پر لا الہ الا اللہ، محمد رسول اللہ اور علی ولی اللہ لکھا ہوگا۔
خلاصہ اسلام کے اصول و قوانین کا اجراء اور نفاذ کرے گا۔ تاریخ انسانیت میں یہی وہ پہلے امام ہیں جو 5/ سال کی عمر میں منصب امامت پر فائز ہوئے اور آپ کی ہر نبی سے کوئی نہ کوئی مشابہت ہے اور ہر نبی کے صفات اور خصلتوں کے حامل ہیں۔
آپ کے بارے میں اسلامی دو اہم فرقوں کی درمیان اختلاف ہے:
1۔ جمہور مسلمین کی اکثریت قائل ہے کہ حضرت موعود آخر زمانہ میں پیدا ہوں گے لیکن ان میں اقلیت کا نظریہ ہے کہ پیدا ہوچکے ہیں اور آخر زمانہ میں ظہور کریں گے۔
2۔ مسلمانوں کا دوسرا فرقہ شیعہ فرقہ ہے جس کا عقیدہ ہے کہ حضرت مہدی موعود سن 255 ھ ق کو نسل فاطمہ (س) اور ذریت حسین (ع) سے گیارہویں امام حسن عسکری (ع) کے بیت النور کو اپنے وجود ذی جود سے روشن اور منور کر چکے ہیں اور عالم گیتی پر اپنی آمد کے انوار کے نور افشانی کرچکے ہیں۔
آپ کانام، م ح م د بن حسن، کنیت ابوالقاسم، احمد اور ... لقب حجت، مہدی، قائم، بقیة اللہ ، حجة اللہ صاحب الامر، ولی عصر، منصور اور منتقم و غیرہ ہے اور آپ کے والد امام حسن عسکری (ع) مادر گرامی: نرجس خاتون اور سوسن و غیرہ ہے۔
آپ شیعوں کے 11/ ویں امام اور خلیفہ اللہ کی آخری فرد اور عصمت کبری کا آخری سلسلہ ہیں اور آپ رسولخدا (ص) کی آخری جانشین ہیں۔ آپ سامرا میں پیدا ہوئے ہیں اور آخری زمانہ میں ظہور کریں گے جب دنیا ظلم و جور سے بھر جائے گا۔ اور "یملا الارض قسطا و عدلا" اور زمین کو عدل اور انصاف سے پھر دیں گے " کما ملئت ظلما و جورا" جس طرح وہ ظلم و جور سے بھری ہوگی۔
آپ کی ولادت پوشیدہ رہی اور آپ کے وجود مبارک کو بھی خدا کی مصلحت سے پوشیدہ رکھا گیا ہے۔ آپ سن 260 ھ ق سےغائب ہیں۔ آپ کی دو طرح کی غیبت ہے:
1۔ غیبت صغری ہے جو 75/ سال رہی ہے اور جس میں چاہنے والوں اور آپ کے درمیان آپ کے خاص نائبین رابطہ تھے۔
2۔ دوسری غیبت، غیبت کبری ہے جو خداوند کی مصلحت سے سن 329 ھ ق سے آج تک پردہ غیب میں زندگی گذار رہے اور حکم الہی کا انتظار کر رہے ہیں۔
لہذا آپ کی غیبت کے زمانہ میں ہمیں کیا کرنا چاہیئے، ہمیں اعمال صالحہ انجام دینا چاہیئے، آپ کے ظہور کے لئے دعائیں کرنا چاہیئے، صدقہ دینا چاہیئے، آپ کے لئے قربانی کرنا اور صدقہ دینا چاہیئے اور امن عالم اور گیتی پرسکون کے لئے راہ ہموار کرنا چاہیئے اور خود کو آپ (عج) کے اعوان و انصار میں شمار کرانے کے لئے خداپسند اور امام دوست اعمال انجام دینا چاہیئے اور آپ کی ولادت با سعادت کے موقع پر جشن منانے، قصائد پڑھے، ترانے گائے، خوشیاں منائے اور اسلامی شعار کو زندہ کرے۔