سلطنتی نظام ایک غیر منطقی اور غیر فطری نظام ہے
امام خمینیؒ نے اپنے ایک بیان میں سلطنتی نظام حکومت کو مکمل طور پر غلط، بے بنیاد اور غیر منطقی قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ "سلطنتی حکومت شروع ہی سے ایک غیرمنصفانہ اور ناقابل قبول طرز حکومت رہی ہے، جو انسان کی فطری آزادی اور حقِ انتخاب کے خلاف ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ اگرچہ بفرض محال کوئی قوم خود کسی شخص کو بادشاہ مقرر بھی کر دے، تب بھی یہ حق قوم کے آئندہ نسلوں کو منتقل نہیں کیا جا سکتا۔ "آپ کو کیا حق ہے کہ اپنی آنے والی نسلوں کے لیے حکمران مقرر کریں؟" انہوں نے سوال اٹھایا۔
امام خمینیؒ نے مزید کہا کہ جمہوری نظام اس کے برعکس ایک معقول اور عوامی طرز حکومت ہے، جس میں عوام ہر چند سال بعد نئے حکمران کا انتخاب کرتے ہیں۔ کوئی فرد، صرف اس لیے کہ وہ سابق بادشاہ کا بیٹا ہے، حکمرانی کا حق نہیں رکھتا۔
انہوں نے برطانیہ کی موجودہ بادشاہت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ وہاں سلطنت صرف ایک علامتی حیثیت رکھتی ہے، لیکن اصولی طور پر یہ بھی ایک غیر منطقی چیز ہے۔
امام خمینیؒ کا کہنا تھا کہ حکومت صرف اسی وقت جائز ہوتی ہے جب وہ عوام کی مرضی سے، اور ایک محدود مدت کے لیے، کسی قابل شخص کو منتخب کرے۔