آیت اللہ محمد امامی کاشانی

امام خمینی (رح)؛ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی تجلیوں کی مثال ہیں

آج واشنگٹن، تل آویا اور ریاض کا شیطانی مثلث، مسلکی اختلافات کو ابھارنے کی کوشش کر رہا ہے

پارسینا نیوز کی رپورٹ کے مطابق: آیت اللہ محمد امامی کاشانی نے جمعہ کے دن تہران میں نماز جمعہ کے پہلے خطبہ میں کہا: برطانیا نے دس لوگ اسلام میں انحراف پیدا کرنے  کے لئے بھیجے تھے جن میں سے کچھ نے فارسی اور عربی زبان سیکھی اور قرآن کو پڑھا اور اختلاف پیدا کیا۔

انھوں نے اپنی بیان کو جاری رکھتے ہو فرمایا: اسی سالی بعد بھی سعودی عرب میں ایک حکومت سعودی حکومت کے نام سے قائم ہوئی جس نے اسی بنیاد پر وہابیت اور اختلاف کو پرورش دی وہین مکہ اور عرب کی دولت ان کی حامی بن گئی، بہت سارے لوگ انکو پہچانتے تھے اور بہت سارے لوگوں کے لئے وہ اجنبی تھے لیکن آج واشنگٹن، تل آویا اور ریاض کا شیطانی مثلث، مسلکی اختلافات کو ابھارنے کی کوشش کر رہا ہے۔

میں نے کچھ سال پہلے ایک کتاب کو پڑھا تھا جو ایک سعودی طالب علم کے مقالہ کے بارے میں تھی جس نے ریاض  کی یونیورسٹی میں اپنی تھیسس کا دفاع کیا تھا اور بہترین نمبر حاصل کئے تھے سعودی عرب نے اس کتاب کو شائع کر کے مختلف ممالک میں بھیجا تھا جس کی ایک کاپی مجھے بھی ملی تھی۔

جس کا خلاصہ درج ذیل ہے:

امام حسین علیہ السلام کی تحریک ایک غیر شرعی اور حرام تحریک تھی کیوں کے یزید اس وقت کا حاکم تھا اور اپنے وقت کے حاکم کے خلاف قیام کرنا اور تحریک چلانا حرام ہے  اس بات کو بیان کرنے کا مقصد شہادت اور قربانی کو ختم کرنا ہے  عراق اور شام کی زمین پر  مدافعان شھداء کے خون کے پڑہنے والے قطرے ہم کو کربلا تک پہنچاتے ہیں جس کی وجہ سے نہ صرف امام حسین علیہ السلام کو بھولا نہیں جاے گا بلکہ امام حسین علیہ السلام کی قربانی عظیم بنتی جاے گی۔

انھوں نے مزید کہا: عیسائی، بودائی اور ہندو بھی عاشورا کے دن کو محترم سمجھتے ہیں اور عاشورا مزید بہتر طور پر ظاہر ہو رہا ہے، آج ریاض، واشنگٹن اور تلی آویا کے سامنے ایک مکتب شہادت ہے۔

تہران میں اس ہفتہ کی نماز جمعہ کے عارضی خطیب نے  سعودی عرب کے شہزادہ کے بیانات کا حوالہ دیتے ہوے کہا: ریاض ایک بیوقوف،ظالم اور بے دین شہزادہ کے اختیار میں ہے جو اپنے تمام معاملات کو صیہونی اور واشنگٹن کے ساتھ انجام دیتا ہے بہر حال یہ معامالات بہت پہلے سے انجام پا رہےتھے لیکن اب ظاہر ہوے ہیں۔

امامی کاشانی نے اپنے بیان کو جاری رکھتے ہوے فرمایا: اس خبیث نے واشنگٹن میں اپنے اتحادی سے کہا ہے کہ ایران صاحب الزمان عج کے نام پر دنیا کو اپنے اختیار میں لینا چاہتا ہے  مجھے اس نا اہل جوان سے کوئی گلہ نہیں بلکہ مجھے حجاز کے علماء پر تعجب ہے کہ آپ کی خود کی کتابوں میں بہت ساری حدیثیں موجود ہیں آپ اس جاہل سے کیوں نہیں کہتے کہ یہ کیسی باتیں کر رہا ہے منجی کے مسئلہ پر سب کا اعتقاد ہے۔

انھوں نے مزید کہا:  ایک طرف، امریکی طاقت اور صیہونی سیاست،  اور سعودی نظریات اور پیسے کی قوت دوسری طرف، اسلام کو مواد، شہادت، قربانی کی ثقافت، امام حسین (ع) اور وقت کے امام امام زمانہ عج کے وجود سے خالی کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

ماہرین اسمبلی کے اس رکن نے مزید کہا کہ : ابوجہل کے پاس بھی بہت دولت تھی اور وہ کہتا تھا کہ میں مکہ کا سب سے عظیم انسان ہوں لیکن پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ ق آلہ وسلم عظیم مظہر تھے اور امام خمینی رح اور رہبر معظم  پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی تجلی کی مثال ہیں۔

امام کاشانی نے اپنے بیان کو جاری رکھتے ہوے کہا: ہماری ذمہ داری ہے کہ ان ظالم طاقتوں کے خلاف  خاص کر ریاض، تلی آویا اور واشنگٹن کے خلاف لفظ اتحاد کو بر قرار رکھیں کیوں یہ لوگ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور بعثت کو ختم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آیت اللہ محمد امامی کاشانی

ای میل کریں