خودفروش انقلابی نما لوگ امریکہ واسرائیل کی گود میں
مسلمان قومیں ، فلسطین کی نجات کی فکر میں رہیں اور دنیا کے سامنے اپنے ذلیل وخودفروش لیڈروں سے تنفر اور بیزاری کا اعلان کریں جنہوں نے فلسطین کے نام پر غصب شدہ سرزمینوں کے عوام اور اس علاقے کے مسلمانوں کے مقاصد کو تباہی کے دہانے پر لاکھڑا کیا ہے۔ مسلمان قومیں انہیں اس بات کی اجازت نہ دیں کہ یہ خائن لوگ مذاکرات کی میزوں پر اور اپنی رفت وآمد میں ، فلسطین کے شجاع عوام کی عزت، اعتبار اور شرافت پر دھبہ لگا دیں ۔ یہ کمینے اور خودفروش انقلابی نما افراد، آزادی قدس کے نام پر امریکہ واسرائیل کی گود میں جا بیٹھے ہیں ۔
(صحیفہ امام، ج ۲۰، ص ۳۲۰)
اصلی دشمن سے توجہ ہٹانے کیلئے مختلف منصوبے
خائن صدام آج اچھی طرح سمجھ چکا ہے کہ اس کیلئے بچھائے گئے جال سے اب اسے نجات نہیں مل سکے گی۔ عراق کی کافر بعث پارٹی اور صدام کی تقدیر میں ذلت وخواری اور تباہی وبربادی کے علاوہ کچھ بھی نہیں ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اتنی رجزخوانی کرنے، قادسیہ کا سردار بننے کے کھوکھلے دعوے کرنے، انقلابی ہونے کا ڈھنڈورا پیٹنے اور اسرائیل کے ساتھ صلح نہ کرنے والی دشمنی رکھنے کے باوجود، آج اس نے اسرائیل کے یار اور ہمفکر امریکہ کی ظالم حکومت کی جھولی میں پناہ لے رکھی ہے اور آج اسلام اور عربوں کے دشمن کی طرف گدائی کا ہاتھ پھیلا رہا ہے تاکہ پہلے تو اسے خود سے تیار کیے ہوئے ہلاکت (کے گڑھے) میں گرنے سے نجات دلائیں اور پھر اسلام کے بڑے دشمن اور مسلمانوں کی سرزمینوں کے غاصب سے لوگوں کی توجہ ہٹادیں اور حسنی مبارک کو عرب ممالک میں واپس لوٹانے کے ذریعے شرمناک کیمپ ڈیوڈ معاہدے کو عرب معاشرے میں نافذ کریں یا فہد کے منصوبے کو نافذ کریں جو ملت عرب اور اس سے بڑھ کر اسلام کیلئے ننگ آور ہے۔
میں علاقے کی عرب حکومتوں کو متنبہ کرتا ہوں کہ ایسے منصوبوں کے سامنے تسلیم ہوجانے سے امریکہ اور اس سے زیادہ ذلت آمیز اسرائیل کی غلامی قبول کرنے کے علاوہ، ایران کی قوم، حکومت اور اس کی فوج کی دشمنی بھی مول لینی پڑے گی۔ اگر آج دامن اسلام میں نہیں لوٹتے تو کل دیر ہے۔ آپ کو امریکی چال بازیاں اور حسنی، حسن، حسین اور قابوس کی رجزخوانیاں فریب نہ دیں ۔ ان لوگوں کو واقعاً ایک سرپرست کی ضرورت ہے۔ ان کی باتیں آپ کو دھوکہ نہ دیں جنہیں اپنے ملک کے نوجوانوں ، اپنے اسلحے اور فوجی ساز وسامان کو اسرائیل سے نجات کی راہ میں استعمال کرنا چاہیے تھا۔ آپ ایک اسلامی ملک (ایران) کے ساتھ مقابلہ کرنے پر آمادہ نہ ہوں جس نے سابقہ شاہ کو اس کی اتنی عظیم شیطانی طاقت، چھوٹے بڑے شیطانوں اور سابق شاہ سے ظالم، صدام کی حمایت کے باوجود جہنم واصل کیا ہے۔
(صحیفہ امام، ج ۱۶، ص ۲۶۴)