آپ کا تعارف؟
میرا نام للت کمار ہے میں ہندوستان کا رہنے والا ہوں ایک فوٹو جرنلسٹ ہوں میں ہندوستان کی وزارت خارجہ اور ہندوستانی حکومت کے لئے آنے والے وفد کو ایک کیمرامین کے طور پر کیپچر کرتا ہوں۔
آپ کب امام خمینی سے آشنا ہوئے؟
میرے ایک دوست ہیں جو ارنا نیوز اجنسی ایران میں کام کرتے ہیں انہوں نے مجھے بتایا کہ امام خمینی جو ہندوستان میں جس طرح سا گاندھی کو مانا جاتا ہے ویسے ہی ایران میں امام خمینی کو مانا جاتا ہے انہوں نے مجھے بتایا کہ ان کی برسی پر ایران میں ایک بہت بڑا پروگرام ہوتا ہے جس میں ان کے بارے میں لوگوں کو بتانے، ان کے کاموں کے بارے میں آشنا کرنے کے لئے دنیا بھر سے لوگوں کو بلایا جاتا ہے۔ ہاں میں یہ بات ضرور کہوں گا کہ اس پروگرام سے پہلے امام خمینی کے بارے میں کچھ بھی نہیں پتا تھا۔ ہاں اس کے بعد میں نے ان کے بارے میں پڑھا اور مجھے پتا چلا کہ امام خمینی نے ایران میں امریکی حمایت یافتہ شاہ کی حکومت کو ختم کیا اور ایک اسلامی انقلاب لائے۔
آپ ایران کے اسلامی انقلاب سے کہاں تک آشنائی رکھتے ہیں اور اس کے بارے میں کیا کہیں گے؟
سچ کہوں تو مجھے اس بارے میں بہت کچھ نہیں پتا ہے لیکن میں یہ بات ضرور کہوں کہ امریکا جیسا ملک جو دوسرے ممالک کو صرف اپنا غلام بنائے رکھنا چاہتا ہے اور اس کے لئے وہ کچھ بھی کر سکتا ہے جیسا کہ اس نے عراق میں کیا، شام میں کیا، افغانستان میں طالبان کو کھڑا کیا اس نے ایران میں شاہ کے ذریعہ سے اپنے کام انجام دئے لیکن امام خمینی نے اس کی سازشوں کو پہچانا اور ساری ایرانی قوم کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کرکے شاہ کو ایران سے بھاگنے پر مجبور کیا اور اس طرح سے نہ صرف یہ کہ امریکا کی سازشوں کو ناکام کر دیا بلکہ ایک جدید اسلام کا چہرہ لوگوں کے سامنے پیش کیا جو امام خمینی سے پہلے تک چھپا ہوا تھا جس کو ہم شیعی اسلام کہتے ہیں۔
آج جو ایران پر دہشت گردی اور دہشت گردوں کی حمایت کا الزام لگایا جا رہا ہے اس کے بارے میں آپ کیا کہیں گے؟
جیسا کہ مجھے پتا چلا ہے کہ ایران میں ۸۵ فیصد شیعہ آبادی ہے اور جیسا کہ ہم جانتے ہیں کہ اسلامی فرقوں میں شیعہ ایک ایسا فرقہ ہے جو کسی طرح کے ظلم تشدد اور دہشت گردی میں یقین نہیں رکھتا ہے جس سے یہ سمجھا جا سکتا ہے کہ ایران جو ایک شیعہ اکثریت والا ملک ہے وہ کسی بھی طرح سے دہشت گردی میں ملوث نہیں ہے اور جب میں ایران آیا تو میں نے اس کو قریب سے دیکھا اور جانا کہ اگر ایران دہشت گردی میں ملوث ہوتا تو خود اس کے اپنے ملک میں اتنی امنیت نہ ہوتی جیسا کہ ہم دیکھتے ہیں کہ پاکستان دہشت گردوں کو سپورٹ کرتا ہے، لیکن اس کا اپنا ملک اس سے آلودہ ہے، سعودی عرب داعش اور وہابی دہشت گردوں کو پیسا دے رہا ہے جس کے بعد اب خود سعودی عرب میں دھماکے ہونے لگے ہیں، تو یہ تو حقیقت ہے کہ جو آگ لگائےگا اس کی آنکھ میں دھواں تو جائیگا ہی۔ لیکن آپ کو ایران میں ترقی کے ساتھ ساتھ تہذیب کا بھی میل دکھایا گیا ہے۔
تمام تر پابندیوں کے باوجود ایران کے ترقی کے بارے میں آپ کا کیا ماننا ہے؟
جیسا کہ مجھے پتا چلا کہ ایران کا سعودی عرب اور آس پاس کے ممالک کے ساتھ اچھے روابط نہیں ہیں اور امریکہ جیسے ممالک کی یہی کوشش ہے کہ ایران پر پابندیاں لگا کر ان کو روک دیا جائے ایک ہم دیکھتے ہیں کہ ان کی پابندیوں کا الٹا اثر ہوا ہے، ایران سعودی عرب جیسے عرب ممالک کے الٹ ہر چیز کا امپورٹ نہیں کرتا ہے بلکہ ایران اپنی ضرورت کی ہر چیز کو خود ہی بناتا ہے اور یہی ایران کی ترقی کا راز ہے۔
آپ ہندوستان جانے کے بعد ایران کے بارے میں کیا کہیں گے؟
جیسا کہ اکثر مسلم ممالک کے بارے میں لوگوں کا یہ تفکر ہوتا ہے کہ وہ پس ماندہ، اور تیسری دنیا کے ممالک ہیں، لیکن میرا ایران کے بارے میں ایسا ماننا نہیں ہے یہ ایک پوری طرح ترقی یافتہ ملک ہے اور میں یہی کہوں گا کہ ہر انسان کو ایک بار ایران کا سفر ضرور کرنا چاہئے۔