انٹرویو

امام خمینی (رح) امت مسلمہ کے رہبر تھے

امام خمینی (رح) نے دنیا کے سامنے اسرائیل کے ظلم کو برسرعام کیا

آپ کا تعارف؟

میں محمد شمیم حیدر ہوں میں انجینیر ہوں دہلی میں بچوں کو پڑھاتا ہوں۔

 

امام خمینی کو آپ نے کب اور کیسے پہچانا؟

میں نے بچپن بلکہ جب سے میں نے ہوش سنبھالا ہے میں نے دیکھا کہ ایک ایسا شخص جس نے انسانیت کو ڈوبتی ہوئی شیعت کو دوبارہ ساحل حیات پر پہونچایا، جہاں تک مجھے یاد ہے کہ میرے بچپن میں بہت کم لوگ ایسے ہوں گے جو شیعت یا شیعوں کو جانتے ہوں گے لیکن اس مرد مجاہد نے نہ صرف ایران، نہ صرف ایشیا بلکہ پوری دنیا میں شیعت کو پہچنوایا اور جمہوریت کو ایک بہت بڑا مقام دیا۔ جس طرح سے ایران ظلم، جور، جبر، تشدد اور پریشانیوں کے دور سے گزر رہا تھا لیکن اس انقلاب نے حالات کو بدلا ہے اور میں ایران میں آ کر محسوس کر رہا ہوں کہ جیسے میں ایک بہت ہی کامیاب اور امن و امان والے ملک میں آیا ہوں۔ اور یہ سب امام خمینی کی محنت اور قربانیوں کا نتیجہ ہے۔ ہم کو چاہئیے کہ ہم ان کے بتائے ہوئے راستے پر چلیں اور لوگوں کو ان کے بارے میں آگاہ کریں۔

 

امام خمینی کی شخصیت کے بارے میں آپ کا کیا ماننا ہے؟:

امام خمینی کے حوالے سے جتنا بھی کہا جائے وہ کم ہے کیوں کہ

ایک ایسا میری نگاہ میں تھا            /               ہر قدم جس کا حق کی راہ میں تھا

 

کیا ہندوستان میں ہمارے جوان امام خمینی کے افکار سے آشنا ہیں؟ اور اگر نہیں ہیں تو ان کو کیسے آشنا کیا جا سکتا ہے؟

ماشا اللہ میں نے محسوس کیا ہے کہ امام خمینی کے جو قدم تھے وہ بہت سوچے سمجھے تھے جس کی وجہ سے نہ صرف ایک ملک آزاد ہوا بلکہ انسانیت کو آزادی مل گئی، وہ شیعت جس کو کوئی پہچانتا نہ تھا اس کو پہچان ملی، لیکن میں نے امام خمینی کی برسی پر آکر اور پروگرام میں شرکت کر کے محسوس کیا کہ سارے پروگرام فارسی میں ہو رہے تھے اور چونکہ آنے والے مہمان مختلف ممالک سے ہوتے ہیں اور ان میں سے اکثر کو فارسی نہیں آتی ہے اس لئے تو یہ بات سمجھی جا سکتی ہے کہ ہر وہ مہمان جس کو فارسی نہیں آتی ہے وہ آپ کے اس پروگرام کا مقصد نہیں سمجھ پایا ہوگا اس لئے ضروری ہے کہ یا تو اس طرح کے پروگرام میں انگلش مترجم ہوں یا پھر کچھ انگلش بولنے والوں کو بولنے کا موقع دیا جائے تا کہ وہ اپنے خیالات کا اظہار کریں اور لوگ ان سے فائدہ اٹھائیں۔

 

کیا آپ امام خمینی کو شیعوں کے لیڈر کے طور پر دیکھتے ہیں یا امت مسلمہ کے رہبر کے عنوان سے؟

یہ بالکل سچ ہے کہ وہ امت مسلمہ کے رہبر تھے شیعت کو انہوں نے پہچان دی ہے اس لئے میں بار بار ان کے بارے میں یہ الفاظ استعمال کر رہا ہوں انہوں نے اسلام کو دنیا کے سامنے نئے انداز سے پیش کیا دنیا کے سامنے امت مسلمہ کو پہچنوایا۔ لیکن چوںکہ وہ ایک شیعہ عالم دین تھے اس لئے ہم کو فخر ہے کہ ایک عظیم راہنما ہمارے مذہب کا تھا کم سے کم کوئی ایسا تھا جس نے ہم کو اس طرح سے دنیا کے سامنے پیش کیا کہ اب شیعت کو دنیا کے سامنے پہچنوانے کی ضرورت نہیں رہ گئی ہے۔ لیکن سچائی یہ ہے کہ انہوں نے انسانیت کو راہ دکھائی ہے اور وہ انسانیت کے راہنما تھے۔

 

امام خمینی کے تفکر اتحاد بین المسلمین کو کس طرح سے ہمارے سماج میں بروئے کار لایا جا سکتا ہے؟

یہ ظاہر سی بات ہے کہ جب تک ہم کو امام خمینی کی شناخت نہیں ہوگی تو ہم ان کے نقش قدم پر نہیں چل سکیں گے اسئے ہمیں کوشش کرنی چاہئیے ان کے بارے میں زیادہ سے زیادہ پڑھیں اور اگر ہم کو امام خمینی کے افکار خصوصا اتحاد بین المسلمین کے بارے میں لوگوں کو آشنا کرنا ہے تو کوشش یہ ہونی چاہئیے کہ بچوں کو ان کے بارے میں بتائیں اور اس کے لئے ہمیں کوشش کرنی چاہئیے کہ اسکول لیول سے ہی ان کی درسی کتاب میں ایک سبق امام خمینی کے بارے میں ہو جس میں ان کے بارے میں، ان کے تفکرات اور مجاہدات کے بارے میں بیان کیا گیا ہو، میں یہ بات ایران کے لئے نہیں کہہ رہا ہوں بلکہ یہ ہر اس ملک میں کیا جائے جہاں امکان ہو۔

 

امام خمینی کے سیاسی اسلام کے تفکر کے بارے میں آپ کہا کہیں گے؟

یہ بہت ضروری ہے کیوں کہ عزت اسی کی ہوتی ہے جو مذہب کے ساتھ ساتھ سماج میں اور سیاست کے میدان میں بھی اپنا مقام رکھتا ہو، مسجد میں بیٹھے ہوئے ایک مولوی کو اتنے ہی لوگ پہچانتے ہیں جتنے نماز پڑھنے جاتے ہیں لیکن اگر ایک پلیٹ فارم سے اپنی بات کہنے والا مجاہد آئے وہ نماز بھی پڑھتا ہو روزہ بھی رکھتا ہو شریعت کے قوانین پر عمل کرتا ہو اور ساتھ ہی ساتھ عوام کو جوڑتا ہو وہ اپنے مذہب اور قوم کے لئے بہت کچھ کر سکتا ہے اور یہی کام امام خمینی نے کر کے دکھایا ہے۔

 

امام خمینی کے تفکر یوم القدس کے بارے میں آپ کیا کہیں گے؟

یہ امام خمینی کا بہت ہی بڑا کام تھا انہوں نے دنیا کے سامنے اسرائیل کے ظلم کو برسرعام کیا اور ان کا یہ کام کسی مذہب کے لئے نہیں تھا کہ یہ شیعہ نا سنی مین بٹ کر رہ جائے بلکہ ان کا یہ کام انسانیت کے لئے تھا، جس طرح سے امام حسین علیہ السلام نے کربلا میں اپنی شہادت صرف اسلام کو بچانے کے لئے نہیں دی تھی بلکہ آپ کی قربانی انسانیت کو بچانے کے لئے تھی، اس لئے آج ضرورت اس بات کی ہے کہ تمام امت مسلہ امام خمینی کے نعرہ پر لبیک کہے اور جب تک اس ناسور کو اسلامی سماج سے دور نہ کر دیا جائے تب تک اسرائیل کے خلاف اپنی آواز بلند کرتے رہیں۔

 

آپ امام خمینی کے بارے میں کوئی ایک جملہ کیا کہیں گے؟

وہ ایک عظیم انسان تھے۔

ای میل کریں