مائیکل اسٹوبون، ایک فرانسیسی فوٹوگرافر تھے جس نے ایران کی اسلامی انقلاب کی تاریخ کا سب سے اہم حصہ ریکارڈ کیا انھوں نے ایرانی انقلاب کے بارے میں اپنی منفرد تصاویر کو ایک کتاب کی شکل میں ایرانی عوام کے لئے شائع کیا جبکہ دنان کمپنی نے ان کی اس دلچسبی کا جواب دیتے ہوے ان کی انیاسی(79) تصاویر کو ایک کتاب کی شکل میں شائع کیا جس کا نام بھی انیاسی(79) رکھا۔
مائیکل اسٹوبون نے ایک دستاویزی فیلم میں (مایسل اسٹوبون اور گزرے ہوے دن) انقلاب ایران کی تصاویر کو رنگین لیبز لگا کر قیمتی بنایا ان تصاویر میں ایک تصویر مدرسہ علوی میں لوگوں کے ساتھ امام خمینی (رح) کی تصویر تھی کہ اس نے اس تصویر پر دوسری تصویروں سے زیادہ لیبلز لگاے تھے اسٹوبون اس بارے میں کہا بہترین اور مثالی تصویر وہ تصویر ہے جس میں دلچسبی پائی جاتی ہو اور ٹکنیکی لحاظ سے اچھی تصویر لی گی ہو۔
اگر میں نے یہ تصویر کسی معمولی انسان کی لی ہوتی تو اس کی اتنی اہمیت نہ ہوتی امام خمینی (رح) کے علاوہ دوسرا انسان اس تصویر کو اس قدر اہم نہ بناتا لہذا تصویر کا تاریخی اور ثقافتی پس منظر بہت اہم ہے۔
اسٹوبون اس تصویر میں امام خمینی (رح) کے ارد گرد موجود لوگوں کی طرف اشارہ کرتے ہوے کہا: اس تصویر کی زینت وہی لوگ ہیں جو امام خمینی (رح) کے اطراف میں دائرہ بنائے ہوئے ہیں یہی اس تصویر کو خاص بناتے ہیں جتنے لوگ وہاں پر موجود تھے سب کو امام رح سے ایک خاص امید تھی کہ انکی ضروریات بر طرف ہوںگی
اسٹبون نے کہا: اس تصویر میں مذہبی نشانیاں اس تصویر کو اہم بنانے میں شامل ہیں انھوں نے مزید کہا: حالیہ کچھ سالوں میں تصاویر کو انتخاب کرنے میں مذہبی نشانیوں کی طرف توجہ دی جاتی ہے خاص طور پر اُن انعامات میں جو سال کے آخر میں دے جاتے بہت زیادہ توجہ کی جاتی ہے اس تصویر میں مذہبی نشانیاں پائی جاتی ہیں یعنی یہ کوئی معمولی تصویر نہیں بلکہ یہ تصویرتاریخ کی بہترین مذہبی علامت بن سکتی ہے۔
مائیکل اسٹوبون نے امام خمینی(رح) کی پہلی تصاویر لینے کے اعزاز کے بارے میں کافی دفعہ میڈیا کے سامنے اپنی تقاریر میں کہا ہے اور وہ فرانس کے پہلے فوٹو گرافر تھے جنہوں نے امام خمینی (رح) کی تصویر شائع کی تھی۔
اسٹوبون نے اس بارے میں کہا: جب میں ایران میں تھا تو مجھے معلوم ہوا کہ امام خمینی(رح) پیرس میں داخل ہوئے ہیں اس زمانے میں زیادہ نہیں جانتا تھا کہ کہاں جائیں گے بہر حال امام خمینی(رح)فرانس پہنچتے ہی پیرس کے مضافات میں کیسان نامی علاقے میں کچھ دن ٹہرے البتہ اس بارے میں کسی کو معلوم نہیں تھا لیکن اُس کے بعد نافل لو شارٹ نامی علاقے میں گے اس دور میں، میں بھی نافل پہنچا اور فرانس میں امام خمینی(رح) کی پہلی تصاویر کھینچیں ۔
شروع شروع میں نوفل لوشاتو امام خمینی (رح) کے ارد گرد بھیڑ کم تھی اور ملنے والے بھی کم تھے اور سیب کے درخت کے نیچے امام خمینی(رح) کی مشہور تصویر بھی اُسی دور میں لی گی تھی لیکن جیسے جیسے وقت گزرتا رہا بھیڑ میں اضافہ ہوتا رہا اور میری تصاویر کی جگہ بھی بھیڑ ہو گی۔