شیعہ نیوز- ہندوستان کے سینئر صحافی نےاسلامی جمہوریہ ایران کو دنیا میں آزادی و استقلال کے پیغام کو عام کرنے کا ذریعہ قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ آج دنیا میں جہاں کہیں بھی اسلامی بیداری اور آزادی و استقلال کی باتیں ہوتی ہیں وہاں بانی انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی ؒکے افکار و نظریات کی جھلک نظر آتی ہے۔
ہندوستان کے سینیئر صحافی ، معروف تجزیہ نگار، مشرق وسطی کے امور کے ماہر، عراق جنگ کے ممتاز مبصر اور رپورٹر’’ محمد احمد کاظمی ‘‘نے کہا کہ یمن میں سعودی عرب کی جارحیت نے بربریت اور ظلم کے سارے ریکارڈ توڑ کر عالم اسلام کے اس چھوٹے سے ملک کو بارود کے ڈھیر میں تبدیل کیا ہے اور ہر روز سعودی اتحاد کے ہوائی حملوں میں درجنوں عام شہری مارے جارہے ہیں جس سے نشاندہی ہوتی ہے کہ حکومت آل سعود دوسال سال سے جاری اس جنگ میں اپنے اہداف و مقاصد حاصل نہیں کرسکی ہے اور یمن کے عوام کی استقامت نے سعودی فوجی اتحاد کو پسپا کردیا ہے۔
ہندوستان کے سینیئر صحافی اور تجزیہ نگار نے کہا کہ یمن میں جو کچھ ہورہا ہے اور آل سعود حکومت اس جھوٹے سے اسلامی ملک میں جن جرائم کا ارتکاب کررہی ہے وہ واقعی شرمناک ہیں اور اس سے بھی زیادہ شرمناک اور افسوسناک بات یہ ہے کہ عالمی ادارے بھی یمن کے حوالےسے خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں اور صرف قرار داد پاس کر کے یہ سمجھتے ہیں کہ انہوں نے اپنی ذمہ داریوں پر عمل کرلیا ہے۔
انہوں نے اقوام متحدہ کے حوالے سے بانی انقلاب اسلامی حضرت امام خمینیؒ کے اس فرمان کا ذکر کرتے ہوئے جس میں آپ نے فرمایا تھا کہ اقوام متحدہ میں جنگل کا قانون نافذ ہے کہا کہ اقوام متحدہ کی مثال جس کی لاٹھی اس کی بھینس کی مانند ہے اور چند بڑی طاقتیں اس عالمی ادارے کو اپنے کنٹرول میں رکھنا چاہتی ہیں اس لئے اقوام متحدہ کی طرف سے انصاف ہوتا ہوا نظر نہیں آتا اور اس عالمی ادارے میں بھی مفادات کے حصول کی جنگ چھڑی رہتی ہیں جس سے صرف جھوٹے منجملہ یمن جیسے ملک کو ہی نقصان اُٹھانا پڑتا ہے۔
موصوف تجزیہ نگار نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے دنیا میں آزادی و استقلال کے پیغام کو عام کیا ہے کہا کہ آج دنیا میں جہاں کہیں بھی اسلامی بیداری اور آزادی و استقلال کی باتیں ہوتی ہیں وہاں بانی انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی ؒ کے افکار و نظریات کی جھلک نظر آتی ہے اور دنیا سمجھ چکی ہے کہ حقیقی جمہوریت کسے کہتے ہیں اور آزادی و استقلال کیا چیز ہے۔
انہوں نے کہا کہ جنگ یمن کی مختلف رپورٹیں اقوام متحدہ سمیت سب کے لیے واضح طور پر آشکار کرتی ہیں کہ سعودی اتحاد نے جنگ کے زمانے میں بچوں کے حقوق کا خیال نہیں رکھا ہے اور یمنی بچوں کا ممنوعہ ہتھیاروں کے ذریعے قتل عام کیا جا رہا ہےبھاری اور ممنوعہ ہتھیاروں سے مارے جانے والے یمنی بچوں کے اعداد و شمار اور شدید غربت میں یمنی عوام کی موجودہ زندگی، دنیا میں رائے عامہ کی قضاوت اور فیصلے کے لیے زندہ ثبوت ہےاور اقوام متحدہ جیسے ذمہ دار ادارے کو بڑی طاقتوں اور ان کے حامیوں نے لونڈی بنا کر رکھ لیا ہے۔
انہوں اقوام متحدہ کا آزادی کے ساتھ کام نہ کرنا، اپنے فرائض پرعمل کرنے میں اس ادارے کی بنیادی کمزوری سمجھا جاتا ہے اور جب تک یہ رویہ جاری رہے گا عالمی امن و سلامتی کے تحفظ کی ذمہ داری پوری ہونے کی کوئی اُمید نہیں ہے۔
ہندوستان کے سینیئر صحافی اور معروف تجزیہ نگار’’ محمد احمد کاظمی ‘‘نےمزید کہا کہ یمن کے بحران کے بارے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی بے عملی کی اصلی وجوہات بہت واضح ہیں امریکہ، برطانیہ اور فرانس جو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل ممبر ممالک ہیں سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور دیگر سعودی اتحاد کے ملکوں کو ہتھیار برآمد کر رہے ہیں تاکہ جنگ کے جاری رہنے اور اس میں شدت آنے سے فائدہ اُٹھاتے رہیں مغربی حکومتیں منافع سے سرشار ہتھیاروں کی فروخت کا کاروبار کرکے ایک حقیقی جنگ میں اپنے نئے ہتھیاروں کے تجربے کر رہی ہیں لیکن ان حمایتوں کے انکشاف اور مغربی حکومتوں کے مذموم عزائم کے خلاف عالمی سطح پر ردعمل سامنے آیا ہے۔