شیعہ نیوز- سرزمین لبنان کے ایک اہلسنت عالم دین نے کہاہے کہ آج شیعہ اور اہلسنت دونوں ہی حزب اللہ کے جنرل سیکریٹری حجت الاسلا م والمسلمین سید حسن نصرالله کو باعث فخر جانتے ہیں۔
سرزمین لبنان کےاہلسنت عالم دین ’’شیخ جمال الدین شبیب‘‘ نے طلاب اور شیعہ و سنی علماء کے مجمع سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ امام خمینیؒ کے نظریات سامنے آنے کے بعد مسلمانوں میں اتحاد کی اہمیت بڑھ گئی ہے اور دنیا کے مسلمان اتحاد اور یکجہتی کو بہتر طریقے سے سمجھنے لگے ہیں ۔
انہوں نے شیعہ واہلسنت علماء کو خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اگر حضرت آیت اللہ العظمی امام سید علی خامنہ ای کی ملت اسلامیہ کے ساتھ حمایتیں نہ ہوتیں تو ہم ہرگز دوستوں کی پیروزی اور دشمنوں کی سازشوں کے ناکام ہونے کے شاہد نہ ہوتے ۔
انہوں نے واضح کرتے ہوئے کہا جیسا کہ ہم نے بارہا و بارہا اعلان کیا ہے کہ اگر یہ اتحاد اور یکجہتی ماضی سے زیادہ ہوگیا تو یقینا بہت جلد مسجد الاقصی میں شیعہ و سنی نماز جماعت قائم ہونے کے شاہد ہوں گے اور دونوں مذاہب ایک صف میں نماز وحدت ادا کریں گے کیوں کہ یہ رسول اسلام (ص) کی آرزو اور دیگر اماموں (ع) کی دلی تمنا ہے ۔
سرزمین لبنان کے اہلسنت عالم دین نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ اسلام کے معنی یہ نہیں ہیں کہ ہم فقط مسجدوں میں آئیں اور نماز ادا کریں کہاکہ اسلام کا لوگوں کی حیات میں اترنا ضروری ہے کیونکہ عصر حاضر میں اسلام کا اہم ترین حصہ خدا کی رسی کو مضبوطی سے تھام لینا ہے کہ جس سے اسلامی معاشرے کو بخوبی آگاہ کیا جائے ۔
شیخ جمال الدین شبیب نے مزید کہاکہ آج شیعہ اور اہلسنت دونوں ہی حزب اللہ کے جنرل سیکریٹری حجت الاسلا و المسلمین سید حسن نصرالله کو باعث فخر جانتے ہیں اس کے لئے اسلامی مقاومت کے مقاصد شیعہ و سنی دونوں کے مشترکہ مقاصد ہیں اور اسرائیل مردہ باد ، امریکا مردہ باد کا نعرہ اس مقصد کا خلاصہ ہے ۔