آیت اللہ برجردی کی وفات ان کی ایصال ثواب اور تعظیم اور تکریم کی خاطر، شہر قم میں پورے ایران سے لوگ جمع ہوئے ہوئے تھے، اور اسی طرح ساتویں اور چالیسویں کے ختم تک لوگ جوک در جوک آتے۔ ایک رات مجلس عزا کا پروگرام تھا، اور میں نے خطاب کرنا تھا، لہذا دستور کے مطابق میں نے امام(رح) کے ایک شاگرد کی حیثیت سے آپ (رح) کی زندگی کا تعارف کروانا تھا، اور اپنی بساط کے مطابق ان کی تعریف اور تجلیل کرنا تھی۔
لیکن میرے منبر پر جانے سے پہلے امام (رح) نے مجھ سے فرمایا: اس وقت جس چیز کو بیان کرنا بہت ضروری ہے وہ حوزہ علمیہ کی وحدت اور یکپارچگی ہے۔ لہذا حوزہ کو ہر حال میں باقی رہنا چاہیئے۔ اور اس بات کے بیان کے وقت میرا حوالہ نہ دینا، اور نہ ہی اسے مجھ سے منصوب کرنا۔ بلکہ جس چیز پر زیادہ زور دینا وه یہ که حوزه کی وحدت محفوظ رہے۔ اس واقع کے بعد میں امام (رح) کی بزرگی کا اور بھی زیادہ معترف ہوگیا۔