رہبر انقلاب

رہبر انقلاب اسلامی کی نئی حکومت کو حکمت آمیز نصیحتیں

انقلاب سے پہلے ملکی سیاست میں عوام کا کوئی کردار نہیں تھا لوگ صرف تماشا ہی دیکھ سکتے تھے

ابنا۔ رہبر انقلاب امام خامنہ ای نے دوبارہ منتخب ہونے والے صدر حجت الاسلام والمسلمین حسن روحانی کی حلف برداری کے موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نہایت اہم نکات کی طرف اشارہ کیا ہے۔

امام خامنہ ای نے تقریب کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا: آج کے دور میں امریکہ نے تمام حدیں پار کرکے جارحانہ انداز اپنایا ہوا ہے اس کے سامنے پوری طاقت کےساتھ کھڑے ہوجائیں۔

امام خامنہ ای نے ایران کے بارہویں صدر حجت الاسلام والمسلمین حسن روحانی سے حلف برداری کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مزید فرمایا: یہ تقریب نہایت اہم ہے.

اس تقریب کا امام رضا علیہ السلام کی ولادت با سعادت کے ایام میں منقعد ہونا جو کہ ایرانی قوم کے لئے نہایت متبرک دنوں میں سے ہے، نیک شگون ہے۔

رہبر معظم نے ایرانی جوانوں سے مخاطب ہوتے ہوئے فرمایا: ہماری جوان نسل کو یاد رکھنا چاہئے کہ ہم نے انقلاب اسلامی سے پہلے آمریت کے دور کو بھی دیکھا ہے، اس دور میں آمریت کے سوا کچھ نہیں تھا لوگوں کو نظر انداز کیا جاتا تھا، آمروں کی نظروں میں عوام کی کوئی حیثیت نہیں تھی جسے ہم نے بالکل قریب سے دیکھا ہے۔

انقلاب سے پہلے ملکی سیاست میں عوام کا کوئی کردار نہیں تھا لوگ صرف تماشا ہی دیکھ سکتے تھے۔

انقلاب اسلامی نے ہی عوام کو با اخیتار بنایا ہے اب لوگ اپنے فیصلے خود کرتے ہیں اور یہ ملک میں بارہویں مرتبہ ہے کہ قوم نے اپنی مرضی سے صدر کا انتخاب کیا ہے۔

رہبر معظم کا کہنا تھا کہ ہمارے ملکی نظام ایک وسیع اور با صلاحیت نظام ہے اس کے ساتھ آشنا ہونا جوانوں کے لئے نہایت ضروری ہے۔ امام خامنہ ای نے اعلی حکام سے مخاطب ہوتے ہوئے فرمایا: لوگوں کی مشکلات خاص کر اقتصادی اور روز گار کے مسائل پر زیادہ سے زیادہ توجہ دیں۔
دنیا کے ساتھ ویسع پیمانے پر تعلقات کو بڑھائیں، دنیا کے کمزور ممالک کی مدد کریں، ہمارے پاس وسائل ہیں ان کو بروئے کار لائیں۔

رہبر معظم نے امریکی ایران دشمن پالیسیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہر سامراجی طاقت کے سامنے پوری ہمت اور اقتدار کے ساتھ کھڑے ہوجائیں۔

رہبرمعظم نے فرمایا: صدر مملکت سمیت کابینہ کے تمام اراکان سے گزارش ہے کہ میرے ان مشوروں پر عمل کریں۔

یہ ذمہ داری اللہ کی طرف سے تمہارے پاس ایک امانت ہے احسن طریقے سے اپنی ذمہ داری نبھانے کی کوشش کریں جیسے کہ امام علی علیہ السلام نے فرمایا: یہ مسئولیت تمہاری گردن پر اللہ طرف سے ایک امانت ہے۔

دوسرا مشورہ یہ ہے کہ قوم کے درمیان اتحاد اور ہم آہنگی کو اہمیت دیں کیونکہ ہمارے پاس جو کچھ بھی ہے وہ اتحاد کی وجہ سے ہی ہے۔

مخالفین کے نظریات اور خیالات سے نہ گھبرائیں، انہیں اپنا نقطہ نظر بیان کرنے دیں، اپنے اندر تنقید کو برداشت کرنے کا مادہ پیدا کریں۔

آپ لوگوں کے پاس جائیں ان کا سنیں، عوام کے شکوے شکایتیں دور کرنے کی کوشش کریں۔

دنیا کے ساتھ تعاون ہمیں ہمارے دشمن سے غافل نہ کردے جو ہماری نابودی کے خواہاں ہیں، دشمن بہانے تراشتا رہتا ہے آپ خلا میں راکٹ لانچ کرتے ہیں وہ فورا واویلا بپا کرتا ہے، حالانکہ یہ صرف ایک علمی کام ہے۔

دشمن کے لئے بہترین جواب یہ ہے کہ آپ اپنی طاقت میں اضافہ کریں۔آخری نکتہ یہ ہے کہ قانون شکنی اور لادینت کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں اور ان شاءاللہ مستقبل آپ کا ہے۔


ای میل کریں