جوان نیوز کی رپورٹ کے مطابق:سید مصطفی میر سلیم نے مرکزی کونسل کے ممبران اور اسلامی اتحاد پارٹی کے ایگزیکٹو بورڈ کے ساتھ امام خمینی رہ کے حرم میں حاضری دے کر اسلامی انقلاب کے بانی کے اہداف سے تجدید بیعت کی ۔
میر سلیم نے اس تقریب میں بیان کرتے ہوئے کہ امام خمینی رہ دو ارکان عوام اور حکومت کو بہت اہمیت دیتے تھے کہا: اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد امام رہ نے لوگوں میں اپنے اقتدار کے باوجود عبوری حکومت قائم کی اور امام عوام کے ووٹ کو بہت اہمیت دیتے تھے اسی وجہ سے ایک عبوری حکومت قائم کی ۔
اسلامی اتحاد پارٹی کے مرکزی کونسل کے چیئرمین نے مزید کہا:امام رہ نے عبوری حکومت کا بنیادی کام حکومت کے نظام پر ایک ریفرنڈم منعقد کرنے کو قرار دیا اس وقت بہت افراد یہ سوچ رہے تھے کہ ایران کے آئندہ کے لئے خالی امام رہ کا نظریہ کافی ہے لیکن امام رہ اس کے مخالف تھے اور انکا نظریہ تھا جس طرح عوام اسلامی انقلاب کی کامیابی میں شامل تھی ا سی طرح حکومتی ریفرنڈم میں شامل رہیں گے۔
انھوں نے اپنے بیان کو جاری رکھتے ہوئے کہا:اس مدت میں عبوری حکومت کو سارے ریفرنڈم کو پیش کرنے کے لئے قانون گزاری کی ضرورت جس کی وجہ سے انقلابی کونسل نے سارے ریفرنڈم کو پاس کر دیا۔
تشخیص مصلحت نظام کونسل کے ممبر نے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ:اس زمانے میں ہر سیاسی محفل میں اس ریفرنڈم کے بارے بحث ہوا کرتی تھی بعض خالی جمہوری اور بعض دوسرے جمہوری اسلامی کے قائل تھے۔
میر سلیم نے واضح کیا:جب امام کے پاس گئے تو آپ نے فرمایا میری ذاتی رائے اسلامی جمہوری نہ ایک لفظ کم اور نہ زیادہ لیکن عوام بھی اپنی مثبت اور منفی نظر بیان کر سکتی ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ:تمام کاغذات کو تیار کرنے کے بعد یہ طے ہو جو لوگ اسلامی جمہوری کے مخالف ہیں ان کی رائے کو کاغذ کے پیچھے لکھاجاے اس زمانے میں ایک مشکل یہ بھی تھی کہ وزارت داخلہ جو ان امور کا انجام دے رہی تھی اس کے پاس اختیارات بھی کم تھے کیونکہ تمام صوبوں میں موجود گورنرز بھاگ چکے تھے اور عبوری حکومت بھی تمام صوبوں میں گورنرز تعینات نہیں کر سکی ہم نے عبوری حکومت کی مدد کی تانکہ ان امور کو با خوبی انجام دیا جا سکے ہم نے تمام کاغذات کو جمع کرانے کے لئے ایک گروہ بنایا لیکن کاغذات بھی کافی مقدار میں نہیں تھے اسی دن ہمیں معلوم ہوا ابھی بھی بہت سارے گاوں کے لوگوں نے اسلامی جمہوری کے ریفرنڈم میں شرکت نہیں کی۔
اسی وجہ سے امام رہ نے اس ریفرنڈم میں ایک دن کا اضافہ کیا انھوں نے اس ریفرنڈم میں لوگوں کی شمولیت کے بارے اشارہ کرتے ہوے کہا 98% لوگوں نے اس ریفرنڈم میں شرکت کی جن میں سے 99% لوگوں نے اسلامی جمہوری کو ووٹ دیا ۔
اسلامی اتحاد پارٹی کے مرکزی کونسل کے چیئرمین نے کہا: اس نظام کو تعمیر کرتے وقت عوام، حکومت ،دین اسلام پر مشتمل مثلث امام رہ کی نظر میں تھا ہمیں جاننا چاہیے اس طرح عوام اور دین اسلام پر پختہ یقین کسی دوسری جگہ نہیں ملتا۔
میر سلیم نے واضح کیا :اس زمانے میں بھی بہت سارے انقلاب وجود میں آئے لیکن کسی نتیجہ تک نہیں پہنچ سکے کیونکہ ان کے عقائد اور اقدار اس قدر محکم نہیں تھے۔