یار امام (ره)  کے انتقال پر آیت اللہ خامنہ ای کا تعزیتی پیغام

یار امام (ره) کے انتقال پر آیت اللہ خامنہ ای کا تعزیتی پیغام

مرحوم آيت رفسنجاني کے دل ميں ميرے لئے بہت محبت تھي

قائد اسلامی انقلاب حضرت آیت اللہ العظمی 'سید علی خامنہ ای' نے پرہیزگار عالم اور مجاہد مرحوم حضرت آیت اللہ 'اکبر ہاشمی رفسنجانی' کے انتقال پُر ملال پر اپنے تعزیتی پیغام جاری کیا۔

سپريم ليڈر آيت اللہ خامنہ اي نے اپنے اس بيان ميں آيت اللہ رفسنجاني کے ملک کے تمام اہم ميدانوں ميں حضرت امام خميني (رہ) کے وفادار اور سچے دوست کے شجاعانہ نقش و کردار کي طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمايا کہ يہ پرہيزگار عالم دين ہر جگہ اور ہر وقت ايک عالم دين ، ايک سچے سياستداں اور ايک انقلابي کي حيثيت سے ظاہر ہوئے اور حاليہ برسوں کے تمام  واقعات ميں اپنے تمام بہاري اور سنگين وزن کو حق اور حقيقت کے پلڑے ميں قرارديا۔


رہبر معظم انقلاب اسلامي کے پيغام کا متن حسب ذيل ہے:

بسم اللہ الرحمن الرحيم

افسوس اور دکھ کے ساتھ ہميں اطلاع ملي کہ پرہيزگار عالم مجاہد، آيت اللہ اکبر ہاشمي رفسنجاني اس فاني دنيا سے کوچ کرگئے اور اپنے دوستوں اور ارادتمندوں کو سوگ اور غم ميں مبتلا کرديا ہے۔ يہ نامور عالم دين انقلاب اسلامي کے صف اول کے مجاہدين ، مؤثر شخصيات ، اسلامي جمہوري نظام کے صميمي دوستوں اور حضرت امام خميني (رہ) کے سچے، غيور اور وفادار  ساتھيوں ميں سے تھے اور مرحوم نے انقلاب کے دوران ملک کے تمام اہم ميدانوں ميں اپنا دليرانہ انداز اور واضح طور پر کردار ادا کيا۔

سپريم ليڈر نے مزيد فرمايا کہ آيت اللہ رفسنجاني اسلامي نظام کي تشکيل کے آغاز انقلاب کے مختلف مراحل ميں مشکل ترين ذمہ داريوں کو قبول کيا اسي طرح علم و دانش کے فروغ ميں بہي نماياں کام انجام ديا۔

انہوں نے فرمايا کہ مرحوم آيت رفسنجاني کے دل ميں ميرے لئے بہت محبت تھي اور بعض خناس عناصر کي سازشوں کے باوجود ان کي اس محبت ميں ہرگز کمي نہيں آئي۔

اس بزرگ عالم دين نے اپنے بہاري اور سنگين وزن کو حاليہ برسوں کے تمام حوادث اور واقعات ميں ہميشہ حق اور حقيقت کے پلڑے ميں قرارديا اور اسلامي انقلابي نظام کے دفاع ميں کسي بھي کوشش سے دريغ نہيں کيا. ان کي پاک روح پر اللہ تعالي کي رحمت اور رضوان نازل ہو۔

ميں، مرحوم کے معزز خاندان اور ان کے عاليقدر بہائي ، ايراني عوام ، علماء اور مرحوم کے تمام شاگردوں اور دوستوں کو دل کي گہرائي سے تعزيت اور تسليت پيش کرتاہوں اور اللہ تعالي کي بارگاہ سے مرحوم کے درجات کي بلندي کے لئے دعا کرتا ہوں۔

سيد علي خامنہ اي

آیت اللہ ہاشمی رفسنجانی پچیس اگست انیس سو چونتس کو صوبہ رفسنجان کے ضلع بہرمان کے ایک متول خاندان میں پیدا ہوئے ، وہ چودہ سال کے عمر میں قم کے دینی مرکز میں تعلیم حاصل کرنے کے لیے قم چلے گئے جہاں انہوں نے آیت اللہ العظمی بروجردی، آیت اللہ العظم امام خمینی رح اور آیت اللہ سید محقق میر داماد، آیت محمد رضا گلپائیگانی اور آیت اللہ محمد حسین طباطبائی جیسے جید علمائے کرام کے سامنے زانوئے تلمذ طے کیا۔

وہ اسلامی انقلاب کی تحریک کے تمام میدانوں میں پیش پیش رہے اور انہیں سات بار جیل بھی جانا پڑا۔ وہ مجموعی طور پر ساڑھے چار سال تک جیل میں رہے لیکن ان کے عزم صمیم میں کوئی خلل واقع نہیں ہوا۔ انہوں نے ملک میں متعدد سماجی خدمات انجام دیں جن میں آزاد اسلامک کی یونیورسٹی کے قیام کی جانب اشارہ کیا جاسکتا ہے۔

تفصيلات کے مطابق؛ اسلامي جمہوريہ ايران کے سنئير رہنما اور باني اسلامي انقلاب امام خميني (رہ) کے قريبي دوست آيت اللہ اکبر ہاشمي رفسنجاني گزشتہ اتوار کي رات 82 سال کي عمر ميں تہران ميں انتقال فرما گئے۔

آيت الله رفسنجاني دل کار دورہ پڑنے سے تہران کے تجريش اسپتال کي انتہائي نگہ داشت يونٹ ميں رہنے کے بعد انتقال کرگئے۔

ای میل کریں