اسلام ٹائمز کے مطابق، جموں و کشمیر انجمن شرعی شیعیان کے زیر اہتمام وادی کشمیر کے طول و عرض میں منعقد ہونے والے جمعہ اجتماعات کیلئے تعینات ائمہ جمعہ کی ایک خصوصی کانفرنس حوزہ علمیہ میر گنڈ بڈگام میں منعقد ہوئی۔
کانفرنس میں عالم اسلام کی موجودہ صورتحال، کشمیری قوم کی سیاسی مستقبل سازی کی جد و جہد اور وادی بھر میں تنظیم کے اہتمام سے منعقد ہونے والے جمعہ اجتماعات کے حوالے سے کئی امورات زیر بحث لائے گئے۔
آغا سید حسن نے خطاب کرتے ہوئے ائمہ جمعہ حضرات کی گرانقدر خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ ائمہ جمعہ کا دینی بیداری، اسلام کی حفاظت و سربلندی اور سماجی فلاح و بہبود میں ایک کلیدی رول ہے۔ آغا حسن نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ مظلومین کی داد رسی اور ظالم و استکباری قوتوں کے خلاف صدائے احتجاج جمعہ اجتماعات کا ایک لازمی جز ہے جس سے انحراف کی کوئی گنجائش نہیں۔
مقررین نے واضح کیا کہ نماز جمعہ کا عبادی پہلو اپنی جگہ پر ایک مسلمہ حقیقت ہے لیکن نماز جمعہ کی اصل روح اس کا سیاسی پہلو ہے۔ جن ائمہ جمعہ حضرات نے کانفرنس میں نماز جمعہ کی اہمیت و عظمت کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کیا ان میں آغا سید محمد تقی، سید یوسف، سید جعفر حسین الحسینی، سید محمد حسین، سید عابد حسین الحسینی، سید عابد حسین رضوی، مولوی سید جعفر، مولوی سید محمد الحسینی، مولوی سید افضل حسین مدنی، مولوی سید مہدی رضوی، مولوی بشیر احمد زادو، مولوی سید حسین موسوی شامل ہیں۔ کانفرنس میں انجمن شرعی شیعیان کے کئی مرکزی اراکین بشمول آغا سید مجتبیٰ عباس اور آغا سید عقیل موجود تھے۔
اجلاس کے اختتام میں اتفاق رائے سے ایک قرار داد پاس کی گئی جس میں کہا گیا کہ ائمہ جمعہ کا یہ اجلاس اس عزم کا اعادہ کرتا ہے کہ تمام ائمہ جمعہ 1992ء میں تہران میں منعقدہ عالمی ائمہ جمعہ کانفرنس میں منظور شدہ نصب العین کو رہنما خطوط بناکر نماز جمعہ کے عبادی پہلو اور اہداف و مقاصد کی تکمیل کیلئے کوشاں رہیں گے۔
قرارداد میں کہا گیا کہ وادی میں اسلامی وحدت کی حفاظت عالم اسلام کی صورتحال سے عوام کو روشناس کرنے اور عالمی سطح پر اسلام و مسلمین کے خلاف رچائی جارہی سازشوں اور منصوبہ بندیوں کے قلع قمع کیلئے ائمہ جمعہ اپنا موثر کردار ادا کریں گے۔
قرارداد میں کہا گیا کہ ائمہ جمعہ فلسفہ نماز جمعہ کو ہر حال میں ملحوظ نظر رکھ کر عوام الناس کو اسلام دشمن قوتوں کے گھناونی عزائم سے باخبر رکھنے اور ولایت فقیه کے نصب العین کی ترجمانی میں کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کریں گے۔
قرارداد میں طے پایا کہ جمعہ اجتماعات کے مواقع پر منعقد ہونے والے تمام دینی و سیاسی سرگرمیاں انجمن شرعی شیعیان کے مرکزی پروگرام کے تحت انجام پائیں گے۔
اس سلسلے میں تنظیم کے صدر دفتر کی طرف سے قبل از وقت ائمہ جمعہ کو مرکزی پروگرام سے مطلع کیا جاتا رہے گا۔ کانفرنس میں طے شدہ حکمت عملی، تجاویز اور قرارداد میں شامل امورات کو زمینی سطح پر عملانے کیلئے آغا سید تقی کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی گئی۔