سید حسن خمینی:
رہبری نے اقدار پر تاکید کرتے، امام کے نہال گفتگو کو بارور بنایا
صدر مملکت اور حکومتی کابینہ، حرم مطہر امام خمینی(رح) میں حاضر ہوا اور جمہوری اسلامی ایران کے عظیم بانی کے آرمانوں اور نصب العین کے ساتھ تجدید عہد کیا۔
جماران سائٹ کے مطابق، صدر نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ گیارہویں اسلامی حکومت خود کو امام خمینی(رح) کا مقروض اور مقام معظم رہبری کی ہدایات کے پیش نظر، امام کی راہ کی تأسی اور آپ کے افکار پر پابند رہنے کو اپنی ذمہ داری جانتی ہے، کہا: موجودہ حالات اور شرائط میں ہم بانی کبیر انقلاب اسلامی کے افکار اور راہ کا شدید محتاج ہیں۔
صدر جمہوریہ ایران نے تصریح کی: ہمیں امام راحل (رح) کے افکار کی طرف ایک بعدی شکل اور صرف ذاتی مفادات کی حد تک رجوع نہیں کرنی چاہیئے، بلکہ امام کا سارا کلام اور راہ ہمارے لئے ہدایت گر اور مشعل راہ ہے، اگر ہم صداقت اور سچائی کے ساتھ دیکھیں۔
صدر ایران نے اس پر تاکید کرتے ہوئے کہ راہ ِامام، آزادی ہے جس کی بہترین تجلی مختلف الیکشنوں میں عیاں ہوتی ہے اور راہ ِامام، استقلال ہے، لیکن اس کے معنی گوشہ گیری نہیں، بلکہ ملک کی تقدیر اور اختیارات کو اجنبیوں کے ہاتھوں سپرد نہ کرنے کے معنی، استقلال ہیں۔
حسن روحانی نے تأکید کی: ہم مقام معظم رہبری جو امام راحل (رح) کے خلف صالح اور سچے پیروکار ہیں کی ہدایات اور فیصلوں کے پیش نظر، دنیا کے ساتھ اچھی رواداری اور تعامل کا مظاہرہ اور عوام اور ملکی منافع کے حق میں قدم اٹھائیں گے۔
ڈاکٹر روحانی نے مزید کہا: اس سال ہم نے امام خمینی(رح) کے بہترین اور قریب ترین ساتھیوں میں سے ایک؛ آیت اللہ ہاشمی رفسنجانی جیسی شخصیت کو کھودیا اور یہ داغ انقلاب اور عوام کے دل پر بہت بڑا صدمہ ہے جو ان کےلئے لاکھوں انسانوں کا دل تڑپ رہا ہے۔
صدر شیخ حسن روحانی نے ایام اللہ عشرہ فجر کی آمد پر بانی جمہوری اسلامی ایران کے گھرانے کو جن کا انقلاب اسلامی میں عظیم کردار اور بڑا حصہ ہے، مبارک باد پیش کیا اور یادگار عزیز امام کے وجود کو انقلاب اسلامی اور ملک کےلئے بڑا سرمایہ جانا اور کہا: ایسے مبارک ایام، امام خمینی اور ملکی عزت و وقار کا دن ہے اور یادگار امام، تمام ایرانیوں کےلئے قومی عزت اور ملکی عزم کی نشانی ہیں۔
یادگار امام حجۃ الاسلام و المسلمین سید حسن خمینی نے بھی اس تقریب میں گیارہویں اسلامی حکومت اور صدر کی حکیمانہ تدبیر اور انتھک کاوشوں اور زحمات کی قدردانی کرتے ہوئے کہا: جناب ڈاکٹر روحانی کا صبر، عزم اور جدوجہد قابل تحسین اور تقدیر ہیں۔
انھوں نے اس بات پر تأکید کرتے ہوئے کہ آج، ہر دور سے زیادہ مسئولین اور مؤمنین پر ذمہ داری عائد ہوتی کہ جس قدر ممکن ہو معاشرے میں دین کے کارآمد ہونے کے حوالے سے اور عہدیداروں کے نیک کردار کو بیان کریں، کہا: مقام معظم رہبری نے انقلاب کی اقدار پر ثابت قدم رہ کر، آج انقلاب اسلامی اور امام خمینی(رح) کی گفتگو اور افکار کو ماضی کی نسبت معاشرے میں زیادہ زرخیز اور کارآمد بنایا ہے۔
سید حسن نے کہا: قدم بقدم ہمارا ہاتھ امام کے پہلے درجے کے شاگردوں سے خالی ہوتا جا رہا ہے۔ اس سال ہم نے امام کے دو بڑے صحابی، انقلاب کے دو عزیز اور تحریک کے دو بنیادی افراد یعنی آیت اللہ العظمی موسوی اردبیلی اور آیت اللہ ہاشمی رفسنجانی کو سپرد خاک کیا۔ اللہ تعالی امام کے دیگر شاگردوں خصوصا مقام معظم رہبری کو با برکت اور لمبی عمر عطا کرے۔
انھوں نے آخر میں اس بات کی امید کرتے ہوئے کہ عشرہ فجر میں ہم اچھے دنوں کے شاہد رہیں، ایک بار پھر فائر فائٹرز کے غیرتمند کارکنوں کی غمناک رحلت کو ان کے گھرانے اور ملت ایران کو تسلیت پیش کی۔
ماخذ: خبررساں ویب سائٹ