امام خمینی: میں اسلامی جمہوریہ کے حق میں ووٹ دیتا ہوں؛ آپ بھی " جمہوری اسلامی " کے حق میں ووٹ دیں۔
ایران کے سرکاری کیلنڈر میں یکم اپریل (بارہ فرودین) کو یوم اسلامی جمہوریہ کا نام دے دیا گیا ہے۔
اسلامی انقلاب کے مقدس شجر کی آبیاری جو اس ملک کے بہترین فرزندوں کے خون سے ہوئی تھی، آخر کار 11 فروری 1979 کو ثمر آور ہوئی۔
یکم اپریل (بارہ فرودین) کو /98% کی بھاری اکثریت سے سیاسی اور سماجی ڈھانچہ عملی طور پر پایہ ثبوت تک پہنچا اور ایران کے مسلمان عوام کی جانب سے سرکاری سطح پر اسلامی جمہوریہ کے نظام کو منظوری کیا گیا۔
اس بابرکت دن میں ایسا نظام معرض وجود میں آیا جو صدیوں بعد ایران سمیت پورے جہان اسلام میں ایک بار پھر نور اسلام کے پھوٹنے کا سبب ٹھہرا۔
اسلامی انقلاب کی تحریک کے دوران ایرانی عوام کا ایک اہم نعرہ "استقلال - آزادی - جمہوری اسلامی"، جو لاکھوں حریت پسند ایرانی مسلمانوں کی جانب سے تحریک انقلاب کے دوران، ایران کے چپے چپے میں سنائی دے رہا تھا، نے ایک ایسی حکومت کی سنگ بنیاد رکھی جس کے عظیم اور اہم مقاصد میں سے ایک، سماج میں عدل و انصاف کا قیام تھا۔
آزادی کا مطلب یہ ہےکہ انسان، قوانین الہی کے دائرے میں رہ کر عقیدے کے انتخاب اور اس کے پرچار کا حق رکھتا ہو جس کی روشنی میں لوگ ہدایت یافتہ ہونے کے ساتھ، ترقی کی شاہراہ پر گامزن ہوسکیں۔
جمهوری اسلامی؛ جمہور، عام انسانوں کے معنی میں ہے جو اپنے حق رائے دہی سے اپنے ذاتی فیصلوں سمیت ملک کے تمام ایگزیکٹو امور کے انتخاب میں صاحب اختیار ہوتے ہیں۔
اسلامی کی قید اس نظام کو دوسرے تمام نظاموں سے ممتاز بنا دیتی ہے جو تمام شعبہ ہائے حیات میں الہی اور قرآنی اقدار کے حکم فرما ہونے کی عکاسی کرتی ہے اور الہی نظام کے مطابق، ولی فقیہ، امت اسلامی کے امور کی باگ دوڑ اپنے ذمے لیتا ہے۔
یکم اپریل 1979 کو امام خمینی نے اپنے ایک پیغام میں فرمایا:
خدا کا وعدہ ہےکہ دنیا کے کمزور اور مستضعف لوگوں کو اپنے فضل و کرم سے استکباری قوتون پر غلبہ عطا کرےگا اور انہیں امام اور رہبر بنائےگا، خدا کا وعدہ قریب ہے ۔۔۔۔ اور اسلامی جمہوریہ کے ترقی پسند قوانین ان تمام قوانین پر مقدم ہیں جو دوسرے مکاتب فکر میں پائے جاتے ہیں۔
اور مزید فرمایا: میں اسلامی جمہوریہ کے حق میں ووٹ دیتا ہوں اور آپ سے بھی یہی تقاضا ہے؛ آپ بھی " جمہوری اسلامی، نہ ایک لفظ کم نہ ایک لفظ زیادہ " کے حق میں ووٹ دیں۔
31 مارچ اور یکم اپریل 1979 کو ایران کے مسلمان عوام نے اسلامی جمہوری نظام کے حق میں اٹھانوے فیصد سے زائد کی بھاری اکثریت سے ووٹ دےکر انقلاب اسلامی کی تاریخ میں ایک نئی مثال قائم کی۔
امام خمینی نے اس عظیم کامیابی کے پس منظر میں اپنے ایک پیغام میں فرمایا:
میں دنیا والوں پر واضح کرنا چاہتا ہوں کہ ایران کی تاریخ میں ایسے بے نظیر ریفرینڈم کی کہیں کوئی مثال نہیں ملتی جس میں ملک بھر سے تمام لوگوں نے پورے شوق کے ساتھ ووٹ کاسٹ کرتے ہوئے طاغوتی ںظام کو ہمیشہ کےلئے تاریخ کے کوڑادان میں دفن کردیا ہے ۔۔۔۔
میں اس منفرد اور عظیم یکجہتی کے موقع پر جس میں لوگوں نے الہی آواز "و اعتصموا بحبل الله جمیعاً ولا تفرقوا" پر لبیک کہتے ہوئے بھاری اکثریت سے اسلامی جمہوریہ کے حق میں ووٹ دےکر اپنے سیاسی اور سماجی ترقی کو مشرقی اور مغربی طاقتوں پر ثابت کردیا ہے، شکریہ ادا کرتا ہوں۔
و السلام و رحمتہ و برکاتہ علیکم ایھا المجاھدین العاملین بالحق۔