حسن روحانی: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ تمام بین الاقوامی اصول و ضوابط کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔
وزیر دفاع: تہران، کسی بھی بیگانے کو ملک کے دفاعی پروگرام میں مداخلت نہیں کرنے دےگا۔
اسلام ٹائمز کے مطابق، اسلامی جمہوری ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا ہےکہ امریکیوں نے تمام عالمی اصولوں اور بین الاقوامی معاہدوں کو پامال کر دیا ہے۔
بدھ کے روز ایران میں خلائی ٹیکنالوجی کا قومی دن منایا گیا۔ تہران میں اس مناسبت سے ہونے والی ایک تقریب میں ایرانی صدر نے اہم خلائی مصنوعات کی رونمائی کی۔
ڈاکٹر حسن روحانی نے خلائی ٹیکنالوجی کے قومی دن کی تقریب سے خطاب میں کہا کہ آج دنیا میں علم و دانش نے اتنی پیشرفت کرلی ہےکہ اب اقوام کے افکار کو ایک دوسرے سے الگ کرنا ممکن نہیں ہے۔
ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا کہ امریکی حکام، دنیا میں امتیازی طرز عمل ختم کرنے کا نعرہ لگاتے ہیں، لیکن خود انسانوں میں امتیاز و تفریق کی بنیاد پر ان کے حقوق پامال کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نئے امریکی صدر ( ڈونلڈ ٹرمپ ) تمام بین الاقوامی اصول و ضوابط اور عالمی معاہدوں کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔
ایرانی صدر کا مزید کہنا تھا کہ آج کی دنیا افکار کے رابطے کی دنیا ہے، اقوام کے درمیان دیوار کھڑی کرنے اور فاصلے پیدا کرنے کا دور ختم ہوچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران اور گروپ پانچ جمع ایک کے درمیان ہونے والے جامع ایٹمی معاہدے کا پیغام یہ تھا کہ مذاکرات اور گفتگو علاقائی اور عالمی تنازعات کو حل کرنے کا بہترین راستہ ہے۔
ڈاکٹر حسن روحانی نے اسی طرح عشرہ فجر کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی عوام نے انقلابی جدوجہد کے دوران اپنی انقلابی توانائیوں کو، آٹھ سالہ مقدس دفاع کے دوران اپنی دفاعی طاقت کو اور پابندیوں کے دور میں اپنی استقامت کو دنیا والوں پر ثابت کر دکھایا ہے۔
ایرانی صدر نے اس تقریب میں ایران کے ناہید ایک، پیام امیر کبیر نامی مصنوعی سیاروں اور سامان ایک نامی، اسپیس آربیٹل سسٹم کی رونمائی کی۔
اسلامی جمہوری ایران کے وزیر دفاع بریگیڈیئر جنرل حسین دہقان نے حالیہ میزائل تجربے کی تائید کرتے ہوئے کہا: تہران، کسی بھی بیگانے کو ملک کے دفاعی پروگرام میں مداخلت نہیں کرنے دےگا۔
ایران کے وزیر دفاع نے تہران میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ایران کے میزائل تجربات کے سلسلے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مجوزہ اجلاس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا: میزائل تجربے کے بارے میں جو کچھ کہا جا رہا ہے، وہ جامع مشترکہ ایکشن پلان اور سلامتی کونسل کی قرارداد بائیس اکتیس سے کوئی تضاد نہیں رکھتا۔
ادھر ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان، بہرام قاسمی نے بھی میزائل تجربات کو اسلامی جمہوریہ ایران کا مسلمہ حق قرار دیتے ہوئے کہا: ایران کا میزائل پروگرام پوری طرح دفاعی نوعیت کا ہے اور ایران کے کسی بھی بیلیسٹک میزائل کو ایٹمی وار ہیڈ کی تنصیب کےلئے ڈیزائن نہیں کیا گیا، لہذا وہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد بائیس اکتیس کے دائرے میں نہیں آتے اور ایران اپنے دفاعی امور میں کسی سے بھی اجازت نہیں لےگا؛ بلکہ تہران، بعض ممالک کی جانب سے سیاسی اغراض و مقاصد کے تحت انجام پانے والے بیانات کی پر زور مذمت کرتا ہے۔