تسنیم نیوز کے بین الاقوامی شعبہ کے مطابق: بحرین کی عوام نے 2011 سے دیکٹڑشپ کے خلاف اور عدالت اور انصاف کو برقرار کرنے کے اس ملک میں پر امن مظاہروں کا آغاز کیا۔
بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں رپورٹ کے مطابق گذشتہ پانچ سالوں میں بحرین کی حکومت نے لوگوں کے پر امن مظاہروں کو اپنی طاقت سے مسمار کیا ہے۔
بحرین کے سر گرم کارکنوں نے جو رپورٹ شایع کی اس کے مطابق 2011 سے لیکر آج تک 150 افراد شہید اور سینکڑوں زخمی جبکہ تین ہزار سیاسی قیدی اس ملک کے جیلوں میں قید ہیں۔
قومیت کا چھیننا:بحرین کی حکومت کا ایک طریقہ کار یہ ہے وہ اپنے مخالفین کو مٹانے کے لئے ان سے قومی پہچان چھین رہی ہے بحرین کی حکومت 31 خرداد کو بحرین کے ممتاز شیعہ عالم دین عیسی قاسم کی قومی پہچان کو سلب اور بحرین میں ان کے قیام پر پابندی کا اعلان کیا۔
شیخ عیسی قاسم کے افکار ان کی قومی پہچان کو سلب کرنے کے دلائل کو وضح کرتے ہیں امام خمینی اور روز قدس کے متعلق عیسی قاسم کے افکار بیان کیا جارہا ہے۔
شیخ قاسم نے شہر الدراز کی مسجد امام صادق( ع) میں نماز جمعہ کے خطبہ میں امام خمینی (رہ) کے بارے میں کہا کہ:معصومین علیہم السلام کے بعد امت اسلامیہ میں امام خمینی (رہ) علم اور ایمان ایک بہت بڑی شخصیت اور سچے انسان تھے امام خمینی (ره) ہمیشہ حق کا دفاع کرنے میں دینی راہنماوں میں نمایا رہے ہیں وہ حق کا دفاع کرنے والے ایک پاک روح کے مالک تھے امام خمینی (ره) نے حق کا دفاع کرنے کے لئے بہت بے لوث تھے انھوں امت اسلامیہ اور ان کے اتحاد کے لئے بھت قربانیاں دی ہیں۔
شیخ عیسی قاسم قدس کے عالمی دن کے بارے میں کہتے ہیں قدس کا دن فلسطین کا دن ہے جس کو عرب حکمرانوں نے بولا دیا ہے یا انھوں نے بیرونی طاقتوں کی پیروی کرنے کے اس کو معمولی قیمت میں فروخت کردیا ہے ۔
قدس کا عالمی دن فلسطین کے مسئلہ،مسجد الاقصی کو امت اسلامی کی افکار میں زندہ کرتا ہے لیکں عرب حکمراں اس مسئلہ ہر روز بیت زیادہ ذلیل اور بدنام ہو رہے ہیں اور روز بروز اس موقف سے پیچھے ہٹ رہے ہیں۔
الدراز میں پیغمبر اکرم کے بارے میں منعقد ہونے والی کانفرنس میں شیخ عیسی نے بولتے ہوے کہا:اسلامی بیداری مسلمانوں کے درمیان وسیع پیمانے پر پھیل رہی ہے اور آہستہ آہستہ مغرب کی طرف بڑھ رہی ہے جس کی وجہ سے مغربی سیاست بوکھلاہٹ کا شکار بن چکی ہے اور اسلام روشن مستقبل نے اسکو ہلا کر رکھ دیا ہے۔