دنیا کے حریت پسند امام خمینی (رہ) کے مرہون منت ہیں: پاکستانی علما
اسلام آباد، ارنا- پاکستانی مذہبی اسکالرز اور اعلی علمائے کرام نے بانی اسلامی انقلاب حضرت امام خمینی (رہ) کو بہادری اور مزاحمت کی علامت سمیت دنیا کی مظلوم قوموں کیلئے امید کا ایک وسیع ذریعہ قرار دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ آج، دنیا کے سب سے حریت پسند امام خیمنی (رہ) کے مرہون منت ہیں اور وہ جبر کیخلاف مقابلے کرنے میں ان کا چراغ راہ ہے۔
تفصیلات کے مطابق، بانی اسلامی انقلاب حضرت امام خمینی (ہ) کی 32 ویں برسی کے موقع پر پاکستانی جامعہ المصطفی العالمی کے زیر اہتمام میں "امام خمینی (رہ) اور القدس الشریف کی آزادی کی تحریک" کے عنوان کے تحت ایک ورچوئل کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔
پاکستانی اسکالرز، مذہبی دھاروں کے رہنما اور اعلی علمائے کرام نے اس کانفرنس مں حصہ لیتے ہوئے امام خمینی (رہ) سے خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے سامراجی طاقتوں بالخصوص فلسطینیوں کی حمایت اور اسلام کے دشمنوں بشمول ناجائز صہیونی ریاست کیخلاف ان کی قرباینوں کو سراہا۔
اس موقع پر لاہور میں منہاج الحسین انسٹی ٹیوٹ کے چیئرمین اور اسلامی نظریاتی پاکستان کی ریاستی کونسل کے رکن "سید حسین اکبر" نے کہا کہ دنیا کے تمام آزادی پسند امام کے مرہون منت ہیں کیوں کہ امام خمینی (رہ) نے دنیا کی تمام اقوام کو ظالموں اور جابروں کیخلاف آزادی، بہادری اور مزاحمت کا سبق سکھایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جبر کیخلاف مقابلے اور آزادی کی حصول کی راہ میں امام خمینی (رہ) کی بلند آواز، تمام مظلوم قوموں کا چراغ راہ ہے اور آج ان کے انتقال کے 32 سال گرزنے کے بعد آزادی کے حصول اور جبر کیخلاف مزاحمت کرنے میں ان کی آواز بلند ہے اور وہ خاموش نہیں ہوگئی ہے۔
دراین اثنا پاکستان کی جماعت اسلامی پارٹی کے ڈپٹی چیئرمین "اسداللہ بھٹو" نے کہا کہ امام خمینی (رہ) ایک الہی اور صوفیانہ نظریہ اور اللہ رب العزت پر بھروسہ سے ایک قوم کو مظالم کیخلاف متحد کرنے میں کامیاب رہے اور فلسطین سے متعلق آپ کے تاریخی حکم، فلسطین کو عالم اسلام کا مرکزی مسئلے میں بدل دیا۔
انہوں نے کہا کہ ناجائز صہیونی ریاست نے امریکہ اور مغرب کی حمایت سے فلسطینیوں کیخلاف بڑے بڑے مظالم کیے اور اگرچہ عالمی برادری ان مظالم کیخلاف خاموش ہیں تا ہم اسلامی جمہوریہ ایران نے بدستور نہتے مظلوم فلسطینی عوام کی حمایت کی ہے۔
اس کے علاوہ وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ "محمد افضل حیدری" نے کہا کہ امام خمینی (رہ) کے افکار و نظریات اسلام کے احیاء اور مسلمانوں کی مذہبی اور سیاسی بیداری کا ذریعہ ہیں۔
انہوں نے اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد امام خمینی (رہ) کیجانب سے رمضان الکریم کی جمعہ الوداع کو عالمی یوم فلسطین قرار دینے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس اقدام نے فلسطین پر عالمی اور علاقائی توجہ دینے میں بہت اہم کردار ادا کیا۔
انہوں نےکہا کہ مسئلہ فلسطین، عرب ممالک کامسئلہ نہیں دنیائے اسلام اور امت مسلمہ کا مسئلہ ہے اور امام خمینی نے اس مسئلے کو مسلمانوں کی پہلی ترجیحات میں قرار دے دیا۔
اس موقع پر معروف پاکستانی علم دین "سید شہنشاہ نقوی" نے امام حسن (ع) اور امام حسین (ع) کیلئے امیر المومنین (ع) کے وصیت جس میں ان کو ظالم سے لڑنے اور مظلوموں کی حمایت کامشورہ دیا تھا، پر تبصرہ کیا اور کہا کہ امام خمینی نے اس وصیت کے مطابق فلسطینیوں کی حمایت پر جد و جہد کیا۔
دراین اثنا ڈپٹی سیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل پاکستان سید "ثاقب اکبر" نے کہا دنیائے اسلام بالخصوص مسئلہ فلسطین، امام خمینی رہ کی فکر تھی اور انہوں نے دنیا میں مسئلہ قدس کو اجاگر کردیا۔
انہوں نے کہا کہ آپ نے رمضان اکریم کی جمعہ الوداع کو عالمی یوم القدس قرار دے دیا تا کہ پورے دنیائے اسلام، فلسطین کی حمایت میں متحد ہوجائیں کیونکہ فلسطین اور قدس کا مسئلہ کسی خاص علاقے، مذہب اور نسل کا مسئلہ نہیں دنیائے اسلام کا مسئلہ ہے۔