ماہ خدا کی آمد، رہبر انقلاب کی میزبانی میں قرآنی محفل کا انعقاد
ابنا۔ کے مطابق رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای کی موجودگی میں رمضان المبارک کی پہلی تاریخ ، ضیافت الہی اور بہار قرآن کی مناسبت سے مصلی امام خمینی (رہ) سےمحفل انس با قرآن کا پروگرام براہ راست نشر کیا گيا جس میں قرآن مجید کے بعض قاریوں نے قرآن مجید کی آیات کی تلاوت کا شرف حاصل کیا۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اس پروگرام میں اپنے براہ راست خطاب میں رمضان المبارک اور ماہ نزول قرآن کی آمد کے موقع پر مبارک باد پیش کی اور انسان کی انفرادی اور اجتماعی زندگی کے بعض ضوابط اور قواعد کے بارے میں قرآن مجید کے بعض سعادت بخش اور عملی دستورات کی طرف اشارہ فرمایا۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ظلم ، تبعیض ، جنگ ، بد امنی، اقدار کی پامالی سے بچنے اور امن و سلامتی اور آسائش کی حمکرانی کا واحد راستہ قرآن مجید کے نورانی دستورات پر عمل کو قراردیتے ہوئے فرمایا: قرآن مجید کے بعض عملی دستورات زندگی کے قواعد اور ضوابط پر مشتمل ہیں۔ اگر انسان کی زندگی کی بنیاد قدرت، ثروت اور شہوت پر استوار ہو تو یہ انسان حقیقی اور آخروی زندگی سے بے بہرہ اور بے نصیب ہوجائےگا، لیکن اگر انسان دنیا میں زندگی کی بنیاد نیکی اور اچھے عمل پر برقرار کرے تو انسان قطعی طور پر زندگی کے حقیقی اور اصلی مقاصد تک بھی پہنچ جائےگا۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے قرآن مجید کے عملی دستوارات میں قدرت اور ثروت جیسی الہی نعمتوں کو دوسرے انسانوں کی زندگی آباد کرنا ، نیازمندوں کی ضروریات کو پورا کرنا اوراپنے دوسرے بھائیوں کے ساتھ نیکی کرنا قراردیا۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے قرآن مجید کے دوسرے عملی دستورات کو اجتماعی اور سماجی تعلقات میں مؤثر قراردیتے ہوئے فرمایا: اللہ تعالی کے ان دستورات میں " معاشرے میں غیبت کی ممنوعیت " اور " عدل و انصاف کی رعایت ،حتی دشمنوں اور مخالفین کے ساتھ انصاف کی رعایت" شامل ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے قرآن مجید کے دیگر دستورات میں " عدم یقین پر مبنی موضوعات کی عدم پیروی" قراردیا اور دنیا میں رائج جرنلزم کی سب سے بڑی مشکل اس دستور پرعدم عمل اوراس کے خلاف پروپیگنڈہ قراردیا۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: افسوس ہے کہ ایسے افراد ہمارے معاشرے میں بھی موجود ہیں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے " ظالموں پر اعتماد اور ان کی طرف رجحان سے اجتناب" ، " زندگی میں عدل و انصاف کی رعایت " اور " امانت میں خيانت نہ کرنے " کو اسلام کی دیگر ہدایات اور دستورات قراردیا اور خیانت نہ کرنے کو مسؤلیت اور ذمہ داری میں بھی شمار کرتے ہوئے فرمایا: دشمن سے نہ ڈرنا اور اس کے مد مقابل مضبوط اور مستحکم انداز میں استقامت دکھانا ، قرآن مجید کے اہم دستورات میں شامل ہے۔ آج بعض اسلامی حکومتوں کی صورتحال اور ظالم طاقتوں کے ذریعہ ان کی تذلیل اور تحقیر ، اسلام دشمن طاقتوں سے ڈرنے کا نتیجہ ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے منہ زور اور ظالم طاقتوں سے خوفزدہ نہ ہونے کو حضرت امام (رہ) کا سبق آموز ، عظیم درس اور شاندار سیرت قرار دیتے ہوئے فرمایا: امریکہ سے خوفزدہ ہونے کے تلخ نتائج سامنے آئیں گے۔ ہم نے ماضی میں اپنی بعض حکومتوں کو مشاہدہ کیا ہے کہ امریکہ کے خوف سے وہ سخت مشکلات سے دوچار ہوگئیں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے نماز کو اللہ تعالی کے لئے خلوص سے ادار کرنے اور رمضان المبارک میں اللہ تعالی کی بارگاہ میں توبہ و استغفار اور عفو و بخشش کو روح کی بلندی اور مضبوطی کے لئے اہم قراردیا۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اپنے خطاب کے اختتام ایرانی قوم، مسلمانوں، خاص طور پر اسلامی حکومتوں اور مسلمان حکمرانوں سے قرآن مجید کے دستورات اور ہدایات پر عمل کرنے کی پرتوقع ظاہر کی کیونکہ مشکلات کو حل کرنے کا یہ شفا بخش اور بہترین نسخہ ہے۔
اس نورانی پروگرام میں قرآن مجید کے بعض اساتید، جوان قاریوں اور ایک مناجات خواں جوان نے حصہ لیا۔