اسلامی دنیا کی مشکلات کی جڑ امریکی مداخلت ہے
اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے کوالالمپور2019ء اجلاس کے دوران ملائیشیا کے وزیراعظم مہاتیر محمد کیساتھ ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے اس بات پر تاکید کہ مسلم دنیا کی مشکلات کی جڑ امریکی مداخلت ہے جس کی ایک مثال اس کی اقتصادی پابندیاں ہیں جب کہ ایران پر لگائی گئی امریکی پابندیاں اقوام متحدہ کی قرارداد نمبر 2231 کی بھی کھلی خلاف ورزی ہے خصوصا جب امریکہ بغیر کسی دلیل یا بہانے کے یک طرفہ طور پر ایرانی جوہری معاہدے سے خارج ہو چکا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ایرانی عوام کی مزاحمت کی وجہ سے ایران پر لگائی جانیوالی امریکی پابندیاں ناکام ہو گئی ہیں، کہا کہ گزشتہ 5 ماہ کے دوران زیادہ سے زیادہ امریکی دباؤ کے باوجود ایران نے اقتصادی حوالے سے ترقی کی ہے۔
ایرانی صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے ملائیشیا کے وزیراعظم مہاتیر محمد کی طرف سے بلائے گئے کوالالمپور اسلامی سربراہی اجلاس کو مسلم دنیا کے مسائل کے حل میں اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسلامی دنیا میں منعقد ہونیوالے اس نوعیت کے اجلاس مسلم دنیا خصوصا مشرق وسطی کیلئے انتہائی مفید ثابت ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے اپنی گفتگو کے آخری حصے میں کہا کہ اسلامی ممالک کے درمیان کوئی مشکل موجود نہیں ہونا چاہئے اور انہیں ایک دوسرے کے تجربات اور مواقع سے بہترین فائدہ اٹھانا چاہئے۔
ملائیشیا کے وزیراعظم مہاتیر محمد نے ایران پر لاگو امریکی اقتصادی پابندیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران ہمیشہ سے بڑی طاقتوں کے دباؤ میں رہا ہے تاہم اقوام متحدہ کے منشور کے خلاف ایران پر عائد غیرقانونی اقتصادی پابندیوں کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے یہ امید ظاہر کرتے ہوئے کہ امریکہ اور یورپ کے دباؤ کے باوجود ایران ترقی کا رستہ طے کرتا رہے گا، کہا کہ بیرونی دباؤ کو کنٹرول کرنا ایران کیلئے ایک تجربے میں بدل گیا ہے جسے سیکھنا ہماری ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملائیشیا کا شعار وہ اسلامی اتحاد و قوت ہے جو دشمن کے مقابلے میں ہماری پائیداری کا موجب بنے جس کے حصول کی خاطر ہمیں مختلف میدانوں میں حاصل اپنے تجربات کو مسلم دنیا کیساتھ بانٹنا ہو گا۔