شیخ زکزاکی کیخلاف انجام دیئے جانیوالے جرائم پر اسلامی دنیا خاموش کیوں ہے؟
اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے ایک پیغام میں نائیجیریا سے تعلق رکھنے والے ممتاز عالم دین آیت اللہ شیخ زکزاکی کیخلاف اٹھائے جانیوالے کئی سالوں پر محیط مجرمانہ اقدامات اور آیت اللہ شیخ زکزاکی کی خراب جسمانی صورتحال پر اسلامی دنیا کی خاموشی کیطرف اشارہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ نائیجیریا میں آیت اللہ شیخ زکزاکی جیسے مصلح، اتحاد بین المسلمین کے داعی اور مومن عالم دین شیخ زکزاکی کے خلاف ایسے جرائم کا ارتکاب کیوں کیا جاتا ہے کہ ان کے اردگرد موجود 1000 مسلمانوں کو بےدردی کیساتھ قتل کر دیا جائے اور 2 سالوں کے دوران ان کے 6 بیٹوں کو شہید کر دیا جائے؟ اسلامی دنیا ان سب جرائم کے مقابلے میں خاموش کیوں ہے؟ ہمیں بیدار رہنا چاہئے۔
امریکہ مظاہروں سے غلط فایدہ اٹھانا چاہتا ہے
خبررساں چینل المنار کے مطابق سید حسن نصراللہ نے کہا کہ دنیا کے مختلف ممالک میں مظاہرے ہوتے رہتے ہیں اور امریکہ مختلف ممالک میں فوری طور پر مداخلت کرکے مظاہرے کو گمراہ کرکے فایدہ اٹھانے کی چکر میں پڑجاتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ عرب اسپرنگ ، جنوبی امریکہ اور ھانگ کانگ وغیرہ میں ہم اس چیز کا مشاہدہ کرچکے ہیں۔
سیدحسن نصرالله نے کہا کہ لبنان و عراق میں یہی سازش ہوئی اور کوشش کی گیی کہ ایران و حزبالله کو مظاہروں کو ہدف بنایا جائے۔
ان کا کہنا تھا: امریکہ کوشش کررہا ہے کہ ایسا منظر بنائے کہ لبنان، حزبالله کو مشکلات کی وجہ قرار دے مگر ایسا کبھی نہ ہوگا۔
حزبالله رھنما کا کہنا تھا: حزبالله امریکہ کے لیے بڑا خطرہ ہے اور یہ ہمارے لیے باعث افتخار ہے۔
سیدحسن نصرالله نے کہا کہ اسرائیل کوشش کررہا ہے کہ مظاہروں کے آڑ میں حزب اللہ کو ٹارگٹ بنایا جاسکے مگر یہ کوشش ناکام ہوگی۔
سیدحسن نصرالله نے کہا کہ امریکہ نظامی میدان میں ناکام ہوکر مظاہروں سے مقاصد حاصل کرنے کے درپے ہے۔
سیدحسن نصرالله نے کہا کہ جو امریکہ پر اعتبار کرتا ہے غلط فمھی میں مبتلا ہے اور امریکہ نے ہمیشہ ثابت کیا ہے کہ وہ اپنے دوستوں کو مشکل میں تنہا چھوڑ دیتا ہے۔
سیدحسن نصرالله نے کہا کہ یہ تصور کیا جاتا کہ ایران پر حملہ ہوا تو ان کے حلیف ان کے تعاون کے لیے کام کریں گے مگر ایران اکیلا ہر طرح کا جواب دے سکتا ہے۔
سیدحسن نصرالله تأکید نے کہا کہ لبنان میں استحکام کے لیے سب کو کام کرنا ہوگا اور حزب اللہ ذمہ داریوں کی بناء پر حکومت کو اکیلا نہیں چھوڑ سکتی ۔