حضرت امام زمانہ (عج) سے استمداد
اے عزیز! اس مقام سے بے توجہی اور سرسری طور پر نہ گذر جاؤ ! اپنے حال اور عاقبت کے بارے میں غور و خوض کرو۔ خدا کی کتاب، خاتم الانبیاء اور ائمہ ہدی (ع) کی احادیث، علمائے امت کے بیانات اور حکم عقل وجدانی کی جانب رجوع کرو اور یہ بات کہ مفتاح ابواب ہے، کو اپنے لئے کھول دو اور اس منزل میں کہ انسانیت کی بہترین منزل ہے میں داخل ہو اور اسے اہمیت دو اور اس کا خیال رکھو۔ خداوند عالم سے اپنے مطلوب اور مراد کے حصول کی توفیق طلب کرو، رسولخدا (ص) اور ائمہ ہدی (ع) کی روحانیت سے مدد طلب کرو۔ ولی امر، ناموس دہر حضرت امام زمانہ (عج) سے پناہ طلب کرو۔ البتہ آنحضرت کمزوروں اور بچھڑے ہوئے انسانوں کی دستگیری کرتے ہیں اور بے چارہ لوگوں کی دادرسی فرماتے ہیں۔ (شرح چہل حدیث، ص 272)
ائمہ معصومین (ع) سے توسل اور ان ہستیون کی جانب توجہ ہمارے راسخ عقائد میں سے ہے بالخصوص امام عصر (عج) ولی اللہ اعظم کے عنوان سے، کی جانب توجہ تمام لوگوں کی سیرت اور روش ہے بالخصوص علماء، عرفاء اور شیعوں کے درمیان دین کا عقیدہ رکھنے والوں کے ہے۔
امام خمینی (رح) اپنی قیمتی کتاب شرح چہل حدیث کہ ایک اخلاقی اور عرفانی کتاب ہے، میں 17/ ویں حدیث کے ذیل میں ایک "اہم نکتہ" کے عنوان سے اشارہ کیا ہے۔ پہلے نکتہ میں خالص توبہ اور اس کے مشکلات کو بیان کرتے ہیں اور دوسرے نکتہ کہ اختتام پر قارئین کو خدا سے توفیق مانگنے اور رسولخدا (ص)، ائمہ معصومین (ع) بالخصوص امام زمانہ (عج) سے مدد مانگنے کی تاکید کرتے ہیں۔ آخری اور خوبصورت جملہ جو اختتام کے عنوان سے ذکر ہوا ہے یہ ہے کہ آپ فرماتے ہیں: "البتہ خداوند عالم نے حضرت محمد (ص) اور آپ کی آل پاک اس طرح ہمارا پیشوا اور رہنما معین کیا ہے اور ان کی برکت سے امت کو گمراہی اور ضلالت اور جہل و نادانی سے نجات دی ہے اور ان کے وسیلہ اور ان کی شفاعت سے ہمارے قصور میں ترمیم اور ہمارے نقص و عیب کو دور کرکے ہماری اطاعت اور عبادتوں کو قبول فرماتا ہے۔ اس ضعیف اور کمزور انسان پر اللہ کا بہت بڑا کرم اور عظیم فضل ہے کہ اس کی نافرمانی اور سرکشی کے باوجود معاف کردیتا ہے اور توبہ کا دروازہ ہمہ وقت کھلا رکھا ہے۔ اور ہمارے گناہوں اور خطاؤں کے باوجود ہم پر رحم و کرم کرتا رہتا ہے۔ یہ اللہ رب العزت کا فضل و احسان ہے ورنہ ہم گنہگار بندہ کس لائق ہیں۔"
خدا ہم سب کو اطاعت و عبادت کی توفیق عطا کرے اور اس کی نعمتوں کا شکر ادا کرنے کی توفیق عنایت دے۔ آمین۔