۳۳ روزہ جنگ کے دوران ہی سید حسن نصر اللہ کی جانب سے اعلان کامیابی کا راز
خیبر صہیون تحقیقاتی سینٹر کے مطابق عراق کی اسلامی تحریک مزاحمت کے سیکرٹری جنرل حجۃ الاسلام و المسلمین ’’اکرم الکعبی‘‘ نے اسرائیل مخالف ۳۳ روزہ جنگ میں حزب اللہ کی کامیابی کی تیرہویں سالگرہ کے موقع پر اپنے بیان میں ایک ایسے راز سے پردہ ہٹایا ہے جو اصل میں اس کامیابی کا راز تھا۔
الکعبی نے اپنے بیان میں حزب اللہ کو اس موقع پر مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ ۳۳ روزہ جنگ میں اسرائیلی فوج اور حزب اللہ کے مجاہدین کے درمیان کسی قسم کا کوئی توازن اور تقابل نہیں تھا اس لیے کہ دشمن امریکہ اور یورپ کی پیشرفتہ ترین ٹیکنالوجی سے لیس تھا اور اس کے مقابلے میں حزب اللہ کے مجاہد خالی ہاتھ کوہ و دشت میں محاصرہ تھے۔ اسی وجہ سے حزب اللہ کے حامی پوری دنیا میں سخت پریشان اور نگران تھے۔
الکعبی نے کہا: اسی دوران سید حسن نصر اللہ نے ایک مرتبہ ٹی وی پر آکر پورے اطمینان کے ساتھ حزب اللہ کی یقینی کامیابی کا اعلان کر دیا جس سے پوری دنیا مبہوت رہ گئی۔
نجباء کے سیکرٹری جنرل کا کہنا ہے کہ جنگ کے اختتام کے کچھ دنوں بعد میں کچھ مجاہد دوستوں کے ساتھ لبنان گیا تاکہ سید حسن کو کامیابی کی مبارک باد پیش کروں اور سید حسن سے یہ سوال جو میرے ذہن کو مسلسل الجھائے ہوئے تھا پوچھوں کہ کیسے سید حسن نے اتنے اطمینان خاطر کے ساتھ کامیابی کا اعلان کر دیا؟ انہیں یہ اطمینان کیسے حاصل ہوا جبکہ ابھی جنگ پورے زور کے ساتھ جاری تھی؟
انہوں نے مزید کہا: سید حسن سے ملاقات کہ جس میں شہید عماد مغنیہ بھی موجود تھے، کے دوران میں نے یہ سوال پوچھ لیا۔ سید حسن نے جواب میں کہا کہ اس کے بعد کہ ہم برے طریقے سے محاصرہ ہو چکے تھے اور دشمن نے ہمیں چاروں طرف سے گھیر لیا تھا رہبر انقلاب اسلامی حضرت امام خامنہ ای کی جانب سے ایک پیغام مجھے ملا جس میں آپ نے تاکید کی تھی کہ تمام مجاہدین سے کہیں کہ دعائے جوشن صغیر پڑھیں اور فرمایا کہ یقینا اللہ کی نصرت اور کامیابی آپ کو نصیب ہو گی۔
اکرم الکعبی کا کہنا ہے کہ سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ مجھے امام خامنہ ای کی ہر بات پر مکمل یقین ہے اور میں نے آپ کے وعدے کی بنا پر پورے اطمینان کے ساتھ کامیابی کا اعلان کر دیا اور حزب اللہ کے حامیوں کو کامیابی کی بشارت دے دی۔ اور امام خامنہ ای کے حکم کے مطابق عمل کیا اور کامیابی ہمیں نصیب ہو گئی۔
۳۳ روزہ جنگ کے دوران ہی سید حسن نصر اللہ کی جانب سے اعلان کامیابی کا راز
خیبر صہیون تحقیقاتی سینٹر کے مطابق عراق کی اسلامی تحریک مزاحمت کے سیکرٹری جنرل حجۃ الاسلام و المسلمین ’’اکرم الکعبی‘‘ نے اسرائیل مخالف ۳۳ روزہ جنگ میں حزب اللہ کی کامیابی کی تیرہویں سالگرہ کے موقع پر اپنے بیان میں ایک ایسے راز سے پردہ ہٹایا ہے جو اصل میں اس کامیابی کا راز تھا۔
الکعبی نے اپنے بیان میں حزب اللہ کو اس موقع پر مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ ۳۳ روزہ جنگ میں اسرائیلی فوج اور حزب اللہ کے مجاہدین کے درمیان کسی قسم کا کوئی توازن اور تقابل نہیں تھا اس لیے کہ دشمن امریکہ اور یورپ کی پیشرفتہ ترین ٹیکنالوجی سے لیس تھا اور اس کے مقابلے میں حزب اللہ کے مجاہد خالی ہاتھ کوہ و دشت میں محاصرہ تھے۔ اسی وجہ سے حزب اللہ کے حامی پوری دنیا میں سخت پریشان اور نگران تھے۔
الکعبی نے کہا: اسی دوران سید حسن نصر اللہ نے ایک مرتبہ ٹی وی پر آکر پورے اطمینان کے ساتھ حزب اللہ کی یقینی کامیابی کا اعلان کر دیا جس سے پوری دنیا مبہوت رہ گئی۔
نجباء کے سیکرٹری جنرل کا کہنا ہے کہ جنگ کے اختتام کے کچھ دنوں بعد میں کچھ مجاہد دوستوں کے ساتھ لبنان گیا تاکہ سید حسن کو کامیابی کی مبارک باد پیش کروں اور سید حسن سے یہ سوال جو میرے ذہن کو مسلسل الجھائے ہوئے تھا پوچھوں کہ کیسے سید حسن نے اتنے اطمینان خاطر کے ساتھ کامیابی کا اعلان کر دیا؟ انہیں یہ اطمینان کیسے حاصل ہوا جبکہ ابھی جنگ پورے زور کے ساتھ جاری تھی؟
انہوں نے مزید کہا: سید حسن سے ملاقات کہ جس میں شہید عماد مغنیہ بھی موجود تھے، کے دوران میں نے یہ سوال پوچھ لیا۔ سید حسن نے جواب میں کہا کہ اس کے بعد کہ ہم برے طریقے سے محاصرہ ہو چکے تھے اور دشمن نے ہمیں چاروں طرف سے گھیر لیا تھا رہبر انقلاب اسلامی حضرت امام خامنہ ای کی جانب سے ایک پیغام مجھے ملا جس میں آپ نے تاکید کی تھی کہ تمام مجاہدین سے کہیں کہ دعائے جوشن صغیر پڑھیں اور فرمایا کہ یقینا اللہ کی نصرت اور کامیابی آپ کو نصیب ہو گی۔
اکرم الکعبی کا کہنا ہے کہ سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ مجھے امام خامنہ ای کی ہر بات پر مکمل یقین ہے اور میں نے آپ کے وعدے کی بنا پر پورے اطمینان کے ساتھ کامیابی کا اعلان کر دیا اور حزب اللہ کے حامیوں کو کامیابی کی بشارت دے دی۔ اور امام خامنہ ای کے حکم کے مطابق عمل کیا اور کامیابی ہمیں نصیب ہو گئی۔