امام خمینی

مسجد اور سیاست

مسجد اور منبر اسلام کے آغاز سے ہی سیاسی سرگرمیوں کا مرکز تھے یہیں سے لوگوں کو اسلام کے دفاع کے لئے آمادہ کیا جاتا تھا۔

مسجد اور سیاست

مسجد اور منبر اسلام کی ابتدا سے ہی سیاسی سرگرمیوں کا مرکز بنے ہوے تھے اسلام میں ہونے والی بہت ساری جنگوں کی پلاننگ مسجدوں سے ہوتی تھی یا منبر سے فخر خطباء حضرت علی علیہ السلام خظبہ فرماتے جن میں سے بہت سارے خطبے نہج البلاغہ میں موجود ہیں حضرت علی علیہ السلام اپنے ان خطبوں سے لوگوں کو اسلام کے دفاع کے لئے تیار کرتے تھے مسجد وہ جگہ تھی جہاں سے سیاسی سرگرمیں شروع ہوتی تھیں اسی طرح منبر وہ جگہ تھی جہاں سے سیاسی خطبے دئے جاتے تھے مسجد اور منبر اسلام کے آغاز سے  ہی سیاسی سرگرمیوں کا مرکز تھے یہیں سے لوگوں کو اسلام کے دفاع کے لئے آمادہ کیا جاتا تھا۔

امام خمینی ہورٹل کی رپورٹ کے مطابق امام خمینی(رح) اپنے ایک بیان میں فرماتے ہیں جب سے مغرب نے اسلامی ممالک میں قدم میں رکھا ہے اور انہوں نے ہمارے علاقے کی ہر چیز کو باریکی سے دیکھا ہے اور اسی طرح اسلام کی بھی مطالعہ کیا ہے جس کے بعد انہوں نے یہ نتیجہ لیا کہ مسلمانوں کی سرگرمیوں کو مساجد یونیورسٹیوں اور منبروں سے دور کیا جاے کیوں کہ وہ جانتے ہیں کہ شروع سے ہی مسلمانوں نے انہی مسجدوں اور منبروں سے کامیای حاصل کی ہے لہذا اگر مسلمانوں پر حکومت کرنی ہے تو انہیں مسجد،منبر اور یونیورسٹی سے دور رکھنا ہو گا۔

اسلامی انقلاب کے بانی امام خمینی(رح) نے ایران میں اسلامی انقلاب سے پہلے مساجد کی طرف اشارہ کرتے ہوے فرمایا کہ شاید آپ کو یاد نہ ہوگا کہ رضا خان نے مساجد کے ساتھ کیا  کیا تھا اس نے منبروں کو ختم کر دیا تھا مساجد بند تھیں مجالس عزاء کو مختصر کر دیا تھا عمامہ اتروا دئے تھے علماء کے لباس کو ان کے بدن سے اتارا گیا تھا اور وہ اس کوشش میں تھا کہ علماء کو سیاست سے جدا کرے اور یہ کہے کہ علماء کا سیاست سے کیا لینا دینا علماء کا کام نماز پڑھنا اور دینی احکام کی تعلیمات دینا۔

اسلامی تحریک کے راہنما نے فرمایا کہ بہت کوشش کی گئی تھی تانکہ میں بھی اپنے کام سے کام رکھوں ایک مرتبہ کچھ افراد ہمارے پاس آے اور ہم سے نکلے لگے کہ یہ سیاست جھوٹے لوگوں کا کام ہے اس میں بدبختی ہے لہذا آپ کی شان کے خلاف ہے کہ آپ اس میں مداخلت کریں لیکں میں نے اسے جواب دیا کہ یہ جو سیاست آپ بیان کر رہے ہو یہ آپ  کی سیاست ہے لیکن ہماری سیاست اسلامی ہے۔

امام خمینی (رح) مغربی ثقافت کی طرف اشارہ کرتے ہوے فرماتے ہیں کہ آج مسلمانوں نے بھی مسجد اور منبر کو سیاست سے دور کردیا ہے جبکہ مسجد اور منبر اسلام کی ابتدا سے ہی سیاسی سرگرمیوں کا مرکز بنے ہوے تھے اسلام میں ہونے والی بہت ساری جنگوں کی پلاننگ مسجدوں سے ہوتی تھی یا منبر سے فخر خطباء حضرت علی علیہ السلام خظبہ فرماتے جن میں سے بہت سارے خطبے نہج البلاغہ میں موجود ہیں حضرت علی علیہ السلام اپنے ان خطبوں سے لوگوں کو اسلام کے دفاع کے لئے تیار کرتے تھے مسجد وہ جگہ تھی جہاں سے سیاسی سرگرمیں شروع ہوتی تھیں اسی طرح منبر وہ جگہ تھی جہاں سے سیاسی خطبے دئے جاتے تھے مسجد اور منبر اسلام کے آغاز سے  ہی سیاسی سرگرمیوں کا مرکز تھے یہیں سے لوگوں کو اسلام کے دفاع کے لئے آمادہ کیا جاتا تھا۔ 

ای میل کریں