حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مباہلہ کے سلسلے میں پہلی علمی کانفرنس تبریز کی جامع مسجد میں مجلس خبرگان رہبری کے رکن حجۃ الاسلام والمسلمین سید احمد حسینی خراسانی، اور مشرقی آذربائیجان میں ولی فقیہ کے نمائندے حجۃ الاسلام والسلمین سید محمد علی آل ہاشم، علماء اور صوبائی حکام کی موجودگی میں منعقد ہوئی۔
حجۃ الاسلام والمسلمین حسینی خراسانی نے اس کانفرنس میں کہا: امام حسین (ع) کو خراج عقیدت پیش کرنا اسلام کی بنیاد ہے لیکن غدیر اور مباہلہ کی خوشیاں منانا اور جشن منعقد کرنابھی ضروری ہے۔ اس کے بعد تمام لوگ استقبال محرم کے لیے آمادہ ہوں گے اور تمام شہر اور دیہات کو سیاہ پوش کر دیں گے۔
انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کیا کہ مباہلہ میں ایک عظیم درس پوشیدہ ہے کہ اگر ہم اسے نہ سیکھیں تو ہم عاشورا کو نہیں سمجھ سکتے، انہوں نے مزید کہا: واقعہ مباہلہ، واقعہ غدیر اور واقعہ کربلا کے درمیان ایک اٹوٹ ربط ہے۔
حجۃ الاسلام والمسلمین حسینی خراسانی نے مزید کہا: مباہلہ، غدیر اور عاشورہ کے درمیان اٹوٹ ربط کا مطلب یہ ہے کہ اسلام کے دفاع کے لیے اپنی پوری طاقت اور سرمائے کے ساتھ میدان میں اتریں اور یہی اسلام کے ان تین اہم واقعات کا پیغام ہے۔
انہوں نے اشارہ کرتے ہوئے کہا: مباہلہ کی معراج کربلا اور عاشورا میں تھی جب امام حسین علیہ السلام اپنی تمام طاقت اور سرمائے کے ساتھ راہ خدا میں میدان میں اترے۔
مجلس خبرگان رہبری کے رکن نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ مباہلہ اسلام کی عظمت و شوکت کا دن ہے کہا: اس اہم دن اور اس کے پیغامات کو دنیا کے سامنے متعارف کرانے میں ہم نے کوتاہی سے کام لیا کہ جس کی تلافی مستقبل میں ہونی چاہیے۔
حجۃ الاسلام والمسلمین حسینی خراسانی نے کہا: دنیا کے تمام مفکرین اور دانشوروں کو اس اہم واقعہ سے سبق حاصل کرنا چاہئے اور اس عظیم واقعہ کی تعلیمات پر تحقیق اور غور و فکر کرتے ہوئے اپنی سعادت کا راستہ تلاش کرنا چاہئے اور اعلی انسانی مقاصد طرف قدم بڑھانا چاہئے۔