رہبر انقلاب اسلامی کا کازرون کے امام جمعہ کی مظلومانہ شہادت پر تعزیتی پیغام

رہبر انقلاب اسلامی کا کازرون کے امام جمعہ کی مظلومانہ شہادت پر تعزیتی پیغام

مذاکرات، ایران کیخلاف مزید دباؤ ڈالنے کا امریکی حربہ ہے

رہبر انقلاب اسلامی کا کازرون کے امام جمعہ کی مظلومانہ شہادت پر تعزیتی پیغام

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے اپنے ایک پیغام میں کازرون کے امام جمعہ حجۃ الاسلام محمد خرسند کی مظلومانہ شہادت پر تعزیتی پیغام ارسال کیا ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اپنے پیغام میں کازرون کے امام جمعہ کی دینی اور سماجی سطح پر سرگرمیوں اور خدمات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: شب قدر ، اعمال شب قدر اور اللہ تعالی کی بارگاہ میں تضرع و زاری کے بعد درجہ شہادت کا حصول بہت بڑی کامیابی ہے۔ اللہ تعالی شہید کو اپنے اولیاء کے ساتھ محشور فرمائے اور ان کے پسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے۔

مذاکرات، ایران کیخلاف مزید دباؤ ڈالنے کا امریکی حربہ ہے

اسلامی جمہوریہ ایران کے سپریم لیڈر حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے فرمایا ہے کہ امریکہ کیجانب سے مذاکرات کی پیشکش در اصل، ایران کیخلاف مزید دباؤ ڈالنے کی امریکی پالیسی کی تکمیل کا حربہ ہے۔

انہوں نے مزید فرمایا کہ امریکہ کے اس حربے کیساتھ مقابلے کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ دوسرا فریق بھی اپنے سارے طریقوں اور اوزار سے ان پر دباؤ ڈالنے کے ذریعے اپنے پر دباؤ میں کم کرے۔

سپریم لیڈر ایران نے فرمایا کہ اگر دوسرا فریق، مذاکرات کیلئے امریکی دعوت کے دھوکے میں آجائے اور اس خیال میں رہے کہ اپنے طریقوں سے امریکہ پر دباؤ ڈالنے کی ضرورت نہیں ہے تو وہ یقینا پھیسل کے ہار گیا ہے۔

 ان خیالات کا اظہار حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے ایرانی اساتذہ اور تعلیمی شعبوں کے اہلکاروں کیساتھ ایک ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے ایران کی جوہری اور سائنسی صلاحیتوں پر تبصرہ کرتے ہوئے فرمایا کہ اسلامی جمہوریہ ایران، جوہری ہتھیاروں بنانے کے درپے نہیں ہے اور یہ امریکہ اور اس کی پابندیوں کی بدولت نہیں ہے بلکہ ہمارا مذہب کے اصولوں کی بدولت ہے جس میں یہ اقدامات حرام ہیں۔

 آیت اللہ خامنہ ای نے مزید فرمایا کہ بعض لوگوں کا عقیدہ تھا کہ ہم جوہری ہتھیار تیار کرلیں لیکن ان کا استعمال نہ کریں یہ بھی غلط بات ہے کیونکہ ان کو بنانے کیلئے بہت سارے خرچے ہوتے ہیں اور دوسری طرف ہمارے مد مقابل فریق بھی جانتا ہے کہ ہم ان ہتھیاروں کا استعمال نہیں کریں گے تو اس لیے یہ کوئی بیکار اور بے اثر بات ہے۔

انہوں نے مزید فرمایا کہ ہم موجودہ صورتحال میں اعلی قومی سلامتی کونسل کے فیصلے کے مطابق عمل کریں گے اور بعد میں اگر کسی دوسری حکمت عملی اپنانے کی ضرورت ہو تو اسے اپنائیں گے۔

ای میل کریں