محمد باقری

پاکستانی حدود میں دہشتگردوں کی سرگرمیاں جاری رہیں تو ایران میدان میں آئے گا

جنرل باقری نے مزید کہا کہ پاکستان پر مشترکہ سرحدوں کی سلامتی اور ان کی حفاظت کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے

ارنا - ایرانی سپہ سالار نے خبردار کیا ہے کہ اگر پاکستان کی سرحدی حدود میں ایران کے خلاف دہشتگردوں کی نقل و حرکت اور ان کے تربیتی مراکز میں سرگرمیاں جاری رہیں تو ایران کو اقوام متحدہ کے منشور کے مطابق یہ حق حاصل ہے کہ ان مراکز کو تباہ کرنے کے لئے میدان میں نکلے۔

مسلح افواج کے سربراہ میجر جنرل 'محمد باقری' نے پیر کے روز قم کے شہر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ پاکستان کی سرحدی حدود میں ایران مخالف دہشتگردوں کے ٹھیکانے موجود ہیں جن کے خلاف اگر کاروائی نہ کی گئی تو ایران کو عالمی قوانین کے مطابق یہ حق حاصل ہے کہ خود آگے بڑھے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان سرحدپار دہشتگردوں کے خلاف کاروائی کرے دوسری صورت میں ضروری پڑی تو ہم فیصلہ کریں گے۔

جنرل باقری نے مزید کہا کہ پاکستان پر مشترکہ سرحدوں کی سلامتی اور ان کی حفاظت کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے لہذا ایرانی حدود سے ملحقہ سرحدی علاقوں میں دہشتگرد عناصر کے ٹھیکانوں کو تباہ کرنا پاکستان کی ذمہ داری ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے سرحدی علاقے میں ایران مخالف دہشتگرد عناصر کے ٹھیکانے موجود ہیں جن میں سے بعض خفیہ اور بعض خفیہ نہیں ہیں، انھیں سعودیہ اور امارات مالی امداد فراہم کررہے ہیں، ان عناصر کو لاجسٹک سپورٹ بھی کی جارہی ہے تا کہ ایران کے اندر بدامنی پھیلائیں۔

ایرانی مسلح افواج کے سربراہ نے مزید کہا کہ زاہدان دہشتگرد حملے کے بعد پاکستان کے سیاسی اور عسکری حکام کے ساتھ انتہائی سنجیدہ مذاکرات کا آغاز کیا گیا ہے جبکہ ایک پاکستانی ٹیم بھی ایران کے دورے پر آئی ہے اور کمانڈرز لیول پر دوطرفہ مذاکرات جاری رہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ یا وہ خود اپنی حدود میں دہشتگردوں کے خلاف کاروائی کرے یا وہ اجازت دے تا کہ ایرانی فورسز میدان میں نکلے اور ان گروہوں کے خلاف فیصلہ کن آپریشن کریں۔

میجر جنرل محمد باقری نے بتایا کہ پاکستانی فوج نے گزشتہ روز سے ایران کی فراہم کردہ خفیہ معلومات کے مطابق صوبہ بلوچستان کے بعض علاقوں میں آپریشن کا آغاز کیا ہے لیکن شاید یہ کافی نہ ہو جس کے لئے دونوں ممالک کے درمیان اعلی سطح کے مذاکرات جاری رہیں تا کہ خطے میں امن و سلامتی کو یقینی بنایا جائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایران اور پاکستان کے درمیان تقریبا ایک ہزار کلومیٹر طویل سرحد ہے تاہم دیکھنے میں آرہا ہے کہ پاکستان کے سرحدی علاقوں پر کوئی کنٹرول نہیں ہے۔

جبکہ "شاہ محمود قریشی" پاکستانی وزیر خارجہ نے پاکستانی چینل جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا سیستان و بلوچستان میں حالیہ دہشتگردانہ حملے پر بلوافسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایران کے ساتھ تعاون کیلئے تیار ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ خوش قسمتی سے ایران اور پاکستان کے درمیان ایسا کوئی مسئلہ نہیں، ایران کے ساتھ ہمارے وہ مسائل نہیں جو بھارت کے ساتھ ہیں۔ قریشی نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ ایران کے ساتھ کھڑا رہے گا اور تمام مسائل کے حل کیلئے تعاون پر تیار ہے۔

یاد رہے کہ سرحدپار دہشتگردوں نے گزشتہ بدھ کی رات زاہدان،خاش روڈ پر پاسداران انقلاب کے اہلکاروں کی بس کو کار بم دھماکے کے ذریعے نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں 27 اہلکار شہید اور 13 زخمی ہوئے۔

بدنام زمانہ دہشتگرد تنظیم جیش العدل نے اس سفاکانہ کاروائی کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

ای میل کریں