ارنا - قائد اسلامی انقلاب حضرت ''آیت اللہ خامنہ ای'' نے فرمایا ہے کہ ایرانی قوم اللہ پر یقین رکھ کر تمام سازشوں کے سامنے پہاڑ بن کر کھڑی رہی اور آج عالم اسلام کی ترقی اور خوشحالی کے لئے ایرانی عوام اور اسلامی نظام عظیم مثال ہیں۔
ان خیالات کا اظہار قائد اسلامی انقلاب حضرت آیت اللہ العظمی ''سید علی خامنہ ای'' نے اتوار کے روز تہران میں 32ویں عالمی اتحاد امت کانفرنس کے شرکاء کے ساتھ ایک ملاقات میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔
یہ ملاقات ایران کی میزبانی میں منعقد ہونے والی بین الاقوامی اتحاد امت کانفرنس کے موقع پر ہوئی جس میں شریک دنیا کے 100 مسلم ممالک کے مختلف سیاسی، مذہبی اور سماجی رہنما اور نامور شخصیات نے خصوصی طور پر قائد اسلامی انقلاب سے ملاقات کی۔
اس ملاقات میں صدر اسلامی جمہوریہ ایران ڈاکٹر حسن روحانی، چیف جسٹس آیت اللہ آملی لاریجانی، اسپیکر پارلیمنٹ علی لاریجانی، اسلامی ممالک کے سفیر اور ملک کے دیگر سیاسی اور عسکری حکام بھی شریک ہیں۔
ایرانی سپریم نے ایرانی قوم اور اسلامی نظام کو شجرہ طیبہ سے تشبیہ دی اور مزید فرمایا کہ ایرانیوں کی ترقی و خوشحالی میں آئے روز اضافہ ہورہا ہے۔
انہوں نے فرمایا کہ ایرانی قوم 40 سال سے دشورایوں اور مشکلات کا مقابلہ کررہی ہے لہذا انھیں ڈرانے اور دھمکانے کی امریکہ اور ناجائز صہیونی ریاست میں کوئی اوقات نہیں ہے۔
قائد انقلاب نے فرمایا کہ مسلم قوموں سے ہماری یہ گزارش ہے کہ وہ جتنا ہوسکے اسلامی بیداری کی تحریکوں کو مضبوط بنادیں کیونکہ خطے کو بچانے کا طریقہ ان تحریکوں کی مضبوطی ہے۔
انہوں نے مزید فرمایا کہ آج دنیا میں ظلم و جبر کے مقابلے میں اسلامی مزاحمت کھڑی ہے جو اللہ اور اسلام کی بنیاد پر قائم ہے۔
آیت اللہ خامنہ ای نے فرمایا کہ آج خطے کی اکثر ریاستوں اور قوموں کے درمیان اسلامی بیداری کی لہر پھیل رہی ہے اسی لئے امریکہ سمیت عالمی طاقتیں اسلام کی پذیرائی اور اسلامی بیداری کی لہڑ کو دیکھتے ہوئے اس خطے پر مزید توجہ مرکوز کئے ہوئے ہیں۔
انہوں نے مزید فرمایا کہ عالمی طاقتیں مسلم اقوام کی بیداری سے خوفزدہ ہیں۔ جہاں جہاں اسلام اور مسلم بیداری کو پذیرائی ملی ہو وہاں سامراج قوتوں کے منہ پر طمانچہ مارا گیا ہے اور ہم سمجھتے ہیں آج بھی خطے میں اسلامی بیداری عالمی طاقتوں کے منہ پر طمانچے کے مترادف ہے۔
ایرانی سپریم لیڈر نے فرمایا کہ آج کچھ لوگ امریکہ کی پیروی کررہے ہیں جبکہ امریکہ انھیں ذلیل اور خوار کرتا ہے۔
انہوں نے مزید فرمایا کہ آپ یہ بات جان لیں کہ امریکہ کو یمن اور فلسطین میں شکست ملے گی۔
انہوں نے فرمایا کہ اسلامی ممالک کے حکمرانوں کو ہماری یہ نصیحت ہے کہ وہ اسلام کی بالادستی پر یقین رکھیں کیونکہ امریکہ اور طاغوتی قوتیں ان کے کام نہیں آنے والے۔
ایرانی سپریم لیڈر نے مزید فرمایا کہ آج خطے میں بعض ممالک اللہ کی وحدانیت کے بجائے امریکہ کو واحد طاقت سمجھ کر بیٹھے ہیں اور دوسری جانب امریکہ جو سامراج سے جوڑی ہے، وہ ان ممالک کو ذلیل کرتا ہے۔
انہوں نے فرمایا کہ کیا آپ نے سنا ہے کہ امریکہ کے ہرزہ سرا صدر نے سعودی حکام کو دودھ دینے والے گائے سے تشبیہ دی ہے۔ اگر آل سعود کو اپنی اہانت سے کوئی مسئلہ نہیں تو کوئی بات نہیں، مگر ایسی توہین سعودی عوام اور مسلم قوموں کے خلاف ہے۔
قائد اسلامی انقلاب نے فرمایا کہ جب دنیا جاہلیت کے اندھیرے میں ڈوبی ہوئی تھی تب اللہ تبارک و تعالی نے حضور پاک حضرت محمد (ص) کو انسانیت کے لئے عطا کیا لہذا اگر ہم آج بھی اس نور اور روشنائی کے پیچھے چلتے رہیں تو ہمیں فلاح اور خوشحالی کا ثمرات ملیں گے۔
انہوں نے مزید فرمایا کہ اگر آج دنیا اس فکری بلوغ تک پہنچے کہ وہ نبی پاک کی تعلیمات کی پیروی کرے تو اس کو درپیش تمام دشورایاں آسان ہوں گی۔ آج طاقتوں کے مظالم کی وجہ سے دنیا اندھیرے میں ڈوبی ہوئی ہے، آج انسانیت مشکلات کا شکار ہے اور یہ صرف دنیائے اسلام تک محدود نہیں، جو ممالک ظاہری طور پر ترقی کرگئے ہیں وہ بھی مشکلات میں پھنسے ہوئے ہیں جبکہ اسلام ہی ان کی ضروریات کو پورا کرسکتا ہے۔
قائد اسلامی انقلاب نے یہ استفسار کیا کہ آج فلسطینی اور یمنی عوام کے خلاف انسانیت سوز جرائم میں کیوں بعض اسلامی حکمران امریکیوں کا ساتھ دے رہے ہیں؟ مگر وہ حکمران جان لیں کہ اس معرکے میں فتح فلسطینی اور یمنی عوام کی ہوگی جبکہ امریکہ اور اس کی پیروی کرنے والوں کو تذلیل اور شکست کے سوا کچھ نہیں ملے گی۔
انہوں نے فرمایا کہ آج واضح طور پر یہ بات سامنے آرہی ہے کہ امریکہ 10 سال پہلے کے مقابلے میں زیادہ کمزور ہوگیا ہے جبکہ ناجائز صہیونی ریاست بھی کئی سال پہلے سے بھی زیادہ کمزور ہوچکی ہے۔
حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے مزید فرمایا کہ آج یمنی عوام سعودی عرب اور اس کی پشت پناہی کرنے والا امریکہ سے سخت مظالم اور شکنجے میں ہیں مگر یقین جیت یمن اور انصاراللہ کی ہوگی۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ واحد طریقہ مزاحمت ہے، اور آج مسلم اقوام کی مزاحمت سے امریکہ اور اس کے اتحادی ممالک بے بسی کا شکار ہیں۔