کانٹ کہتا هے کہ انسانیت اور اس کا تحفظ خواہ خود شخص کے بارے میں ہو یا کسی دوسرے شخص کے بارے میں بعنوان غایت فی نفسه مدنظر ہو نہ صرف وسیلہ کے عنوان سے۔
اگر چہ کانٹ کا یہ نظریہ قابل تعریف ہے لیکن امام خمینی (رح) انسان کے بارے میں اس سے زیاده عمیق نظریہ رکھتے ہیں اور انسان کو مادی اور ملکوتی و باطنی لحاظ سے مدنظر قرار دیتے ہیں۔ آپ فرماتے ہیں: مادی نقطہ نظر سے سارے انسان مشترک اور برابر ہیں اور اس اعتبار سے ان کے درمیان کوئی فرق نہیں ہے۔ لیکن ملکوتی، روحانی اور باطنی اعتبار سے بعض افراد حیوان کے ہم پلہ بلکہ اس سے بھی پست ہیں اور بعض دیگر افراد کا ملکوتی، روحانی اور باطنی جنبہ انسانی ہے۔
حیوانی مرتبہ میں زندگی گذارنے والے افراد جب تک دوسرے کے انسانی ترقی کے لئے مانع اور رکاوٹ نہ ہوں اس وقت اس انسان کی جان و مال سب محفوظ اور قابل احترام ہے لیکن اگر دیگر انسانوں کی راہ کا کانٹا ہیں، ان کے راستہ کی رکاوٹ ہوں تو اس رکاوٹ کو دور کردینا چاہیئے اور راستہ سے ہٹادینا چاہیئے لہذا امام خمینی (رح) کانٹ کی طرف تمام انسانوں کی طرف غایت فی نفسہ کے عنوان سے نظر نہیں کرتے۔
کانٹ کہتا ہے کہ کسی انسان کو یہ حق نہیں ہے کہ انسان ہونے میں خواہ خود شخص میں ہو یا کسی دوسرے شخص میں نقص و عیب وارد کرے، اسے نقصاد پہونچائے یا اسے نابود کرے۔ اس لحاظ سے کانٹ خودکشی کرنے، دوسروں کی مدد نہ کرنے کہ جو انسانیت کی نابودی کا باعث اور دوسروں کی انسانیت کو نقصان پہونچانے کا سبب ہو ؛ کو غیر اخلاقی جانتا ہے۔ کانٹ کا اس نظریہ پر اعتراض یہ ہے کہ وہ انسان کی جاودانی اور انسان کی جاویدانہ فریضہ کی ادائیگی سے کس طرح سازگار ہے۔
امام خمینی (رح) کا نظریہ ہے کہ بہترین انسان یعنی اللہ کے انبیاء اور اولیاء انسانی معاشرہ کو ترقی اور بلندی کی راہ پر گامزن کرنے کے لئے اپنی جان کی قربانی دینے کا جواز رکھتے ہیں اور انہیں یہ بھی حق ہے کہ معاشرہ کی روحانی ترقی میں رکاوٹ ظالم اور مستکبر انسانوں سے مقابلہ بھی کریں لہذا امام خمینی (رح) کی نظر میں کانٹ کا انسان کے حق کے بارے میں نظریہ صحیح نہیں ہے۔
تیسرا فرق یہ ہے کہ کانٹ نے انسان کی طرف اس لحاظ سے توجہ دی ہے کہ وہ ایک فرد ہے اور فرد و معاشرہ کی اصالت کی نسبت فرد کی طرف دیتا ہے۔ لیکن امام خمینی (رح) نے انسان کے فرد ہونے کے لحاظ سے اس کی طرف توجہ دی ہے لیکن فرد معاشرہ کی اصلاح کے لئے خود کو قربان کرے اور زیادہ تر معاشرہ کو اصلی رکن مانتے ہیں، نہ فرد کو۔ خلاصہ کانٹ فرد کو اصل مانتا ہے اور امام خمینی (رح) معاشرہ کو۔ کانٹ کے قانون میں بہر صورت اصلی عنصر کا حامل فرد ہی ہے چاہے جس رخ سے غور کریں۔
کانٹ اور امام خمینی (رح) کے نظریات کے درمیان موازنہ کرنے سے نتیجہ نکلا کہ امام خمینی (رح) کا نظر دینی تعلیمات سے ماخود ہے لہذا فطرت اور عقل سے زیادہ ہماہنگ ہے۔ کانٹ نے انسان کے مادی پہلو پر زیادہ توجہ دی ہے جبکہ امام خمینی (رح) مادی پہلو کے علاوہ روحانی اور ملکوتی پہلو پر بھی نظر رکھتے ہیں۔ کانٹ فرد اور معاشرہ کی نسبت میں اصل فرد کو مانتا ہے جبکہ امام خمینی (رح) معاشرہ اور سماج کو اصل مانتے ہیں۔ کیونکہ امام خمینی (رح) معاشرہ کو اس درجہ اصلی محور مانتے ہیں کہ بہترین انسان یعنی انبیاء اور اولیائے الہی خود کو قربان کردیں۔