ہمارے نجف میں قیام کے دوران کچھ اور دوست بھی ایران سے نجف آگئے تھے کیونکہ امام خمینی (رح) کے ساتھی اور ان کی تحریک کے فعال کارکن ہونے کی حیثیت سے وہ بھی حکومت شاہ کو مطلوب تھے۔ لہذا ایران سے بھاگ کر یہ تمام لوگ نجف میں اکٹھے ہوگئے اور وہاں پر اپنی تنظیمی جد و جہد کے ساتھ ساتھ تحصیل علم کرنے لگے۔
ایک دفعہ ان انقلابی برادران کے درمیان کسی بات پر اختلاف ہوگیا۔ لیکن یہ اختلاف صرف باتوں کی حد تک ہی تھا لہذا ان کے مابین تھوڑی دیر تندی اور تلخی ہوئی اور اس کے بعد یہ بات امام (رح) تک پہنچادی گئی۔ امام خمینی (رح) نے ایک پیغام کے ذریعے کچھ مخصوص اور اس قضیے میں شریک بیس اہم اور بینادی افراد کو بلادیا۔ جب ہم سب امام (رح) کی خدمت میں حاضر ہوئے تو امام (رح) نے کچھ باتیں ہمیں سمجھائیں امام (رح) نے صرف پندرہ منٹ ہمیں نصیحت صرف نصیحت نہیں بلکہ ساری زندگی کے لئے ایک عملی ضابطہ حیات تھا کہ جسے انجام دینا ہم سب نے اپنا فریضہ سمجھ لیا۔
امام خمینی (رح) نے فرمایا:
"کیا آپ لوگوں کو معلوم ہے کہ کون لوگ باطل کے خلاف جنگ میں کامیاب ہوتے ہیں اور کون ناکام؟ لہذا یاد رکھیں جو لوگ صرف یہ چاہتےہیں کہ وہ سیاسی رہیں، سیاسی بن کر کام کریں اور صرف سیاست کے ذریعے اپنی تمام ذمہ داریوں کو انجام دیں یعنی ان کے تمام امور کا مرکز اور محور صرف سیاست ہو وہ جان لیں کہ وہ کبھی بھی کامیاب ہونے والے نہیں ہیں۔ اور ہم نے خود اپنے ایران کے اندر اور ایران کی تاریخ میں ہونے والی تمام فعالیتوں کو دیکھا ہے بہت سارے ایسے ایسے لوگ بھی گزرے هیں کہ جو صرف اور صرف سیاسی تھے اور واقعا بہترین سیاستدان تھے۔ ہم نے اپنی آنکھوں سے دیکھا کہ وہ اپنی سیاست کے بل بوتے پر کامیاب تو ہوئے لیکن اس کامیابی کے بعد ایسے غائب ہوئے کہ آج تک گمنام ہیں اور حتی خواص تو خواص عوام کے درمیان بھی انہیں کوئی یاد تک نہیں کرتا ہے یہاں تک کہ جو لوگ اس زمانے ان کے طرف دار اور خیر خواہ تھے وہ بھی انہیں بھول چکے تھے۔
اس لئے آپ جو کام کرنا چاہیں، پہلے اس پر غور کریں اور یہ دیکھیں کہ کہیں یہ کام صرف اور صرف سیاسی تو نہیں! اگر صرف سیاسی ہو تو پھر یاد رکھیں اس کا انجام بھی وہی ہوگا جیسا کہ میں نے آپ سب کو بتادیا ہے۔ ممکن ہے کہ وہ کام آپ کے لئے بہت پُر کشش ہو اور اس میں آپ لوگوں کو اپنی ترقی اور کامیابی دکھائی دے رہی ہو لیکن آپ یقین رکھیں کہ وہ ہمیشہ باقی رہنے والا نہیں ہے۔
لہذا اگر یہ سیاست اور سیاسی فعالیتیں، منظم طریقے سے انجام دی جائیں اور ان کا ہدف، حصول رضائے الہی ہو اور یہ دین کے سائے میں ہوں اور خداوند عالم کے حکم کے مطابق ہوں تو یاد رکھیں کہ آپ کی یہ فعایت ہمیشہ ہمیشہ باقی رہے گی۔ اور آنے والی نسلوں میں منتقل ہوتی رہے گی کیونکہ اس کا ایک سِرا ذات خدا کے ساتھ وصل ہے۔ اس لئے یہ ہمیشہ جاری و ساری رہے گی۔ اور اس فعالیت میں ایک تو مسلمانوں کا فائدہ ہوگا اور دوسرا اس شخص کا خود اپنا بھی فائدہ ہے کہ جو اس فعالیت کو انجام دیتا ہے اور اگر آپ کی سیاست اور فعالیت اس نظریے پر اور اس فکر پر اُستوار ہوگی تو پھر یاد رکھیں! کبھی بھی آپ برادران میں اختلاف پیدا نہیں ہوگا کیونکہ اس وقت آپ کے تمام کام خدائی ہوجائیں گے لهذا جہاں پر بھی آپ کو اختلاف پیدا ہوتا ہوا نظر آئے، آپ کو معلوم ہونا چاہئیے کہ وہ مقام ایسا مقام ہے کہ جہاں پر آپ کا انجام دیا جانے والا کام خدا کی رضا کے لئے نہیں ہے۔ اس لئے آپ لوگ اپنے اندر خدائی صافت پیدا کریں اپنے امور کو صرف اور صرف خدا کے لئے انجام دیں اور خدا ہی کی ذات سے ہی وابستہ رہیں۔ آپ لوگوں نے کس قدر قربانیاں دی ہیں۔ اپنے وطن سے بے وطن ہوئے ہیں اور ابھی بھی غربت کی زندگی بسر کررہے ہیں۔ آج اپنے والدین، بہن بھائیوں، دوستوں اور دیگر تمام قریبی رشتہ داروں سے دور ہیں۔ اس لئے آپ کا ہدف، صرف اور صرف خدا ہی ہونا چاہیئے تا کہ وہ ذات آپ کو ان زحمات کا اجر عطا کرے۔"